منگل، 10 جون، 2025

عشق کے مراتب 'مزار مقدس کا مکین ایک البانوی مسلمان

 

یا رسول اللّٰہ ﷺ

آپ مداخلت کیوں نہیں فرماتے 😢😢

ایک تُرک مُسلمان مسجد نبوی شریف کے احاطے میں کھڑے ہوکر اپنا آنکھوں دیکھا واقعه بیان کرتا:

میں وہاں کھڑا دیکھ رہا تھا که چار پولیس والے کِسی کا انتظار کر رہے ہیں،

پِھر ایک شخص نمودار ہُوا تو پولیس والوں نے بھاگ کر اُسے قابو کر لیا،

اور اُسکے ہاتھ جکڑ لئے۔

نوجوان نے کہا:

مُجھے دعا اور توسل کی اجازت دے دو ۔۔۔ میری بات سن لو ۔۔ میں کوئی بِھکاری نہیں ہُوں، نه چور ہُوں،

پِھر وہ جوان چیخنے لگا،

میں نے اُسے دیکھا تو ایسے لگا جیسے میں اُسے جانتا ہُوں،

میں بتاتا ہُوں که میں نے اُسے کیسے پہچانا:

دَراصل میں نے اُسے کتنی ہی دفعه بارگاہ رسالت میں روتے ہوئے دیکھا تھا 

یه ایک البانوی نوجوان تھا،

جِس کی عُمر 35 یا 36 سال کے درمیان تھی ۔۔ اس کے سنہری بال اور ہلکی سی داڑھی تھی۔

میں نے پولیس والوں سے کہا:

جب اِسکا کوئی جُرم نہیں ہے تو تم اِس کے سَاتھ ایسا کیوں کر رہے ہو،

آخر کیا الزام ہے اِس پر؟

اُنہوں نے مُجھے کہا:

ارے او تُرک،

تُو پِیچھے ہٹ اِس معاملے میں بولنے کا تُجھے کوئی حق نہیں ۔

لیکن میں نے پِھر سے کہا:

آخر اس کا تُمہارے ساتھ کیا مسئله ہے؟ کیا اِس نے کوئی چوری کی ہے؟

اُنہوں نے کہا:

نہیں، یه بندہ 6 سال سے اِدھر مدینے شریف میں رہ رہا ہے، لیکن اس کا یه قیام غیر قانونی ہے؛ ہم اِسے پکڑ کر واپس اِس کے ملک بھیجنا چاہتے ہیں، لیکن یه ہر دفعه ہمیں چکمه دے کر بھاگ جاتا ہے،

اور جا کر روضهٔ رسولﷺ میں پناہ لے لیتا ہے، اور ہم اِسے اندر جا کر گرفتار نہیں کرنا چاہتے تھے ۔

میں نے پُوچھا:

تو اب اِس کیساتھ کیا کرو گے؟

کہنے لگے: ہم اسے پکڑ کر جہاز پر بٹھائیں گے اور واپس البانیا بھیج دیں گے.

نوجوان مُسلسل روئے جا رہا تھا،

اور کہه رہا تھا:

کیا ہو جائے گا اگر تم مُجھے چھوڑ دو گے تو؟

دیکھو، میں کوئی چور نہیں ہوں ۔۔۔۔۔

میں کِسی سے بِھیک نہیں مانگتا ۔۔۔۔۔

میں تو اِدھر بس مُحبتِ رسول میں رہ رہا ہوں،

پولیس والوں نے کہا:

نہیں، ایسا جائز نہیں ہے،

نوجوان نے کہا:

اچھا مُجھے ذرا آرام سے رسول اللّٰہ ﷺ سے ایک عرض کر لینے دو،

پِھر نوجوان نے اپنا منه گُنبدِخضراء کی طرف کر لیا،

پولیس والوں نے کہا:

چل کہه، جو کہنا ہے،

تو نوجوان نے گُنبد خضراء کیطرف دیکھا اور جو کُچھ عربی میں کہا، میں نے سمجھ لیا،

وہ نوجوان كہه رہا تھا:

یا رسول اللّٰہﷺ،

کیا ہمارے دَرمیان اِتفاق نہیں ہوا تھا؟

کیا میں نے اپنے ماں باپ کو نہیں چھوڑا؟

کیا اپنی دُکان بند کر کے اپنا گھر بار نہیں چھوڑا؟

اور یه عہد کر کے یہاں نہیں آیا تھا که آپ کے جوارِ رحمت میں رہا کروں گا ؟

حضورﷺ! اب دیکھ لیجیئے،

یه مُجھے ایسا کرنے سے منع کر رہے ہیں.

یا رسول اللّٰہﷺ، یا رسول اللّٰہﷺ،

آپ مداخلت کیوں نہیں فرماتے؟

یارسول اللّٰہ ﷺ، آپ مداخلت کیوں نہیں فرماتے۔؟،

اِتنے میں نوجوان بے حال ہونے لگا،

تو پولیس والوں نے ذرا ڈِھیل دی اور نوجوان نیچے گِر گیا،

ایک پولیس والے نے اسے ٹُھڈا مارتے ہوئے کہا:

او دھوکے باز اُٹھ،

لیکن نوجوان نے کوئی رَدِ عَمل ظاہر نا کیا۔

میں نے پولیس والوں سے کہا:

یه نہیں بھاگے گا، تم حمامات سے پانی لاؤ،

اور اس کے چہرے پر ڈالو،

لیکن نوجوان کوئی حرکت نہیں کر رہا تھا،

ایک پولیس والے نے کہا:

اِسے دیکھو تو سہی،

کہیں یه سچ مچ مر ہی نا گیا ہو ۔

دوسرا پولیس والا‌کہنے لگا:

اِسے ہم نے کون سی ایسی ضرب لگائی ہے، جِس سے یه مر جائے،

پِھر اُنہوں نے ایمبولینس والوں کو فون کیا،

وہ اُدھر سامنے والے سات نمبر گیٹ سے ایک ایمبولینس لے آئے.

اُنہوں نے نوجوان کی شَه رگ پر ہاتھ رکھ کر حرکت نوٹ کی اور نَبض چیک کی تو کہنے لگے:

اِسے تو مَرے ہوئے 15 منٹ گزر چکے ہیں،

اب پولیس والے جیسے مُجرم ہوں،

نیچے بیٹھ گئے اور رونے لگے،

وہ منظر بھی دیکھنے والا تھا،

اُن میں سے ایک تو اپنے دونوں زانوؤں پر ہاتھ مارتے ہوئے کہتا تھا:

ہائے ہمارے ہاتھ کیوں نہ ٹوٹ گئے ۔۔۔۔۔۔۔

کاش ہمیں معلوم ہوتا که

اِسے رسول اللّٰہ ﷺ سے اتنی شدید مُحبت ہے،

ہائے ہمارے ہاتھ کیوں نہ ٹوٹ گئے۔

اِسکے بعد ایمبولینس والوں نے اُسے وہاں سے اُٹھا لیا، اور جنت البقیع کی طرف تجہیز و تکفین والے حِصے میں لے گئے،

غُسل کے وقت میں بھی وہیں موجود تھا،

میں اُنہیں کہتا تھا، مُجھے بھی ہاتھ لگانے دو، مُجھے بھی اِسکی چارپائی کو اُٹھانے دو،

جب جنازہ تیار ہو کر نماز کے لئے جانے لگا تو پولیس والوں نے مُجھے کہا:

ہم نے جِتنا گناہ اٹھایا ہے،

بس اِتنا کافی ہے،

اِسے ہمارے سِوا اور کوئی نہیں اُٹھائے گا،

شاید اِسی طرح ہمیں آخرت میں کُچھ رعایت مل جائے،

میرے سامنے ہی وہ نوجوان بار بار کہه رہا تھا که

یا رسول اللّٰہ ﷺ، آپ مداخلت کیوں نہیں فرما رہے؟

دیکھا،

رسول اللّٰہ ﷺ نے مداخلت فرما دی،

اور ملک الموت نے اپنا فریضه ادا کر کے اُسے آپﷺ تک ہمیشه کيلئے پُہنچا دیا.

اللہ ہمیں اپنے حبیب ﷺ کی ویسی ہی مُحبت عطا فرمائے،

جیسی اُس البانوی نوجوان کو عطا فرمائی تھی.

🌿اَللهُمَّ صَلِّ عَلَى ُمحَمَّدِ ُّوعَلَى اَلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى اِبْرَاهِيْمَ وَعَلَى اَلِ ابْرَاهِيْمَ اِنَّكَ حَمِيْدُ مَجِيِد

🌿اَلَّلهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمّدِ ٌوعَلَى اَلِ مُحَمّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى اِبْرَاهِيْمَ وَعَلَى اَلِ اِبْرَاهِيْمَم اِنَّكَ حَمِيُد مَّجِيد

1 تبصرہ:

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر