ہفتہ، 1 جنوری، 2022

وٹّہ سٹّہ کی عذاب کہانیاں

ca-pub-4942806249941506"ads.txt>

 وٹّہ سٹّہ کی عذاب کہانیاں

اب سے تقریباً ستائس برس پہلے کا واقعہ ہے جو میری آنکھوں کے سامنے پیش آ یا نازک کومل  تعلیم یافتہ  لڑکی کی شادی ہوئ بھائ کے ساتھ بدلے پر اپنے قریبی عزیزوں میں بیاہ کر چلی گئ کہ سال بھر سے کچھ اوپرگزرا تھا کہ اچانک ایک دن اس کی گلی سے گزر ہوا- لڑکی بصد اصرار اپنے گھر کے اندر لے گئ  اور پھر میں نے حسب دستور اس کی شادی شدہ زندگی کا احوال پوچھا تو اس نے بتایا کہ جیسا کہ مجھے معلوم ہو گا کہاس کی شادی اس کے قریبی  عزیزوں میں وٹّہ سٹّہ کے بدلے میں  ہوئ تھی جو میری  بھابھی کا میرے والدین سے نہیں نباہ سکی اس لئے مجھے بھی طلاق ہو گئ -

لڑکی نے بتایا کہ ہم دونوں شوہر بیوی بہت اچھّا نباہ کر رہے تھے میرے شوہر مجھ سے بہت محبّت کرتے تھے -میں بھی ان سے بہت محبّت کرتی تھی لیکن پھر ہمارے گھر میں روز بدمزگی رہنے لگی شوہر مجھ سے کھنچے کھنچے رہنے لگے کیونکہ میں اوپر کی منزل میں رہتی تھی اور ساس سسر نیچے کی منزل میں رہتے تھے تو جب میرے میاں دفتر سے آتے تو میری ساس ان کو انکی بہن کی مظلومیت کا حال بتاتی تھی اور پھر وہ مجھ سے دور ہونے لگے یہاں تک کہ ایک دن میری نند جو میری بھابھی تھی گھر آ کر بیٹھ گئ اوراس نے خلع کا مطالبہ کر دیا میرے والدین نے پہلے سمجھوتہ کی کوشش کی پھر ہار مان کربھائ سے خلع دلوا دیا

  میرے یہاں پہلا بچّہ ہونے والا تھا پھر جب میرے یہاں بچّہ ہوا تو میری ساس نے اسے مجھے دیکھنے تک نہیں دیا اورہسپتال سے ہی وہ اسے اپنے ساتھ لے گئیں بچّے کی پیدائش کے بعد میرا طلاق نامہ بھی آ گیا  -اور مجھے ڈپریشن کے دورے پڑنے لگے امّی بتا رہی تھِین کہ میں اچانک چیختی تھی کہ میرا بچّہ مجھے لادو-تقدیر کا لکھا توپورا ہو چکا تھا اورپھرمیرے دوہرے صدمہ سے امّی شدید بیمار ہوئیں کہ ایک جانب میرا گھر اجڑا تو دوسری طرف میرا لخت جگر مجھ سے چھین لیا گیا اور پھر یوں ہوا کہ مجھے تو اللہ نے ٹھیک کر دیا  لیکن امّی  میری اور بھائ کی طلاق کا صدمہ نہیں جھیل سکیں اور اللہ میا ں کے پاس چلی گئیں-میرے بھائ حالات سے دلبرداشتہ ہو کر باہر چلے گئے اور میں یہیں ابّو کے ساتھ رہنے لگی-ان تمام سختیوں سے گھبرا کر میں نے دوبارہ اپنی تعلیم شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا کہ اچانک ایک روز  میرے ایک کزن میرے گھر آئے مجھ سے سر سری ملاقات کے بعد بس انہوں نے مجھ سے اتنا پوچھا کہ کیا میں ان سے شادی کروں گی میں نے ان کو جواب دیا اب میرے وارث میرے ابّو ہیں آپ ان سے بات کر لیجئے پھر وہ ابّو کے ساتھ کافی دیر دوسرے کمرے میں رہےاورپھران کے ساتھ ساتھ  ان کی فیمیلی نے متّفقہ فیصلہ کیا اور گھر کے چند افراد کے درمیان مجھے اپنا بنا لیا -یہ زندگی کا بڑا انوکھا موڑ تھا خوشی اور دکھ کاا متزاج - اب میں دو بیٹیوں کی ماں ہوں الحمد للہ

 اب میرے شوہر یہیں میرے ساتھ رہتے ہیں کیونکہ اگر مین سسرال جاتی ہوں تو ابّو تنہا ہو جائیں گے -لڑکی نے مجھ سے کہا آنٹی آ پ کہانیاں لکھتی ہیں میری کہانی بھی لکھیے اور سماج کو بتائیے کہ  شادی کی یہ ظالمانہ رسم ختم ہونی چاہئے کیونکہ دیکھئے میراگھر دوبارہ آباد ہو گیا میرے سابقہ شوہر کی بھی شادی ہوگئ ہے لیکن میرا وہ لخت جگر جس نے میری شکل بھی نہیں دیکھی

 میرے کلیجے کو چیر کر مجھ سے جدا کر دیا گیا-اور بھائ کی معصوم بیٹیا ں جن کو ان کی ماں اپنی مرضی سے چھوڑ گئ وہ اب سوتیلی ماں کے رحم و کرم پر پل رہی ہیں

وٹّہ سٹّہ کی ایک اور سچّی کہانی

میری اور میرے بھائی کی شادی کئ سال پہلے وٹہ سٹہ کی رسم  میں ہوئی تھی۔شادی کا ابتدائ وقت تو  میری بھابھی نے اچھّا نباہ کیا لیکن پھربھابھی کا رویہ اچانک میرے بھائی اور گھر والوں کے ساتھ تلخ ہونے لگا ۔ ان کے ہاں دوجڑواں بیٹیاں بھی  بھی ہوگئں ۔  پھر ایک  دن ایک چھوٹی سی بات پر میری بھابھی ناراض ہو کر میکے بیٹھ گئیں میرے والدین اور بھائی کئی مرتبہ بھابھی کو منانے گئے لیکن وہ نہیں مانیں اور میکے میں ہی بیٹھی رہیں

 اس کے بعد سے پورا سسرال میرا دشمن بن گیا۔ سارا گھر میرے شوہر کے پیچھے پڑ گیا کہ اس کے بھائی نے تمہاری بہن کو چھوڑ دیا ہے۔ تم بھی اسے طلاق دے کر گھر بھیج دو۔ شوہر کچھ عرصے تک تو گھر والوں کو منع کرتے رہے اس کے بعد بھی انہوں نے مجھے اپنے والدین کے گھر تو نہیں بھیجا لیکن مجھ سے تعلق ختم کرلیا ہے۔

میں اپنے  کمرے میں بند رہتی ہوں۔ ۔ میرے والدین اور خاندان کے بڑوں نے بہت کوشش کی کہ یہ معاملات سدھر جائیں۔ میرے شوہر کہتے ہیں کہ تمھیں  اپنے گھر جانا ہے تو چلی جاؤ لیکن پھر واپس آنا چاہو گی تو دروازے بند ملیں گے-کوئ بتائے میں نے کس جرم کی سزا پائ


 


نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر