نوبل انعام کا بانی الفریڈ نوبل سویڈن میں پیدا ہوا لیکن اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ روس میں گزارا۔ ڈائنامائٹ الفریڈ نوبل ہی نے ایجاد کیا۔بتایا جاتا ہے ا س نے تین سو پچاس ایجادات دنیا کو دی ہیں اس نے شادی بھی اسی لئے نہیں کی کیونکہ وہ اپنی زندگی میں دنیا ک کو نت نئ ایجادات دینا چاہتا تھا -لیکن وہ اپنی موت سے بھی غافل نہیں تھا اس نے دیکھا کہ اس کی ایجادات سے ملنے والاپیسہ اور ڈائنامائٹ سے کمائی گئی دولت کو دنیا کے فائدے کے لئے کیسے استعمال کر سکتا ہے -اس کی وفات کے وقت اس کے اکاؤنٹ میں 90 لاکھ ڈالر کی رقم تھی۔اس کی تمام دولت کی رقم 31 ملین سویڈیش کراؤن تھی جو امریکی ڈالر 220ملین کے برابر تھی۔ اسے ابتدائی پانچ انعامات کے لیے مختص کر دیا گیا۔ نوبل پرائز کی بنیاد جب پہلی بار 1901ء میں پڑی تو یہ انعام 4ء1ملین کے ایک چیک‘ ایک طلائی میڈل اور ایک ڈپلوما کے عطایا پر مشتمل تھا۔موت سے قبل الفرڈ نے اپنی وصیت میں لکھ دیا تھا کہ اس کی یہ دولت ہر سال ایسے افراد یا اداروں کو انعام کے طور پر دی جائے
جنہوں نے گزشتہ سال کے دوران میں طبیعیات، کیمیا، طب، ادب اور امن کے میدانوں میں کوئی کارنامہ انجام دیا ہو۔اس وصیت کے تحت فوراً ایک فنڈ قائم کر دیا گیا جس سے حاصل ہونے والا منافع نوبل انعام کے حق داروں میں تقسیم کیا جانے لگا۔ 1968ء سے نوبل انعام کے شعبوں میں معاشیات کا بھی اضافہ کر دیا گیا ہے۔ نوبل فنڈ کے بورڈ کے 6 ڈائریکٹر ہیں جو دو سال کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں اور ان کا تعلق سویڈن یا ناروے کے علاوہ کسی اور ملک سے نہیں ہو سکتا۔نوبل فنڈ میں ہر سال منافع میں اضافے کے ساتھ ساتھ انعام کی رقم بھی بڑھ رہی ہے۔ 1948ء میں انعام یافتگان کو فی کس 32 ہزار ڈالر ملے تھے، جب کہ 1997ء میں یہی رقم بڑھ کر 10 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔نوبل انعام کی پہلی تقریب الفریڈ کی پانچویں برسی کے دن یعنی 10 دسمبر 1901ء کو منعقد ہوئی تھی۔ تب سے یہ تقریب ہر سال اسی تاریخ کو ہوتی ہے۔سویڈش گورنمنٹ بھی نہیں چاہتی تھی کہ اس کی دولت ملک سے باہر جاۓ لیکن کیا کیا جا سکتا تھا۔ اس نے فزکس ، کیمسٹری ، فزیالوجی یا میڈیسن ، ادب اور امن پر عظیم کام کرنے پر 'نوبل پرائز' دینے کی وصیت کی تھی ایسا عظیم کام جو انسانیت کی فلاح و بہبود کے لیے ہو۔
پہلی بار یہ انعام 1901ء میں دیا گیا تھا۔1968 ء میں اکنامکس سائنس کا نوبل انعام بھی شامل کیا گیا جس کا انتظام سویڈش سنٹرل بینک کرتا ہے۔انعام یافتگان کو صیغہ راز میں رکھا جاتا ہے۔ تمام دنیا کے ہزاروں نامزد افراد کو مدعو کیا جاتا ہے یہ افراد یونیورسٹیوں کے پروفیسرز اور ماضی کے نوبل انعام یافتگان ہوتے ہیں۔یہی 'لا ریٹس ' کو نامزد کرتے ہیں۔یعنی مستقبل کا نوبل انعام حاصل کرنے والوں کو نامزد کرتے ہیں ۔پھر ایک کمیٹی بنائی جاتی ہے جو تحقیق کر کے اس لمبی چوڑی لسٹ کو شارٹ لسٹ کرتی ہے۔ماہرین سے رائے لی جاتی ہے ،مہینوں اسے کھوجا جاتا ہے،اس کی سچائی کو تولا جاتا ہے۔کام کی افادیت کو جانچا جاتا ہے۔یہ کام نہایت رازداری سے کیا جاتا ہے۔اگلے پچاس سال تک بھی دنیا نومینیز کے نام نہیں جان سکتی۔سویڈن میں انعامات کی تقریب کے بعد ایک شاندار ضیافت اسٹاک ہوم سٹی ہال کے بلو ہال میں منعقد ہوتی ہے، جس میں سویڈن کا شاہی خاندان اور تقریباً 1,300 مہمان شرکت کرتے ہیں۔نوبل امن انعام کی ضیافت ناروے میں اوسلو کے گرینڈ ہوٹل میں انعامی تقریب کے بعد منعقد کی جاتی ہے۔
اس ضیافت میں انعام یافتہ شخصیت کے علاوہ دیگر مہمانوں میں نارویجن پارلیمان (اسٹورٹنگ) کے صدر، بعض اوقات سویڈن کے وزیرِ اعظم اور 2006 سے شاہِ ناروے اور ملکہ ناروے بھی شریک ہوتے ہیں۔ مجموعی طور پر تقریباً 250 افراد اس ضیافت میں شریک ہوتے ہیں۔نوبل لیکچرنوبل فاؤنڈیشن کے قواعد کے مطابق، ہر انعام یافتہ شخصیت پر لازم ہے کہ وہ اپنے انعام سے متعلقہ کسی موضوع پر عوامی لیکچر دےنوبل لیکچر، بطورِ ایک بیانیہ صنف، کئی دہائیوں کے دوران اپنی موجودہ شکل تک پہنچا۔یہ لیکچرز عموماً "نوبل ویک" کے دوران منعقد ہوتے ہیں (یعنی وہ ہفتہ جس میں انعامات کی تقریب اور ضیافت ہوتی ہے، جو انعام یافتگان کے اسٹاک ہوم پہنچنے سے شروع ہو کر ضیافت پر اختتام پزیر ہوتا ہے)، تاہم یہ لازمی نہیں ہوتا۔انعام یافتہ کو صرف چھ ماہ کے اندر یہ لیکچر دینا ضروری ہے، مگر بعض اوقات یہ اس مدت کے بعد بھی دیے گئے ہیں۔ مثلاً، امریکی صدر تھیوڈور روزویلٹ نے 1906 میں امن کا نوبل انعام حاصل کیا، لیکن انھوں نے اپنا لیکچر 1910 میں اپنی صدارت کے بعد دیا۔
یہ لیکچرز اسی ادارے کے زیرِ انتظام منعقد ہوتے ہیں جس نے انعام یافتہ کا انتخاب کیا اتنی سخت محنت کے بعد کمیٹی نوبل انعام حاصل کرنے والوں کا اعلان کرتی ہے جو ہر سال اکتوبر کے پہلے ہفتے ہوتا ہے۔لا ریٹس کو نوبل انعام میں کیا کیا ملتا ہے۔1۔ ایک سونے کا نوبل میڈل جس پر نوبل کی پروفائل پکچر اور مہر چسپاں ہوتی ہے2۔ ایک نہایت قیمتی اور دلپزیر ڈیزائن کیا ہوا ڈپلومہ جو ہر سال سویڈش اور نارویجن آرٹسٹ تیار کرتے ہیں۔3۔ ایک کیش ایوارڈ ۔آج کل ہر کیٹاگری پر ایک میلین ڈالر پر مشتمل ہوتا ہے۔ایک سے زیادہ لاریٹس ہوں تو یکساں تقسیم کر دیا جاتا ہےلیکن اصل انعام تو نوبل لاریٹس بننا ہے۔دنیا کا بہترین انسان جو خدمت خلق میں سب سے آگے ہے۔البرٹ آئن سٹائن کو 1921 ء میں فزکس کا نوبل پرائز ملا-میری کیوری ،پہلی خاتون جس نے فزکس اور کیمسٹری کا نوبل انعام پایا۔صرف اس نے دو بار یہ انعام حاصل کیا ابھی تک کسی بھی سائنسدان کو یہ انعام دو بار نہیں ملا۔1964ء میں مارٹن لوتھر کو امن کا نوبل انعام ملا
تحریر و تلخیص انٹرنیٹ کی مدد کے ساتھ