منگل، 13 ستمبر، 2022

درد شقیقہ جسے آدھا سیسی کا درد بھی کہتے ہیں

درد شقیقہ جسے آدھا سیسی کا درد بھی کہتے ہیں

 

 

درد کوئ بھی ہو بدن کے کسی بھی حصّے میں درد تو درد ہی ہوتا جیسے کہ فیض احمد شاعر کو جس رات ہارٹ اٹیک ہوا تو انہوں بے اختیار یہ اشعار کہے درد اتنا تھا کہ اس رات دل وحشی نے -

ہر رگ جاں سے الجھنا چاہا

ہر بن مو سے ٹپکنا چاہا

اور کہیں دور ترے صحن میں گویا

پتا پتا مرے افسردہ لہو میں دھل کر

حسن مہتاب سے آزردہ نظر آنے لگا

میرے ویرانۂ تن میں گویا

سارے دکھتے ہوئے ریشوں کی طنابیں کھل کر

سلسلہ وار پتا دینے لگیں

رخصت قافلۂ شوق کی تیاری کا

اور جب یاد کی بجھتی ہوئی شمعوں میں نظر آیا کہیں

ایک پل آخری لمحہ تری دل داری کا

درد اتنا تھا کہ اس سے بھی گزرنا چاہا

ہم نے چاہا بھی مگر دل نہ ٹھہرنا چاہا میری یہ پوسٹ سر درد کے اوپر ہے-درد شقیقہ عام سردرد سے مختلف ہوتا ہے جس کے

 دوران سر کے کسی ایک حصے یا آدھے سر میں شدید درد ہوتا ہے اور آنکھیں شدید روشنی برداشت نہیں کرسکتی۔آدھے

 سر کا  یہ درد مخصوص وقت اور وقت کے مخصوص دورانئے کے لئے ہوتا ہے جیسے  گھنٹے دورانیہ مکمل ہونے پر خود بخود چلا

 جاتا ہے-بعض اوقات  سردرد کے ساتھ الٹی  بھی  نے لگتی ہے۔ اس کی بہت سی وجوہات ہیں۔ اس کو جدید ایلوپیتھی

 اصطلاح میں میگرین Migraine بھی کہتے ہیں۔ بعض اوقات  یہ پورے سر میں ہوتا ہے مگر آدھے سر میں کم اور

 آدھے میں زیادہ ہوتا ہے۔ میگرین شدید نوعیت کا درد ہے جو مریض کو کسی کام کاج کا نہیں چھوڑتا۔ بھنوؤں کے اوپر اور

 ملحقہ حصے کا درد بھی میگرین ہی کی ایک قسم ہے۔

آدھے سر کا درد خون کی شریانوں کے بڑھے اور اعصاب سے کیمیائی مادوں کی ان شریانوں میں ملنے سے پیدا ہوتا ہے۔

 اس کے دورے کے دوران ہوتا  یہ ہے کہ کنپٹی  کے مقام پر جلد کے نیچے رگ پھول  جاتی ہے۔ اسی کے نتیجے میں کچھ

 کیمیائی مادے پیدا ہوکر سوجن اور درد کے ذریعے رگ کو مزید پھلادیتے ہیں جس سے دفاع میں اعصابی نظام ، متلی ، پیٹ

 کی خرابی اور قے کا احساس پیدا کرتا ہے۔

علاوہ ازیں اس کی وجہ سے خوراک کے ہضم ہونے کا عمل بھی سست پڑجاتا ہے۔ دوران خون کے سست پڑنے سے ہاتھ

 اور پاؤں ٹھنڈے پڑسکتے ہیں اور  روشنی اور آواز کی حساسیت  میں اضافہ ہوسکتا ہے جسم کو ایک طرف کمزوری کا احساس

 بھی ہوسکتا ہے۔

میگرین کی علامتوں میں سے ایک علامت  یہ بھی ہے کہ مریض کے سر کے پیچھے حصے میں درد ہوتا ہے۔ اس کی وجہ پرانا

 بلڈپریشر بھی ہوتا ہے اور یہ سر کا درد دورہ دار ہوتا ہے جو بالعموم دائیں یا بائیں جانب نصف سر میں ہوا کرتا ہے-کسی

 مریض کو یہ سورج نکلنے کے ساتھ شروع ہوتا ہےاور جوں جوں سورج کی تمازت بڑھتی ہے درد کی شدّت بھی بڑھتی ہے

 یہ درد  غروب آفتاب کے وقت ختم ہوجاتا ہے۔ کبھی سر شام شروع ہوکر رات پھر رہتا ہے اور صبح ٹھیک ہوجاتا ہے۔ دن

 کے دورے زیادہ تر پائے جاتے ہیں۔ یہ ایک ضدی مرض ہے۔۔

آدھے سر کے درد کے لیے ڈاکٹر طرز زندگی بدلنے کی تجاویز دیتے ہیں۔ یوں تو  میگرین  یعنی آدھے سر کے درد سے ہر

 دوسرا شخص متاثر ہوتا ہے۔ تاہم بہت کم لوگوں  کو علم ہے کہ دراصل یہ درد ہوتا کیوں ہے۔

آدھے سر کا درد  ہوا اور ساتھ ساتھ دوسری ذمہ داریاں ہوں جیسے گھر کے کام آفس کے کام  ہوں تو کچھ لوگ درد کو کم

 کرنے کے لیے بدحواسی میں دھڑا دھڑ درد کو کم کرنے والی گولیوں کا استعمال شروع کردیتے ہیں تاکہ جلد سے جلد اپنی

 ذمہ داریاں پوری کرسکیں لیکن پریشانی اس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب بیک وقت درد کم کرنے والی دو یا دو سے زیادہ

 گولی کھانے پر بھی افاقہ نہ ہو۔  

آدھے سر کے درد کا تعلق بنیادی طور پر اعصاب سے ہے جو کہ عمر کے کسی بھی حصے میں لاحق ہوسکتا ہے یہ بچوں اور

 بڑوں دونوں میں پایا جاتا ہے۔ تاہم دیکھنے میں آیا ہے اس بیماری میں زیادہ تر خواتین متاثر ہوتی ہیں۔ چوں کہ یہ ایک

 اعصابی بیماری ہے ۔ جیسے ذہنی دباؤ، ڈپریشن، بے سکونی، نیند کی کمی، کم بلڈ پریشر، نظر کی کمزوری، لینز پہننے سے آنکھوں 

میں تھکن ، ذہنی تھکن، بعض پودوں سے الرجی اور بعض اوقات کیفین اور کھٹی خوراک اس کا باعث بن جاتی ہے۔

 خواتین کی ماہواری کے دوران یا اس کے کچھ دن پہلے اکثر اوقات میگرین کا مسئلہ ہوجاتا ہے

دوسرے علاج: میگرین کا تعلق اعصاب کی بے سکونی  اور بے آرامی سے ہے لہٰذا یوگا کو اپنی زندگی کا حصہ بنالیں۔

مریض دماغ کو قوت دینے والی غذائیں کھائے۔ بازار سے چاروں مغز اور  اس میں 25گرام بادام اور 10گرام اخروٹ

 ملاکر پیس کر دودھ کے ساتھ اس کا حریرہ بناکر صبح اور شام اس کا استعمال کریں۔

درد شقیقہ میں فوری آرام کے آسان ٹوٹکے

درد شقیقہ سے نجات کے لیے ہر بار گولی کھانے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں-درد شقیقہ عام سر کا درد

 نہیں ہوتا، درد شقیقہ میں انسان کے آدھے سر میں درد ہوتا ہے یا تو سر کے کسی ایک حصے میں شدید تکلیف ہوتی ہے۔اس

 درد میں انسان کو تیز روشنی، شور شرابا بالکل برداشت نہیں ہوتا اور اس کی وجہ سے بسا اوقات الٹی بھی آجاتی ہے۔ یہ درد

 کسی بھی عمر کے لوگوں کو کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔

درد شقیقہ سے کلّی نجات کے لئے انتہائ اعلیٰ نسخہ یہ ہے کہ عصر کے وقت ایک چھٹانک تازہ جلیبیاں لے کر انہیں اتنے

 دودھ میں بھگو دیجئے کہ جلیبیاں پوری طرح دودھ سے ڈھک جائیں پھر وہ جلیبیاں مریض کو کھلا دی جائیں اور جلیبی کا

 شیرہ ناک میں دونوں جانب دو دو قطرے ٹپکا دیا جائے اس علاج سے کچھ دنوں میں مرض سے شفاء ہو جاتی ہے-

غذائ چارٹ کچھ یوں ہو گا

چنے کی دال ہفتہ میں ایک مرتبہ

چنے کی دال کا حلوہ

مسور کی دال ہفتہ میں ایک بار

لوکی اور بکرے کے گوشت کا سالن

لوکی کا حلوہ

اور ہری سبزیوں کا متوازی استعمال

اللہ آ پ کا حامئ و ناصر ہوآمین

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر