قدرت نے بنی نوع انسان کے لئے کیا کیا
نعمتیں کن کن شکلوں میں اتاری ہیں زرا سا غور کیجئے تو لا متناہی نعمتوں کی قطار
نظر آئے گی -ان بیش بہا نعمتوں میں زعفران بھی شامل ہے
زعفران کا بیج ایک پیاز کی گٹھی کے
برابر ہوتا ہے۔ یاد رکھیے زعفران کے بیج دانے دار یا کسی اور شکل میں نہیں ہوتے۔
جب درجہ حرارت 15-20 سنٹی گریڈ سے کم آتا ہے تو پھول آنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ہر
علاقے میں پھول نکلنے کا موسم مختلف پایا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پھول آنے کے لیےبلب(زعفران
کے بیج کو بلب کہا جاتا ہے) دسمبر اور کچھ علاقوں میں جنوری تک لگائے جا سکتے ہیں۔
جبکہ پودوں کو مارچ تک مذید بیج بنانے کے لیے لگائے جا سکتے ہیں۔
زعفران کے بلب اگست سے لے کر دسمبر تک
کسی بھی موسم میں لگائے جا سکتے ہیں۔ زعفران کے بلب لگاتے وقت مندرجہ زیل باتوں کا
خیال رکھا جائے زعفران کے لئے معتدل موسم والے علاقے بہترین ہیں۔زعفران کا بلب 40
سینٹی گریڈ سےمنفی20 سینٹی گریڈ تک کے موسم میں ٹھیک حالت میں رہتا ہے۔چونکہ گرم
موسم میں زعفران کا بلب سو جاتا ہے۔ اور جونہی ٹھنڈا موسم شروع ہوتا ہے پھول
نکلناشروع ہو جاتے ہیں۔ سردی میں زعفران کا بلب بڑھنا شروع ہو جاتا ہے, زعفران کا
بلب بہت تیزی سے زمین میں بڑھتا ہے۔ یہ 2 سے 4، 4 سے 8 اور 8 سے 16 اور فر 32 ھو
جاتا ہے۔ ہر 2 یا 3 سال بعد ان کو نکال کر اور جگہ پر لگانا پڑتا ہے۔ یاد رکھیں
اگر مناسب حفاظت کی جائے تو زعفران کا بیج 20 سال تک چلتا ہے۔ اور اس کے اگے
ہزاروں بلب پیدا کرتا ہے۔
زعفران کی فصل
کم از کم 12 بلب خریدیں۔ عام طور پر چھ چھ بلب اکھٹے گچھے کی صورت میں اگائے جاتے ہیں۔ گچھے کی صورت میں اگانے سے پھول زیادہ آتے ۔ پر آپ ان کو علیحدہ علیحدہ بھی اگا سکتے۔ درمیان میں فاصلہ کم از کم چھ سینٹی میٹر ہونا چاہیے۔زعفران بلب اگست سے جنوری تک لگائے جا سکتے ہیں۔ ایسی زمیں جس پر برف باری ہو، اس پر برف باری سے چھ سے آٹھ ہفتے پہلے بلب لگائے جا سکتے ہیں۔ایسے جگہ کا انتخاب کریں جہاں زیادہ ڈاریکٹ سورج کی روشنی آتی ہو۔زمیں میں چھوٹا سا گڑھا بنائیں اور تقریبا بارہ سے سولہ انچ تک اچھی طرح مٹی کو نرم کر لیں۔ اور پھر بارڈر پر زعفران کے بلب لگا دیں۔اس بات کا خیال رکھیں کے پانی زمین میں اکھٹا نہیں ہونا چاہیے۔ ریتلی مٹی کا استعمال بہتر ہے۔ تاکہ نمی قائم رہے۔آٹھ انچ یا 20 سنٹی میٹر کا کا گڑھا بنایں اور اس میں زعفران کا بلب لگا دیں۔
مختلف کھادوں اور کیمیکل کا مرکب آپ
کھاد کے طور پر استعمال کر سکتے ہیں۔ یا آپ کھاد کا پیکٹ بایئو ٹیک سے بھی منگوا
سکتے ہیں۔بلب کو لگاتے ہوئے خیال رکھیں کے اس کا پتلا یا منہ والا حصہ اوپر کو رکھیں-زعفران
بلب لگانے کے بعد اچھی طرح زمیں کو پانی لگائیں -زعفران بلب کو زیادہ پانی مت لگایں۔
سردیوں کی بارش کی وجہ سے پانی کی مناسب مقدار ملتی رہتی ہے۔زعفران کا بلب بہت تیزی
سے پھیلتا ہے، اور سردیوں میں پھول نکلنے کے بعد اس سے چھوٹے چھوٹے بے شمار بلب
نکلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ ان علیحدہ کر کے مزید ٖفصل کو بڑھایا جا سکتا ہے یا مارکیٹ
میں فروخت کیا جا سکتا ہے۔ئیے اب آپ کو بتاتے ہیں کہ زعفران کی فصل سے فی کنال کتنی
پیداوار حاصل ہو سکتی ہے؟زعفران کی فی کنال پیداوار کا حساب لگانے کے لئے ہمیں یہ
معلوم ہونا چاہئے کہ ایک ایکڑ میں زعفران کے کتنے پودے لگائے جاتے ہیں.
سیدھا حساب یہ ہے کہ ایک کنال رقبے پر
زعفران کے تقریباََ 10 ہزار پودے لگائے جاتے ہیں اگر ایک پودا اوسطاََ تین پھول بھی
نکالے تو 10 ہزار پودوں سے 30 ہزار پھول حاصل ہوتے ہیں.زعفران کے 150 پھولوں سے ایک
گرام خالص زعفران حاصل ہوتا ہے تو اس طرح 30 ہزار پھولوں سے 200 گرام خالص زعفران
حاصل ہو گا واضح رہے کہ زعفران کا ایک پودا سیزن میں 3 پھولوں سے لیکر 15 پھول
نکالتا ہے. لیکن ہم نے کم سے کم یعنی 3 پھولوں کو سامنے رکھتے ہوئے پیداوار کا
حساب لگایا ہے
زعفران کے بیج کو بلب کہتے ہیں.
زعفران کے بیج یعنی بلب کی شکل لہسن کی
پوتھی جیسی ہوتی ہے
واضح رہے کہ زعفران کا ایک ہی بیج یعنی
بلب بار بار لگایا جاتا ہے اور وہ 10 سال تک استعمال ہو سکتا ہے.-دلچسپ بات یہ ہے
کہ زعفران کا ایک بلب جب زمین میں لگایا جاتا ہے تو ایک سال کے اندر اندر وہ زمین
میں اپنے جیسے کئی اور بلب بنا لیتا ہے عام طور پر زعفران کا ایک بلب ایک سال میں
اپنے جیسے کم از کم 5 بلب پیدا کر لیتا ہے اس طرح سے خالص زعفران کی پیداوار کے
ساتھ ساتھ کسان کو زعفران کا اضافی بیج بھی حاصل ہوتا ہے.
ایک پودا اگر پانچ بلب پیدا کرے تو ایک
کنال میں موجود 10 ہزار پودے 50 ہزار نئے بلب پیدا کریں گے اور اسی حساب سے اپنی
آمدنی میں اضافہ کر سکیں گے
تحریر و تلخیص،
سیّدہ زائرہ،
بریمپٹن ،
کینیڈا۔