جمعرات، 3 نومبر، 2022

سرخ رنگ جوش ولولے کی علامت مانا جاتا ہے-

 سرخ رنگ جوش ولولے کی علامت مانا جاتا ہے-عمومی طور پر قربانی، خطرات اور جرأت سے وابستہ کیے جانے والا سرخ رنگ رخ رنگ:دنیا بھر میں پسند کیا جاتا ہے۔ اگر رنگوں کو نفسیات کی نظر سے دیکھا جائے تو سرخ رنگ انتہائی دلچسپ ہے۔ اس کے بارے میں یہ خیال ہے کہ سرخ رنگ طاقت کی علامت ہے۔یہ رنگ جذبات کو بر انگیختہ کرتا ہے یہی وجہ کہ بُل فائٹنگ میں فائٹر بل کو سرخ رنگ کا رومال لہرا کر انہیں چیلنج دیا جاتا ہے

آنکھوں کو بھلا لگنے والا یہ رنگ پہننے والے کی شخصیت کے حوالے سے بھی مختلف خیالات کا باعث بنتا ہے۔ اسی رومانویت سے منسلک کیا جاتا ہے۔ جیسے سرخ گلاب دنیا میں محبت کے اظہار کی علامت سمجھا جاتا ہے۔ 
 اسی طرح عروسی ملبوسات میں ہمیشہ سرخ کا انتخاب کرنے کے پیچھے بھی رومانوی خیالات بیدار کرنے کا اہتمام کرنا مقصود ہوتا ہے۔ خصوصی طور پر جنوب مشرقی ایشیاء میں دلہن کے لیے سرخ لباس کو ہی چنا جاتا ہے اور اسے سہاگن ہونے کی علامت سمجھا جاتا ہے۔۔ سرخ رنگ جہاں بہت سی خواتین کے حسن کو دوبالا کردیتا ہے اور خاص موقعوں پر ان کی کشش بڑھا دیتا ہے -
 یہ کچھ مواقع پہ پہننا موزوں نہیں جیسے کی جاب پہ پہننے کے لیے یہ رنگ آنکھوں کو بھلا لگنے کے بجائے برا لگتا ہے اور ایک نارمل لک دینے کا کام بالکل نہیں کرتا جوکہ کسی بھی جاب کرنے والے مرد یا خاتون کے لیے درست امر نہیں۔ رنگوں کی نفسیات میں سرخ رنگ شدت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کا مقصد دوسروں کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے۔ آپ کی نظر سے ایسے بہت سے برانڈ گزرے ہوں گے جن کا سرخ رنگ آپ کو اپنی جانب کھینچتا ہوگا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ سرخ رنگ بھوک کو بڑھتا ہے 


کمزور بدن اور خون کی کمی والے لوگوں کو ان کے طبیب کھانوں میں سرخ رنگ کی چیزوں کا استعمال بتاتے ہیں جیسے چقندر'انار'بڑا گوشت'کلیجی ٹماٹر اور خون بنانے والی سبزیاں وغیرہ'وغیرہ-جن افراد کو غصّہ زیادہ آتا ہو انہیں چاہئے کہ وہ اپنے گھروں میں سرخ رنگ کا فرنیچر نا رکھّیں 
کینسر کا مرض کیونکہ سرخ رنگ کے خلیات کو کھاجاتا ہے اس لئے مریض کے کمرے میں سرخ رنگ کا بلب جلائیں اور مریض کے بستر کی چادر کھڑکیوں کے پردے بھی سرخ ہونے چاہئے ،

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

غربت کے اندھیروں سے کہکشاں کی روشنی تک کا سفراور باؤفاضل

  باؤ فاضل  کا جب بچپن کا زمانہ تھا  اس وقت ان کے گھر میں غربت کے ڈیرے تھے غربت کے سائبان میں وہ صرف 6جماعتیں تعلیم حاصل کر سکے تھے  1960  ء...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر