تحریر : میزبان : مصطفیٰ حبیب صدیقی ایڈیٹرفورم رو زنامہ دنیا کراچی رپورٹ:اعجازالحسن۔ عکاسی :عمران علی لے آئوٹ :توقیر عباس تعلیم ہماری ترجیح ہے -فلاحی اداروں کی متفقہ را ئے
شرکاء:فاروق احمد کملانی ڈائریکٹر بنو قابل الخدمت ۔ ڈاکٹر ٹیپو سلطان، سربراہ کوہی گوٹھ اسپتال اور چانسلر ملیر یونیورسٹی فیاض الرحمٰن ،جنرل منیجر احسان ٹرسٹ۔ احمد علی صدیقی، سابق خزانچی احسان ٹرسٹ مصدق عزیز ، سربراہ ریسورس موبلائزیشن گرین کریسنٹ ٹرسٹ ۔ معین خان ، سیکریٹری اطلاعات المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی۔نثار احمد ،ٹرسٹی عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹ۔ شاہین رحمٰن ، صدر مداوا ویلفیئر سوسائٹی۔ بنو قابل الخدمت کی بڑی کاوش اور حافظ نعیم الرحمٰن کا خیال تھا: فاروق کملانی،تمام سیاسی جماعتوں سے بات کی تعلیم کسی کی ترجیح نہیں: ڈاکٹر ٹیپو سلطان احسان ٹرسٹ 4 ہزار سے زائد بچوں کو تعلیمی قرضہ فراہم کرچکا: فیاض الرحمٰن،دینی مدارس کے طلباء کو اعلیٰ تعلیم کیلئے قرض حسنہ دیتے ہیں: ،گرین کریسنٹ کے تحت 30ہزار بچوں کو تعلیم دے چکے: مصدق عزیزعالمگیر ویلفیئر اسکولوں میں کورسز اور یونیفارم فراہم کررہا ہے: نثار احمد ،سندھ حکومت اسکولوں کی حالت بہتر کرنے میں سنجیدہ نہیں: شاہین رحمٰن موضوع: ’’فلاحی تنظیموں کا تعلیم کے فروغ میں کردار‘‘ ملک جس تیزی سے معاشی مشکلات کا شکار ہوتا جارہا ہے اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی،جو کل تک لوگوں کی مدد کرتے تھے ان میں بہت سے آج خود مدد کیلئے ہاتھ پھیلائے ہوئے ہیں،ایسے میں فلاحی اداروں پر جہاں ذمہ داری بڑھ جاتی ہے وہیں ان کیلئے فنڈز کے حصول کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔
دنیا فورم نے اس مرتبہ بھی اپنی روایت کے مطابق رمضان میں فلاحی اداروں کیساتھ فورم کا اہتمام کیا تاہم اس بار صرف ایک مسئلے پر بات کی اور وہ تھی تعلیم کی فراہمی۔ الخدمت ویلفیئر فائونڈیشن کے تعاون سے اس کے مرکزی دفتر میں دنیا فورم میں مختلف فلاحی اداروں نے جب یہ بتایا کہ جدید تعلیم ہی نہیں بلکہ عام تعلیم کی فراہمی میں انہیں کن مشکلات کا سامنا ہے تو سن کر دکھ ہوا۔وہ ادارے جن کی وجہ سے معاشرے میں خیر کا جذبہ قائم ہے اور کچھ امیدیں باقی رہتی ہیں وہی مشکلات سے دوچار ہیں،فلاحی اداروں کو تعلیم کے میدان میں بھی کافی مشکلات کا سامناہے جبکہ وہ غریب بچوں کو ابتدائی سے لے کر اعلیٰ تعلیم کی فراہم کیلئے کوشاں ہیں،ایسے سرکاری تعلیمی ادارے جہاں گدھے اور بھینسیں بندھی ہیں اور ویران پڑے ہیں وہ فلاحی ادارے گود لے کر چلانا چاہتے ہیں تو بھی حکومت ان کیساتھ تعاون کرنے کو تیار نہیں۔ مختلف فلاحی تنظیموں کی جانب سے جدید آئی ٹی کے مہنگے ترین کورسز مفت کرائے جانے ،ٹیکنیکل ہنر سکھانے اور پرائمری سے میٹرک تک مفت تعلیم کی فراہمی جیسے اقدامات کو حکومت کو سراہنا چاہیے۔ہم دنیا فورم کے توسط سے حکومت سے امید کرتے ہیں کہ ہمار ی رپورٹ کے بعد حکومت فلاحی اداروں کی درخواستوں پر ضرور غور کریگی اور بند اسکول اور کالجز انہیں دے کر تعلیم کے فروغ میں کم ازکم اس حد تک تو ساتھ دیگی تاکہ غریب کا بچہ محض پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے تعلیم کے زیور سے محروم نہ رہ جائے ۔ شکریہ (مصطفی حبیب صدیقی،ایڈیٹر فورم روزنامہ دنیا کراچی)
برائے رابطہ:
0092-3212699629
0092-3444473215
امیر جماعت اسلامی کراچی نے بھارتی شہر بنگلورکی طرح کراچی کو بنیاد بناتے ہوئے کام شروع کیا۔ آئی ٹی کو بڑھائیں توبڑا ریونیو پیدا کرسکتے ہیں جس سے تعلیمی مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں،ڈائریکٹر بنو قابل سرکاری اسکول گود لینے کی کوشش کی ،کہا گیا گود لیں لیکن صرف سہولتیں فراہم کریں ،اساتذہ بھرتی کریں او ر تنخواہ دیں،پہلے سے موجود اساتذہ کو نہ چھیڑیں،چانسلر ملیر یونیورسٹی اسپتال گود لینے کیلئے ڈائریکٹرسے سب طے پاگیا، آخر میں ڈائریکٹر نے ہوٹل بلایااور کہا کہ 15لاکھ روپے نذرانہ دیناہوگا،جو لوگ فلاحی اداروں کو نہیں چھوڑتے وہ ملک کوکیا بخشیں گے،سیکرٹری اطلاعات المصطفیٰ ویلفیئر سوسائٹی عموماً! وڈیرے اور جاگیر داربچوں کی تعلیم چاہتے ہیں، تعلیم کے فروغ کیلئے کام کرنے والی فلاحی تنظیمیں مل کر ایک پلیٹ فارم سے کام کریں تو تعلیمی مسائل حل ہوسکتے ہیں،سربراہ ریسورس موبلائزیشن گرین کریسنٹ ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ میں سلائی مشین اور کڑھائی کی تربیت دیتے ہیں،کورس مکمل کرنے والی خواتین کو روزگار کے حصول کیلئے مشینیں اور لیپ ٹاپ بھی دیئے جاتے ہیں، ٹرسٹی عالمگیر ویلفیئر ٹرسٹدستگیر میں 5اسکول ویران پڑے ہیں،عزیز آباد کے 8 سرکاری اسکولوں کی حالت اچھی نہیں ،ہم نے گود لیکر چلانے کی پیشکش کی لیکن اِدھر سے اُدھر درخواستیں جاتی رہیں اور کام نہیں ہوا،صدر مداواٹرسٹ ضرورت مند طلباء کو اعلیٰ تعلیم کیلئے سود سے پاک قرضے دیتے ہیں تاکہ ذہین بچے محض پیسہ نہ ہونے سے اعلیٰ تعلیم سے محرو م نہ رہیں،
ان میں ایم فل اور پی ایچ ڈی کے طلباء بھی شامل ہیں،جنرل منیجر احسان ٹرسٹ کئی بچے 90اور80 فیصد نمبر کے باوجودمحض غربت کی وجہ سے یونیورسٹی میں داخلے کی کوشش نہیں کرتے جبکہ ہر یونیورسٹی کے پا س کچھ نہ کچھ فنڈز ہو تا ہے،لیکن معلومات نہیں ہوتیں،سابق خزانچی احسان ٹرسٹ دنیا: بنو قابل کیا ہے کن شعبوں میں کام کررہے ہیں ؟ فاروق احمد کملانی: بنو قابل الخدمت ویلفیئر فاؤنڈیشن کی بڑی کاوش ہے جوامیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا خیال تھا۔ کراچی میں 18ملین نوجوان ہیں۔ روایتی تعلیم کے نتیجے میں بچوں کو آگے جاکر نوکریوں کے مسائل آرہے ہیں ۔شہر می بچے تعلیم تو حاصل کرلیتے ہیں لیکن ہنرمند نہیں ہیں۔ ملازمت کیلئے کوشش کررہے ہیں قابل بھی ہیں لیکن عملی مہارت نہیں دنیا: بنو قابل کیا ہے کن شعبوں میں کام کررہے ہیں ؟ فاروق احمد کملانی: بنو قابل الخدمت ویلفیئر فاؤنڈیشن کی بڑی کاوش ہے جوامیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا خیال تھا۔کراچی میں 18ملین نوجوان ہیں۔ روایتی تعلیم کے نتیجے میں بچوں کو آگے جاکر نوکریوں کے مسائل آرہے ہیں ۔شہر می بچے تعلیم تو حاصل کرلیتے ہیں لیکن ہنرمند نہیں ہیں۔ ملازمت کیلئے کوشش کررہے ہیں قابل بھی ہیں لیکن عملی مہارت نہیں جس کی وجہ سے اچھے مواقع نہیں مل رہے،انہی نوجوانوں کوقابل بنانے کیلئے قابل بنو منصوبہ بنایا ہے۔آئی ٹی انڈسڑی کوسامنے رکھتے ہوئے کورسز ڈیزائن کئے ہیں،جون جولائی میں رجسٹریشن کی تو اندازہ تھا 500 سے ہزار بچے آجائیں گے۔ انہیں آئی ٹی انسٹی ٹیوٹ سے الحاق کرادیں گے اوربچوں کی فیسیں ادا کریں گے پہلے یہی منصوبہ تھا،لیکن جب رجسٹرشن شروع کی تو ہزار سے زائد بچے رجسٹرڈ ہوگئے ،ان میں میٹرک،انٹر او ر گریجویٹ کے طلباء شامل ہیں، 70
ہزار سے زائد افراد نے ٹیسٹ دیئے۔پہلے فیز میں 10 ہزار بچوں کو منتخب کیا، انٹرویو لیے اورکلاسوں میں منتقل کیا،کورسزمیں تعلیم کے ساتھ جدید لیب بھی ہیں جس میں ایڈوانس لیپ ٹاپ اور Sarvar Based سسٹم دیوار پر اسکرین ہے۔آئی ٹی کی بات کریں تو پڑوسی ملک بھارت کی آئی ٹی انڈسٹری 2022ء کی رپورٹ کیمطابق آئی ٹی بر آمدات 227بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ تحقیق کے مطابق سعودی عرب اور ایران کی تیل کی برآمد بھی ا س سے کم ہے۔اس وقت بھارت بڑی معیشت بن رہا ہے،جبکہ پاکستان اب تک 3.5 بلین ڈالر تک پہنچا ہے۔پاکستان کی آئی ٹی وژن پالیسی 2018 ء میں2025ء تک کا ہدف بھی 20بلین ڈالر ہے۔امیر جماعت اسلامی کراچی نے شہر کی صورت حال پر پہل کرتے ہوئے فیصلہ کیاہے کہ جس طرح بھارت نے بنگلور شہر کو بنیاد بناتے ہوئے آئی ٹی سیکٹر میں ترقی کی ،ہم نے بھی کراچی کو بنیاد بناتے ہوئے کام شروع کیا۔ آئی ٹی کو بڑھائیں توبڑا ریونیو پیدا کرسکتے ہیں جس سے تعلیمی مسائل بھی حل ہو سکتے ہیں۔دنیا: کورسز کے بعد ملازمت کے کیا مواقع ہوں گے؟