چند روز ہوئے کہ کراچی کے علاقے ڈیفینس خیابان سحر میں رہائشی ایک خاندان بڑے المیہ سے دو چار ہوا -اس دن گھر کے مالک ڈاکٹر ضیاء الدین نے اپنے گھر کو فیومیگیٹ کروایا اور پھر رات کو یوں ہوا کہ سب سے پہلے ان کا سب چھوٹا بیٹا چل بسا اس کے بعد اس سے بڑی شائد سات سال یا اسی کے آس پاس عمر کی بیٹی چل بسی جبکہ سب سے بڑا بیٹا ونٹیلیٹر پر چلا گیا پولیس ذرائع کے مطابق گھر سے ملنے والے بے ہوش افراد میں ڈاکٹرضیاء الدین شیخ، انکی اہلیہ اور 4 بچے شامل ہیں۔ ڈاکٹر ضیاء الدین شیخ سرسید اسپتال قیوم آباد کے مالک ہیں۔ مردہ حالت میں ہسپتال لائے جانے والے 5 سالہ بچے کی شناخت معین الدین کے نام سے ہوئی۔اس خاندان کو المیہ سو چار کرنے والی وہ ٹہری جو گھر میں استعمال کی گئ تھی تو دوسری جانب دوا کا اثر زائل ہوئے بغیر گھر میں رہنا بھی خطر ناک ثابت ہوا -ہر زی شعور کو معلوم ہونا چاہئے کہ کیڑے مار دوائیں ہر طرح سے مہلک ہوتی ہیں -اور یہ دوائیں نظام تنفس کے زریعہ سب سے پہلے پھیپھڑوں کو گلا دیتی ہیں اور انسان کی موت زراسی دیر میں وقع ہوجاتی ہے-
زہریلے مضر اثرات ہونے کی علامات:کسی بھی ذریعہ سے اگر کوئی کیڑے مار دوا جسم میں داخل ہو جائے، تو اس کے مضر اثرات فوری طور پر ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔۔ مضر اثرات کی بڑی بڑی علامات درج ذیل ہیں۔کپکپاہٹ ٭: سر درد ٭بلڈ پریشر میں کمی : متلی، قے ٭: کمزوری٭پیٹ میں درد اور اینٹھن : ٭: بہت پسینہ آنا ٭: ٭: سانس کا مشکل سے آنا ٭: :اگر کسی شخص میں کیڑے مار دوا کے مضر اثرات کی علامات ظاہر ہونا شروع ہوں تو فوری طور پر درج ذیل ہدایات پر عمل کریں۔-1متاثرہ شخص کو فوراً دوا سے اور جس جگہ اس کا چھڑکائو کیا گیا ہو، وہاں سے دور لے جائیں۔ -2اس کے جسم سے دوائی آلود کپڑے اتروا دیں تاکہ جسم پر دوا کے اثرات ختم یا کم ہوجائیں۔ -3اس کے جسم کو پانی سے اچھی طرح دھولیں۔ -4اگر اس کا سانس بند ہو گیا ہو تو مصنوعی طریقے سے منہ در منہ اس کا سانس جاری کرنے کی کوشش کریں۔ -5مریض کو قریبی ہسپتال پہنچانے کا بندوبست کریں۔ خصوصی احتیاطی تدابیر:-1فیومیگیشن کے بعد کم سے کم تین دن گھر میں رہائش اختیار نہیں کی جائے۔ -4ابتدائی طبی امداد (فرسٹ ایڈ) کا بندوبست لازمی ہے تاکہ اس کے فوراً بعد کسی ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں پہنچایا جا سکے۔
-5 ان کیمیائی دوائوں کا چھڑکائو کرنے کے بعد کم سے کم تین دن وہاں رہنے سے گریز کرنا چاہئے …اب یہ خبر ملاحظہ کیجئے ٭جامعہ کراچی مرکز برائے کیمیا اور حیاتیاتی علوم نے رپورٹ کمشنر کراچی کو پیش کردی-روزنامہ ایکسپریس کے مطابق جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیا اور حیاتیاتی علوم کے سربراہ اقبال چوہدری نے ہلاکتوں پر ابتدائی رپورٹ کمشنر کراچی کو پیش کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ 90 فیصد شواہد اور تجزیے سے ثابت ہوا کہ تمام ہلاکتیں زہریلی کٹھمل مار دوا ایلومینیم فاسفائیڈ سے ہوئیں، متاثرہ کمرے سے اس دوا کی کافی مقدار ملی۔یعنی کھانے سے کوئ زہر ان کے جسموں میں نہیں گیا لیکن ہلاکتوں کے پیش نظر وزیراعلیٰ سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ سندھ فوڈ اتھارٹی نے کھانوں کے سیمپل اور ہوٹل میں موجود زائد المعیاد کولڈڈرنک کی بوتلیں اور جوس کے ڈبے قبضے میں لے لئے جبکہ پولیس نے ہوٹل کو سیل کردیا۔
متاثرہ خاندان کا تعلق کوئٹہ پشین سے ہے جو جمعرات کی شب ہی کراچی پہنچا تھا اور ہوٹل میٹروپول کے قریب واقع گیسٹ ہاﺅس قصر ناز میں ٹھہرا تھا جہاں انہوں نے صدر میں واقع ریسٹورنٹ نوبہار سے پارسل میں بریانی منگوا کر کھائی رات گئے اچانک بچوں ان کی ماں اور پھوپھی کی حالت خراب ہوگئی اور پانچ بچوں ڈیڑھ سالہ عبدالعلی‘ 4 سالہ عزیز‘ 6 سالہ عالیہ‘ 7 سالہ توحید اور 9 سالہ صلویٰ نے دم توڑدیا اس دوران بچوں ان کی ماں بینااور پھوپھی کو آغا خان اسپتال پہنچایا گیا جہاں بینانے بھی دم توڑ دیا اندوہناک واقعے کے بعد اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور مرنے والوں کی نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے جناح پہنچایا دوسری طرف سندھ فوڈ اتھارٹی نے بھی صدر میں واقع ریسٹورنٹ میں کارروائی کی سندھ فوڈ اتھارٹی کے چیئرمین امجد لغاری کے مطابق ریسٹورنٹ میں موجود دیگوں سے باسی بریانی برآمد ہوئی جبکہ زائد المعیاد جوس کے ڈبے‘ کولڈ ڈرنک کی تین درجن سے زائد بوتلیں ناقص تیل اور دیگر کھانوں کے سیمپل بھی قبضے میں لے لئے گئے
فوڈ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ خاندان کوئٹہ سے کراچی پہنچا اور صدر کے ایک گیسٹ ہاؤس میں قیام کیا جبکہ متاثرہ خاندان نے کوئٹہ سے کراچی سفر کے دوران خضدار اور حب میں کھانا بھی کھایا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ متاثرہ خاندان نے کراچی پہنچنے پر پارسل بریانی لی اور گیسٹ ہا ؤس کے کمرے میں کھائی اور بریانی کھانے کے بعد خاتون نے الٹیاں کرنا شروع کیں اور ان کے شوہر انہیں ہسپتال لے گئے دوسری جانب وزیراعلیٰ سید مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ وہ بچوں کے والدین سے خود جاکر ملیں اور اگر وہ واپس کوئٹہ جانا چاہتے ہیں تو ان کیلئے بندوبست کیا جائے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ واقعے پر دلی صدمہ ہوا بچوں کے والدین کی تکلیف محسوس کر رہا ہے ان کے ساتھ انصاف ہوگا۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے کہا ہے کہ یہ بات سامنے آئی ہے قصر ناز میں کیڑے مار پا ؤ ڈر ڈالا گیا تھا فیملی نے زمین پر بیٹھ کر کھانا کھایا تھا ہو سکتا ہے اس پاؤڈر کی وجہ سے یہ واقعہ ہوا ہو ممکن ہے کھانے کی وجہ سے ہی کچھ ہوا ہو۔ ایکسپریس کے مطابق جامعہ کراچی کے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیا اور حیاتیاتی علوم کے سربراہ اقبال چوہدری نے ہلاکتوں پر ابتدائی رپورٹ کمشنر کراچی کو پیش کردی جس میں بتایا گیا ہے کہ 90 فیصد شواہد اور تجزیے سے ثابت ہوا کہ تمام ہلاکتیں زہریلی کٹھمل مار دوا ایلومینیم فاسفائیڈ سے ہوئیں، متاثرہ کمرے سے اس دوا کی کافی مقدار ملی۔