بچوں کا بچپن کا دور ان کی زندگی کا خوبصورت ترین دو ر ہوتا ہے اور اسی دور میں ان کے اوپر گھر کی جانب سے پابندیاں بھی کچھ زیادہ ہی لگتی ہیں اور جیسے 'جیسے دنیا ترقی کر رہی ہے ہم اپنے بچوں پر زیادہ ہی پابندیاں لگا رہے ہیں ۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ بچوں کی زندگی کے خوبصورت ترین دن ہیں، یہی وہ لمحات ہیں جو ان کی یادوں کا خوبصورت احساس بن جاتے ہیں۔ ذرا آپ یاد کریں اور محسوس کریں کہ بچپن میں انگلیوں سے کیچڑ میں کھیلنا کیسا محسوس ہوتا تھا؟اصل بات یہ ہے کہ اب ٹیکنالوجی نے ہمار ے احساسات اور ضرورتوں کو یکسر بدل کر رکھ دیا ہے۔ ہمیں صفائی ستھرائی سے انکار نہیں لیکن اس کے جنون میں ہم مٹی کی خوشبو اور ہمارے ذہن و روح کے لیے مٹی چھونے کی جو حس ہمیشہ سے فائدہ مند رہی ہے، اُس سے دور ہوگئے ہیں۔ یہ مٹی، پانی درخت تمام اپنے اثرات چھوڑتے ہیں۔اب موسم گرما شروع ہوچکا ہے اور گرمی کو شکست دینے کا اس سے بہتر اور کیا طریقہ ہے کہ اپنے بچوں کو باہر کی سیر کرنے اور مٹی اور اگر بارش میں کیچڑ مل جائے تو اس میں کچھ مزہ کرنے کا موقع دیں۔
انہیں بارش کے موسم میں مینڈک اور بیر بہوٹیاں پکڑنے دیں، بس مٹی میں کھیلنے کی حد تک ان کو رنگ برنگے کپڑے پہنا کر باہر بھیجیں لیکن اپنی نگرانی میں تاکہ وہ خطرات کے قریب نہیں جائیں -مٹی ایک اور حیرت انگیز فائدہ جو سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ مٹی میں وقت گزارنا دماغ میں سیروٹونن نامی قلمی مادے کی مقدار بڑھاتا ہے جو کہ اعصابی نظام کو مضبوط بنانے میں مدد دیتا ہے‘ جس سے ان کے بد جسما نی افعال بہتر ہوتے ہیں اور دماغی قوت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔انسانی جسم اکثر اوقات مختلف اقسام کی الرجیز کا شکار ہوجاتا ہے ‘ مٹی میں کھیلنے سے ان الرجیز کے خاتمے مدد ملتی ہے اور انسان بہت سی الرجیز سے قبل ازوقت لڑنے کی صلاحیت پیدا کرلیتا ہے۔اور بارش کے پانی و کیچڑ میں کھیلنا بچوں کے لیے ایک تفریحی اور فائدہ مند سرگرمی ہے۔ یہ فطرت سے ان کے تعلق کو مضبوط کرتی ہے، ان کے خیالات کو وسعت دیتا ہے، تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دے سکتا ہے اور یہاں تک کہ جسمانی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو احتیاط کے ساتھ ان سرگرمیوں میں شامل ہونے کی اجازت دینے سے گریز نہ کریں بلکہ اسے بچپن کا ایک فطری اور قیمتی حصہ سمجھ کر قبول کریں۔
مائیں خود دیکھیں گی کہ مٹی سے کھیلنا ان کے بچوں کی صحت پر کتنے مثبت اثرات مرتب کرے گا کیونکہ بارش کی کیچڑ میں کھیلنا دراصل جسمانی اور ذہنی صحت دونوں کو فروغ دینے کا ایک بہترین طریقہ ہے لیکن بد قسمتی سے ہم نے آج کے بچوں سے یہ مٹی کا کھیل چھین لیا ہے۔بچوں کے بچپن پر تبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر رابرٹ ڈبلو تھیلڈ نے اپنی کتاب ’بچوں کی نگہداشت‘ میں لکھا ہے کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ بچے کی صحت کے لیے ضروری ہے کہ اس کی صفائی کا خیال رکھا جائے لیکن اس کے یہ معنی نہیں کہ بچے کو ہر قدم پر جراثیم سے ڈرایا اور دھمکایا جائے ہر وقت اس کو ان جراثیم کا احساس دلانا کہ اس کو ان جراثیم سے گھر میں اور باہر بھی خطرہ ہے، اس سے کوئی فائدہ ہو یا نہ ہو لیکن اس سے یہ نقصان ضرور ہوتا ہے کہ بچہ وہم میں مبتلا ہوجاتا ہے اور وہ بے دھڑک ہر طرف چلنے سے رک جاتا ہے، وہ بے چینی اور خوف محسوس کرنے لگتا ہے‘۔ڈاکٹر رابرٹ کہتے ہیں کہ ’ہر شخص جانتا ہے کہ انسان کے اندر مشین لگی ہوتی ہے جو جراثیم کا خاتمہ کرتی رہتی ہے۔ ہر بچے میں بھی مدافعانہ مشین موجود ہے۔ اگر وہ صحت مند ہے تو اس کے جراثیم خود بخود ختم ہوجائیں گے۔
چھوٹے بچے عام طور پر صفائی کو پسند نہیں کرتے ہیں لیکن کچھ عرصے کے بعد وہ خود بخود چیزوں کو سمجھنے اور اپنے والدین کے بنائے ہوئے اصولوں پر چلنے کے قابل ہوجاتے ہیں۔ لیکن ماں اکثر ان کو اپنی فکر و تردد سے الجھن میں ڈال دیتی ہے۔ وہ ان کی اس حوالے سے بڑی نگہداشت کرتی ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ جس چیز سے بچے کو بچاتی ہے وہ اسی کا شکار ہوجاتا ہے ‘ مٹی سے بچوں کا کھیلنا اپنے آپ کو مٹی میں چھپا لینا ان کے لیے کیوں بہت زیادہ ضروری ہے-آخر یہ مٹی کا کھیل کیا ہے؟۔ کیچڑ میں کھیلنا بچوں کا ایک دوسرے پر مٹی پھینکنا، بچے اسی طرح کیچڑ میں مختلف قسم کی سرگرمیوں میں شغل کرسکتے ہیں، جس میں ادھر ادھر بھاگنا اور مٹی کو آرٹ یا تخیلاتی کھیل کے ذریعے استعمال کرنا شامل ہے۔
مٹی سے کھیلنا ایک بنیادی ضرورت ہے اور اس قسم کے کھیل کے بچوں کے لیے بہت سے جسمانی، نفسیاتی اور جذباتی فوائد ہوتے ہیں۔ ۔۔ مٹی بچوں کے اندر خوشی کا احساس اجگر کرتی ہےجس سے بچوں میں بالیدگی کا عمل تیز ہوتا ہے ۔ نئی تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ مٹی کے اندر اللہ تعالیٰ نے صحت مند بیکٹیریا رکھے ہیں جو خود بخود بچوں کے جسمانی نظام میں صحت مند خلیات فراہم کرتے ہیں اور ان کا مدافعتی نظام متحرک ہوتا ہے -بچے سیکھنے کی خاطر ہر طرح کی چیزوں میں ہاتھ مار سکتے ہیں اسی لیے مٹی کے گھروندے بنانا اور پھر ان کے اپنے ہاتھ دوبارہ بکھیر دینا بچوں کا بڑا دلچسپ مشغلہ ہوتا ہےاو رمٹی سے کھیلنا بچوں کے لیے بہت ضروری ہے -ہمارے معاشرے کے بزرگ عموماً ایک بات کہا کرتے تھے کہ بچوں کو مٹی میں کھیلنے دیا جائے اس سے صحت اچھی ہوتی ہے ‘ لیکن بہت سے افراد اس خیال کو رد کرتے تھے کیونکہ ان کے خیال میں یہ کوئی اچھا کام نہیں اور اس سے بچوں کو بیماریاں لگنے کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔