عرشی شاپنگ مال کی تعمیر شروع ہی ہوئ تھی کہ اس کی نو تعمیر شدہ چھت بیچارے ان مزدوروں کے اوپر منہدم ہو کر آ گری جو اس کے مقام پر موجود تھے -چھ مزدور اس میں کام آگئے -اس کے بعد کیا ہوا کچھ خبر نہیں یہ شاپنگ مال مرحوم جام صادق علی کا تھا اس کے بعد اس کی ملکیت کس کے پاس گئ تاریخ اس بارے میں خاموش ہے اور اب صورتحا ل یہ ہے کہ اس مال کے بیچارے دکاندار فریاد کر رہے ہیں کہ ہمارا تمام مال جل گیا ہے دکانداروں کی دہائ-فائر بریگیڈ کی رپورٹ کے مطابق عمارت میں ہنگامی اخراج، ایمرجنسی الارم، اخراج کے سائن موجود تھے، آگ لگنے کی وجوہات کا فی الحال تعین نہیں ہوسکا۔عرشی مال آتشزدگی : دکانداروں نے بچنے والا سامان نکالنا شروع کردیا-کراچی میں عرشی مال میں آتشزدگی کے 2 روز بعد دکانداروں نے بیچنے والا سامان نکالنا شروع کردیا جبکہ شاپنگ مال کی دکانوں کوعارضی طور پر ڈی سیل کردیا گیا۔عائشہ منزل پر واقع عرشی مال میں بدھ کو آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ گھروں اور دکانوں میں رکھا سامان بھی جل گیا۔ڈپٹی کمشنر کی جانب سے شاپنگ مال کی دکانوں کو عارضی طور پر ڈی سیل کردیا گیا۔جس کے بعد عرشی مال کے دکانداروں کو اندر جانے کی اجازت دے دی گئی رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کی اطلاع 5 بج کر41 منٹ پر ملی، فائر بریگیڈ کی ٹیم 5 بج کر 42 منٹ پرروانہ ہوئی، آگ سے دوسری منزل پر موجود دو اپارٹمنٹس کو معمولی نقصان پہنچا، تیسری منزل پر ایک اپارٹمنٹ مکمل آگ سے متاثر ہوا۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شاپنگ مال کے سامنے کھڑی 18موٹر سائیکلیں ، ایک گاڑی جل کر خاکستر ہوگئی، آگ سے عمارت میں 76 میں سے 73 اپارٹمنٹس محفوظ رہے، اطراف کی رہائشی عمارتیں، بینک، الیکٹرانک مارکیٹ ، گوداموں کو آگ سے بچایا گیا۔محکمہ فائر بریگیڈ کے مطابق گراؤنڈ فلور پر قائم 169 دکانیں آگ سے جل کر مکمل خاکستر ہوئیں، گراؤنڈ فلور پر 120 دکانوں اور میزنائن فلور پر 30 دکانوں کو جلنےسے بچایا گیا جبکہ گراؤنڈ فلور پر بیشتر دکانیں گدوں، کپڑوں اور لکڑی کے فرنیچر پر مشتمل تھیں۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ آگ گراؤنڈ فلور سے میزنائن فلور تک پھیلی اور پھر فرسٹ فلور کے اپارٹمنٹس میں لگ گئی، محکمہ فائر بریگیڈ کو آگ لگنے کی بروقت اطلاع نہ ملی، فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ کے ایم سی کے 12 فائر ٹینڈرز، 2 واٹر باؤزر، 2 اسنارکل نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، واقعہ میں 500 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔کراچی میں دو روز قبل عائشہ منزل پر واقع عرشی شاپنگ مال میں آگ لگنے کے واقعے پر کے ایم سی کے محکمہ فائربریگیڈ کی حادثاتی رپورٹ سامنے آگئی جبکہ انتظامیہ نے شاپنگ مال کی دکانوں کوعارضی طور پر ڈی سیل کیا جس کے بعد دکانداروں نے بچنے والا سامان نکالنا شروع کردیا۔
شہر قائد کے علاقے عائشہ منزل پر واقع عرشی شاپنگ شاپنگ مال میں آگ لگنے کے واقعے کے 2 روز بعد کے ایم سی کے محکمہ فائربریگیڈ کی حادثاتی رپورٹ سامنے آگئی۔فائر بریگیڈ کی رپورٹ کے مطابق عمارت میں ہنگامی اخراج، ایمرجنسی الارم، اخراج کے سائن موجود تھے، آگ لگنے کی وجوہات کا فی الحال تعین نہیں ہوسکا۔رپورٹ کے مطابق آگ لگنے کی اطلاع 5 بج کر41 منٹ پر ملی، فائر بریگیڈ کی ٹیم 5 بج کر 42 منٹ پرروانہ ہوئی، آگ سے دوسری منزل پر موجود دو اپارٹمنٹس کو معمولی نقصان پہنچا، تیسری منزل پر ایک اپارٹمنٹ مکمل آگ سے متاثر ہوا۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ شاپنگ مال کے سامنے کھڑی 18موٹر سائیکلیں ، ایک گاڑی جل کر خاکستر ہوگئی، آگ سے عمارت میں 76 میں سے 73 اپارٹمنٹس محفوظ رہے، اطراف کی رہائشی عمارتیں، بینک، الیکٹرانک مارکیٹ ، گوداموں کو آگ سے بچایا گیا۔محکمہ فائر بریگیڈ کے مطابق گراؤنڈ فلور پر قائم 169 دکانیں آگ سے جل کر مکمل خاکستر ہوئیں، گراؤنڈ فلور پر 120 دکانوں اور میزنائن فلور پر 30 دکانوں کو جلنےسے بچایا گیا جبکہ گراؤنڈ فلور پر بیشتر دکانیں گدوں، کپڑوں اور لکڑی کے فرنیچر پر مشتمل تھیں۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ آگ گراؤنڈ فلور سے میزنائن فلور تک پھیلی اور پھر فرسٹ فلور کے اپارٹمنٹس میں لگ گئی، محکمہ فائر بریگیڈ کو آگ لگنے کی بروقت اطلاع نہ ملی، فائر بریگیڈ ڈیپارٹمنٹ کے ایم سی کے 12 فائر ٹینڈرز، 2 واٹر باؤزر، 2 اسنارکل نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، واقعہ میں 500 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔عرشی مال آتشزدگی : دکانداروں نے بچنے والا سامان نکالنا شروع کردیاکراچی میں عرشی مال میں آتشزدگی کے 2 روز بعد دکانداروں نے بچنے والا سامان نکالنا شروع کردیا جبکہ شاپنگ مال کی دکانوں کوعارضی طور پر ڈی سیل کردیا گیا۔عائشہ منزل پر واقع عرشی مال میں بدھ کو آتشزدگی کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ گھروں اور دکانوں میں رکھا سامان بھی جل گیا۔ڈپٹی کمشنر کی جانب سے شاپنگ مال کی دکانوں کو عارضی طور پر ڈی سیل کردیا گیا۔جس کے بعد عرشی مال کے دکانداروں کواندر جانے کی اجازت دے دی گئی۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نقصان کا تخمینہ لگانے کیلئے اجازت دی گئی ہے، ایک ساتھ دکانداروں کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔
موقع کو غنیمت جانتے ہوئے دکانداروں نے محفوظ سامان نکلانا شروع کردیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پولیس تمام تر عمل کی نگرانی کررہی ہے۔گزشتہ روز عرشی شاپنگ مال میں آتشزدگی کے واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا جبکہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) نے فلیٹس کو کلیئر قرار دے کر رہائشیوں کو گھروں میں جانے کی اجازت دے دی تھی۔ ایس بی سی اے کی فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بلڈنگ پہلی سے چار منزل تک رہائش کے قابل ہیں۔شاپنگ مالز میں آتشزدگی کا زمہ دار کون-شاپنگ مال میں آتشزدگی، میئر کراچی نے ملبہ کنٹونمنٹ بورڈ پر ڈال دیا-راشد منہاس روڈ پر شاپنگ مال میں آتشزدگی کے بعد میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جس عمارت میں آگ لگی وہ جگہ کے ڈی اے اور کے ایم سی کے دائرہ اختیار میں نہیں آتی ہے-انہوں نے کہا کہ مذکورہ جگہ کنٹونمنٹ بورڈ کی ہے لیکن اس کے باوجود ہماری ٹیم آگ لگتے ہی موقع پر پہنچ گئی۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کنٹونمنٹ بورڈ کا عملہ کیوں نہیں پہنچ سکا؟۔کمشنر کراچی سلیم راجپوت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمارت میں خارجی راستہ اور
فائر الارم سسٹم بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے آگ نے عمارت کو اپنی لپیٹ لے لیا -