جگر (liver) ہما رے بد ن میں ایک ایسا عضو ہے جورنگت میں گہرا سرخ اور نرم گوشت کی مانند ہوتا ہے۔ جگر کوانسانی جسم کا سب سے بڑا اندرونی عضو تسلیم کیا جاتا ہے ۔ جگر ہما ر ی صحت برقرار رکھنے میں کلید ی کردار ادا کرتا ہے اگر کسی و جہ سےجگر میں کو ئ خرا بی پید ا ہو جا ۓ تو علامات واضح ہونے لگتی ہیں۔جگر کے مسائل کی ابتدائی نشانیاں بہت عام ہوتی ہیں جیسے پیٹ میں درد، بھوک کا احساس نہ ہونا، تھکاوٹ یا توانائی کی کمی اور ہیضہ ہو نا شا مل ہے۔جلد کی رنگت زردی مائل ہوجاتی ہے جبکہ آنکھوں میں بھی پیلاہٹ نمایاں ہوجاتی ہے۔جگر ہمارے جسم کا دوسرا بڑا اور نظام ہاضمہ میں اہم کردار ادا کرنے والا عضو ہے۔ ہم جو بھی شے کھاتے ہیں، چاہے غذا ہو یا دوا، وہ ہمارے جگر سے گزرتی ہے۔
اگر جگر کی صحت کا خیال نہ رکھا جائے تو یہ باآسانی خراب ہو کر ہمیں بہت سے امراض میں مبتلا کرسکتاہے ۔ایسا اس وقت ہوتا ہے جب خون کے سرخ خلیات میں زیادہ مقدار میں ایک زرد مادہ جمع ہوجاتا ہے۔عام طور پر جگر اس مادے کو جسم سے خارج کرتا ہے مگر جب وہ بیمار ہوتا ہے تو ایسا نہیں کرپاتا۔اگر کسی مریض کو جگر کے دائمی امراض کا سامنا ہو تو خارش کی شکایت بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔اس خارش کے نتیجے میں سونا مشکل ہوسکتا ہے اور کھجانے سے بھی کوئی فرق نہیں پڑتا۔اگر اس طرح کی شکایت ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کر نا چا ہۓ -جگر کا ایک عام مرض ہیپاٹائٹس ہے جو بعض اوقات جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔ جگر کے بیما ر ہونے پر معدے میں سیال جمع ہونے لگتا ہے جس سے پیٹ میں ورم بڑھ جاتا ہے اور ایسا لگتا ہے بہت زیادہ پھول گیا ہے۔جگر کے امراض کے شکار کچھ افراد کی ٹانگوں اور ٹخنوں میں یہ سیال جمع ہوجاتا ہے جس سے یہ حصے سوج جاتے ہیں، ان حالات میں نمک کا کم استعمال مددگار ثابت ہوسکتا ہے مگر ڈاکٹر سے مشورہ ضروری ہے۔
فضلے کی رنگت بہت زیادہ زرد ہوجاتی ہے۔ جبکہ پیشاب کی رنگت بہت زیادہ گہری براون ہوجاتی ہے۔جگر کے امراض کے شکار بیشتر افراد کو ہر وقت تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے، جس کی وجہ جسم اور دوران خون میں زہریلے مواد کا اجتماع ہوتا ہے۔اس مواد کے نتیجے میں دماغی افعال بھی متاثر ہوتے ہیں جس سے ذہنی الجھن یا توجہ مرکوز کرنا بہت مشکل ہوجاتا ہے، چیزیں بھولنا بھی عام مسئلہ ہوتا ہے۔جگر کے ا امراض سے جسم میں زہریلے مواد کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس کے نتیجے میں ہر وقت متلی ہو نے کا احساس ہوسکتا ہے یا قے کی تکلیف بھی ہوسکتی ہے۔جگر کو زیادہ نقصان پہنچا ہو تو قے یا فضلے میں خون بھی نظر آسکتا ہے۔اگر جگر کو نقصان پہنچ رہا ہو تو ہلکی رگڑ سے بھی خراشیں نمایاں ہوجاتی ہیں۔اسی طرح اگر کسی جگہ سے خون بہنے لگے تو وہ آسانی سے رکتا نہیں، کئی بار الٹا اثر بھی ہوتا ہے یعنی جریان خون کی بجائے جگر کے امراض کے شکار افراد میں بلڈ کلاٹس کا مسئلہ سامنے آتا ہے۔'
جگر کے اہم افعال
آپ کا جگر تقریباً 500 مختلف کام کرتا ہے جن سے آپ کے جسم کی کارکردگی بہترین رہتی ہے۔جگر ہی پیشاب اور فضلے کے افعال کو صحت مند بناتا ہے ان میں سے دو اہم ترین کام خون صاف کرنا اور ہاضمے میں مدد دینا ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک صحتمند جگرتوانائی کا ذخیرہ رکھتا ہے، انفیکشن کا مقابلہ کرتا ہے اور زہریلے مادّوں کو جسم سے نکالتا ہے۔-جب جگر کو نقصان پہنچ چکا ہو تو وہ یہ کام ٹھیک طرح نہیں کر سکتا اس لیے اپنے جگر کو صحتمند رکھنا اہم ہے۔ہر طبیب کا کہنا ہے کہ جگر کو صحت مند رکھنے کے لیے قدرتی غذاؤں کا انتخاب ہی بہت بہتر ہوتا ہے- آپ کو غذائ چارٹ اسی عنوان کے پارٹ 2میں پڑھنے کو ملے گا۔اس اہم عضو کی اسی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے جگر کی حفاظت اور صحت کا شعور اجاگر کرنے کے لیے جگر کا عالمی دن منایا جا نے لگا ہے۔