پیر، 5 فروری، 2024

لقوہ ہونے کے اسباب کیا ہیں، اس کا علاج کیسے ممکن ہے


 

لقوہ یا چھوٹا فالج جسے انگریزی میں ’بیلز پالسی‘ کہا جاتا ہے، اس بیماری میں آدھا چہرہ بے جان ہوجاتا ہے متاثرہ شخص درست انداز میں کھانے، پینے اور گفتگو سے محروم ہوجاتا ہے۔یہ مرض انسان کو کب کیسے اور کیوں لاحق ہوتا ہے؟ لقوہ یا بیلز چہرے کے پٹھوں کی کمزوری یا فالج کی ایک چھوٹی شکل ہے، یہ عمر کے کسی بھی حصے میں اچانک حملہ آور ہوتا ہے اور 48 گھنٹوں کے دوران بگڑ جاتا ہے، خاص طور پر موسم سرما میں۔س کی بہت سی وجوہات اور علامات ہوتی ہیں، لیکن بعض اوقات ان علامات کو پہچاننا مشکل ہوتا ہے۔ تاہم 60 سال بعد اس بیماری کے ہونے کے زیادہ امکانات ہوتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں  کا کہنا تھا کہ بعض افراد میں ’بیلز پالسی‘ کی علامات کئی ہفتے قبل نظر آنا شروع ہوجاتی ہیں لیکن ان علامات کو پہچاننا بہت مشکل ہوتا ہے۔

 

 عام طور پر یہ بیماری چہرے کے ایک طرف کو متاثر کرتی ہے اور متاثرہ شخص کئی ہفتوں تک درست انداز میں کھانے، پینے اور بات کرنے سے بھی محروم ہوجاتا ہے۔ڈاکٹر ز کا کہنا ہےکہ اگرچہ ’بیلز پالسی‘ اعصاب کے انفیکشن کی وجہ سے ہوتی ہے تاہم ڈپریشن، ہائی بلڈ پریشر، شوگر کے امراض بھی اس کا سبب بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس بیماری سے دماغ کو خون کی ترسیل متاثر نہیں ہوتی بلکہ دماغ سے چہرے کی طرف جانے والی ایک نس کو خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے۔اس بیماری کے علاج سے متعلق انہوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو اینٹی وائرل اور اسٹیرائڈ ادویات دی جاتی ہیں اور پر قابو پانے میں کم از کم تین ماہ کا وقت لگ جاتا ہے، تاہم زیادہ تر افراد پر ادویات کے کوئی مضر اثرات مرتب نہیں ہوتے، اس کیلئے چہرے کی خاص قسم کی ورزش کی ضروری ہے-

لقوہ کی وجہ سے انسان اپنے چہرے کو حرکت دینے سے قاصر ہو جاتا ہے۔ اس وجہ سے مسکرانے اور چہرے کی دیگر حرکات متاثر ہوتی ہیں۔ لقوہ کی وجہ سے انسان اپنے جذبات و خیالات دوسروں تک منتقل نہیں کرسکتا۔ عموما چہرے کے ایک طرف لقوہ ہوتا ہے جس سے اس کی حرکت بند ہو جاتی ہے۔چہرے کی جلد، آنکھوں، گال اور منہ کے گرد کھسک کر جمع ہوجاتی ہے اورعضلات کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔بعض اوقات لوگ اپنے چہرے کے پٹھوں میں کھچاؤ محسوس کرتے ہیں۔ انسان اپنی پلکیں بند کرنے سے -قاصر ہوتا ہے۔لقوہ ہونے کے اسباب۔لقوہ ہونے کے متعدد اسباب ہو سکتے ہیں۔لقوہ اعصاب میں جلن، کان میں انفیکشن یا دیگر سوزش کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔لقوہ ہونے کی صورت میں جہاں متاثرہ جگہ کی تیل سے مالش کریں وہی اینٹی بائیٹک دوائیں استعمال کریں  کچھ لوگوں میں یہ نامیاتی طور پر ہوتا ہے، جس سے عضلات حرکت کرنا چھوڑ دیتے ہیں اور لقوہ ہو جاتا ہے۔اس کی سب سے عام وجہ آدھے چہرے کا مفلوج ہو جانا ہوتا ہے۔ عموما یہ اچانک ہوتا ہے اور چہرے کا صرف ایک حصہ متاثر ہوتا ہے۔فالج کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ہمارے نروس سسٹم  جو ہمارے  برین سے نکلتے ہیں۔ اور ہمارے پورے جسم کو میسیج پہنچاتے ہیں۔ مگر جب ہمارے اعصاب کمزور ہوجاتے ہیں۔ تو یہ اپنا پیغام اس آرگن تک پہنچا نہیں پاتے جس کی وجہ سے وہ عضو کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔

ہائی بلڈپریشر مرگی رعشہ اختناق الرحم، چوٹ ضرب اور سردی لگنے سے مرض فالج لقوہ پیدا ہو جاتے ہیں- اور ایسے افراد جن کے بدن میں بلغم کی زیادتی ہوتی ہے۔ ان امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔ عورتوں میں حیض کی خرابی سے بھی ہو جاتا ہے۔ اب یہ اعصاب کمزور کیوں ہوتے ہیں؟اس کی سب سے بڑی وجہ آپ کا خون گاڑھا ہونا ہے۔ جب خون آپ کا گاڑھا ہوجاتا ہے تو خون نالیوں میں پروپر درست سرکولیشن ہونی چاہیے۔ویسے سرکولیٹ نہیں کر پاتا۔ جب خون گاڑھا ہوجاتا ہے تو ہمارے نروس سسٹم میں مسئلہ ہوجاتا ہے۔ ان نروس سسٹم میں مسئلے کی وجہ سے جسم میں میسیج صیحح طریقے سے نہیں پہنچ سکتا ۔اس اعصابی کمزوری کی وجہ سے فالج ہوتا ہے۔ اگر کسی کو فالج کی بیماری ہے ۔ اگر کسی کے والدین میں سے کسی ایک کو ہے۔ 

اس کی وجہ چہرے کے اعصاب میں سوجن ہوتی ہے جو عارضی طور پر اس کے خون کے بہاؤ کو روک دیتی ہے۔ چہرے  کا فالج عام طور پر ایک سال کے عرصہ میں ٹھیک ہوجاتا ہے۔لقوہ کا علاج -ڈاکٹر  لقوہ کے علاج کی وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں اس  کے علاج کا زیادہ تر انحصار کارٹیسون پر ہوتا ہے۔ یہ مرض کے چار سے پانچ  دن بعد تجویز کیا جاتا ہے۔وہ کہتے ہیں کہ مریض کو اپنی آنکھ کی خاص حفاظت کرنی چاہیے کیونکہ وہ اس بیماری میں آنکھ بند یا کھولنے پر قادر نہیں ہوتا۔ اس میں چند ہفتوں یا مہینوں میں بہتری آتی ہے۔ڈاکٹر مشورہ دیتے ہیں کہ کسی ٹھنڈی جگہ سے ایک دم گرم جگہ منتقل  نہ ہوں۔ اسی طرح اس کے برعکس بھی نہ کریں تاکہ چہرے کے اعصاب میں سوجن نہ ہو۔لقوہ ہونے کی صورت میں جہاں متاثرہ جگہ کی تیل سے مالش کریں وہی اینٹی بائیٹک دوائیں استعمال کریں اور وٹامن بی 12 کی مقدار میں اضافہ کر دیںدیر ہضم ثقیل اور نفخ پیدا کرنے والی چیزوں سے پرہیز کرنا لازمی ہے۔سرد ٹھنڈی ہوا سے بچنا ضروری ہے۔ مفلوج کے لئے پرہیز سرد اور ترش اشیاء کھانے پینے سے پرہیز اور سرد پانی سے نہانے سے پرہیز-  گوبھی آلو اروی دال ماش   ٹھنڈی چیزیں برف ٹھنڈا پانی، کولڈڈرنک مشروبات لسی دہی وغیرہ ہرگز استعمال نہ کریں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر