مصنف, عمیر سلیمی
عہدہ, بی بی سی اردو، اسلام آباد
13 مار چ 2023
اپ ڈیٹ کی گئی 14 مار چ 2023
وفاقی حکومت نے پاکستان میں سرکاری
سطح پر موصول ہونے والے تحائف یعنی توشہ خانہ کا گذشتہ 21 سال کا ریکارڈ جاری کیا
ہے جس میں 2002 سے مارچ 2023 تک وزرائے اعظم اور صدور کو ملنے والے تحفوں کی تفصیل
دی گئی ہے اور اس میں ان فوجی افسران اور بیوروکریٹس کے نام بھی شامل ہیں جو کہ
عموماً غیر ملکی دوروں پر ان اعلیٰ عہدیداران کے ساتھ ہوتے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف
کی ہدایت پر کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے اس ریکارڈ کے مطابق توشہ
خانہ میں گاڑیاں، گھڑیاں، لیپ ٹاپ، آئی فون، بیڈ شیٹس اور یہاں تک کہ اشیائے خورد
و نوش جیسے پائن ایپل، کافی، سری لنکن چائے اور عرب قہوہ کپ بھی بطور تحفہ وصول کیے
گئے۔اگرچہ فہرست میں یہ نہیں بتایا گیا کہ کون سا تحفہ کس ملک سے آیا تھا مگر یہ
ضرور بتایا گیا ہے کہ کس عہدیدار نے کتنے پیسوں کے عوض اس تحفے کو توشہ خانہ سے
حاصل کیا اور اس کی اصل مالیت کا سرکاری سطح پر کیا تخمینہ لگایا گیا تھا۔جہاں ایک
طرف سب سے مہنگے تحفوں میں سوئس گھڑیاں اور بی ایم ڈبلیو کاریں ہیں وہیں وصول کرنے
والوں میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف علی زرداری کے ساتھ ساتھ سابق وزرائے اعظم
نواز شریف، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی اور ان کے ملٹری سیکٹریز کے نام بھی
شامل ہیں۔
سب سے زیادہ تحائف کس حکومتی عہدیدار
کو ملے؟
توشہ خانے کے 21 سال کے ریکارڈ کے
مطابق حکومت پاکستان کے عہدیداروں کو سب سے زیادہ تحائف 2005 میں ملے جن کی مجموعی
تعداد 475 تھی۔ جبکہ 2006 اور 2007 کے دوران مجموعی طور پر 381 تحائف وصول کیے
گئے۔ اسی طرح 2004 میں پاکستان کے توشہ خانہ میں 350 تحائف آئے۔فہرست کے مطابق
پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ تحائف سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے حاصل کیے جو
کہ اس سے قبل وزیر خزانہ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ شوکت عزیز اور ان کی اہلیہ کو غیر
ملکی نمائندوں سے مجموعی طور پر 885 تحائف ملے۔سال 2006 میں شوکت عزیز کو اپنا سب
سے مہنگا تحفہ ایک جیولری سیٹ کی صورت میں ملا جس کی قیمت کا تخمینہ 3,764,555 لگایا
گیا مگر اس کے لیے انھوں نے قریب 563,184 روپے (15 فیصد) ادا کیے۔2002 کے بعد کے ریکارڈ
کے مطابق آصف زرداری نے 181، نواز شریف نے 55، شاہد خاقان عباسی نے 27، عمران خان
نے 112 اور پرویز مشرف نے توشہ خانہ سے 126 تحائف حاصل کیے۔موجودہ حکومت کا دعویٰ
ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے تاحال کوئی تحفہ توشہ خانہ سے حاصل نہیں کیا اور ریکارڈ
کے مطابق تمام تحائف وزیر اعظم ہاؤس میں ڈسپلے کیے گئے ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کو ملنے والی رولیکس گھڑی کو اب تک کا سب سے مہنگا
تحفہ بتایا گیا ہے تاہم انھوں نے یہ گھڑی نہیں لی -سب سے مہنگے تحفے کس کو ملے اور
کس نے اپنے پاس رکھ210 سے 2018 کے دوران وزیر اعظم رہنے والے شاہد خاقان عباسی، ان
کی اہلیہ اور بیٹوں نے 23 کروڑ روپے سے زیادہ مالیت کے تحائف 20 فیصد رقم ادا کر
کے حاصل کیے جن میں سوئس لگژری برانڈ ہبلوٹ، رولیکس اور ہیری ونسٹن کی گھڑیاں اور
جیولری گفٹ سیٹس شامل ہیں۔18 میں وزیر اعظم بننے کے بعد عمران خان اور ان کی اہلیہ
بشریٰ بی بی کو گراف (18 قیراط سونے اور ہیرے کی گھڑی) سمیت متعدد تحائف ملے جن کی
قیمت کا تخمینہ 14 کروڑ سے زیادہ لگایا گیا جو انھوں نے 20 فیصد ادائیگی کے بعد
اپنے پاس رکھے۔
2009 میں صدر آصف علی زرداری نے 13
کروڑ سے زیادہ مالیت کی تین گاڑیاں حاصل کیں: بی ایم ڈبلیو 760 لی (سکیورٹی ورژن،
2008 ماڈل)، ٹویوٹا لیکسس ایل ایکس 470 (سکیورٹی ورژن) اور بی ایم ڈبلیو 760 لی
(سکیورٹی ورژن 2004 ماڈل)۔ ان کے عوض آصف زرداری نے 15 فیصد رقم ادا کی۔2020میں وزیر
اعظم نواز شریف اور کلثوم نواز نے لگژری کرسٹوفر کیرٹ گھڑی، مرسیڈیز کار اور جیولری
سیٹ حاصل کیے جن کی اصل قیمت نو کروڑ سے زیادہ بنتی ہے مگر انھوں نے اس کا 20 فیصد
ادا کیا۔
توشہ خانہ کے تحائف کی فہرست میں سیاستدانوں
اور بیوروکریٹس کے ساتھ ساتھ اہم عہدوں پر فائز فوجی افسران کے نام بھی سامنے آئے
ہیں ان ہزاروں تحائف میں سے 400 سے زیادہ ایسے تحائف ہیں جو فوجی افسران نے توشہ
خانہ سے حاصل کیے۔ اس فہرست میں لیفٹیننٹ سے لے کر کرنل، بریگیڈیئر اور جنرل تک کے
عہدوں پر رہنے والے فوجی افسران کے نام موجود ہیں جنھیں غیر ملکی دوروں پر گھڑیوں
کی صورت میں سب سے مہنگے تحائف ملے۔ان گھڑیوں کی مالیت لاکھوں روپے طے ہوئی اور ان
کے عوض رائج قانون کے تحت کم پیسے ادا کیے گئے۔ مختلف ادوار میں ملٹری سیکریٹریز
کے عہدوں پر فائز فوجی افسران توشہ خانہ سے فائدہ اٹھانے میں زیادہ کامیاب
رہے۔مثلاً 2019 میں وزیر اعظم عمران خان کے ملٹری سیکریٹری (ایم ایس) بریگیڈیر وسیم
افتخار چیمہ اور ان کی اہلیہ نے 26 لاکھ روپے کی دو رولیکس گھڑیاں حاصل کیں۔ 2018
میں صدر عارف علوی کے ایم ایس بریگیڈیئر عامر امین نے 22 لاکھ 50 ہزار کی رولیکس
گھڑی کے عوض 11 لاکھ ادا کیے۔سنہ 2002 میں سابق صدر پرویز مشرف کے ایم ایس میجر
جنرل ندیم تاج نے توشہ خانہ سے ایک گھڑی جس کی قیمت 85 ہزار روپے لگائی گئی، محض
11 ہزار 250 روپے میں خریدی۔ انھوں نے 75 ہزار روپے کی ایک اور گھڑی نو ہزار ادا
کر کے لی، ان کی بیگم نے 45 ہزار روپے مالیت کی گھڑی پانچ ہزار روپے جمع کروا کر
اپنے پاس رکھی۔ مزید یہ کہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ تخمینے والی گھڑی 13 ہزار روپے
میں لی گئی۔پرویز مشرف کے ڈپٹی ایم ایس لیفٹیننٹ کرنل کامران ضیا نے تحفے میں ملنے
والا ایک جیولری باکس اور ایک ٹی شرٹ اپنے پاس رکھ لیے۔سنہ 2004 کے دوران وزیرِاعظم
کے ایم ایس برگیڈیئر طاہر ملک نے تحفے میں ملنے والا نمائشی سیٹ، گھڑی
وفاقی حکومت نے پاکستان میں سرکاری
سطح پر موصول ہونے والے تحائف یعنی توشہ خانہ کا گذشتہ 21 سال کا ریکارڈ جاری کیا
ہے جس میں 2002 سے مارچ 2023 تک وزرائے اعظم اور صدور کو ملنے والے تحفوں کی تفصیل
دی گئی ہے اور اس میں ان فوجی افسران اور بیوروکریٹس کے نام بھی شامل ہیں جو کہ
عموماً غیر ملکی دوروں پر ان اعلیٰ عہدیداران کے ساتھ ہوتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر کابینہ
ڈویژن کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیے گئے اس ریکارڈ کے مطابق توشہ خانہ میں گاڑیاں،
گھڑیاں، لیپ ٹاپ، آئی فون، بیڈ شیٹس اور یہاں تک کہ اشیائے خورد و نوش جیسے پائن ایپل،
کافی، سری لنکن چائے اور عرب قہوہ کپ بھی بطور تحفہ وصول کیے گلدان اور سگار کے
ڈبوں سے مہنگی گھڑیوں تک، فوجی افسران نے توشہ خانہ سے کیا کچھ حاصل کی
اگرچہ فہرست میں یہ نہیں بتایا گیا کہ
کون سا تحفہ کس ملک سے آیا تھا مگر یہ ضرور بتایا گیا ہے کہ کس عہدیدار نے کتنے پیسوں
کے عوض اس تحفے کو توشہ خانہ سے حاصل کیا اور اس کی اصل مالیت کا سرکاری سطح پر کیا
تخمینہ لگایا گیا تھا۔توشہ خانہ اور بیگم کلثوم نواز
تاریخی رپورٹ
نوازشریف،مریم نواز،حسین نوازاور بیگم
کلثوم نوازنے توشہ خانہ سے کون کون سے تحائف لئے؟
کابینہ ڈویژن کی جانب سے توشہ خانہ کے
پبلک کردہ ریکارڈ کے مطابق سابق وزیراعظم نوازشریف،انکے بیٹے حسین نواز،بیٹی مریم
نواز اوراہلیہ مرحومہ کلثوم نواز کی جانب سے توشہ خانہ سے مفت یا کوڑیوں کے بھاؤ
کئی قیمتی ترین تحائف کو گھر لے جایا گیا ہے۔
مفت تحائف کی تفصیل
توشہ خانہ ریکارڈ کے مطابق نوازشریف
خاندان کے افراد کی جانب سے توشہ خانہ سے کل 28تحائف کو مفت لے جایا گیا۔ نوازشریف19،کلثوم
نواز8جبکہ مریم نواز ایک تحفے کو بغیر کسی ادائیگی کے توشہ خانہ سے لے گئیں
نوازشریف خاندان کے حوالے سے سرکاری
دستاویزات میں فراہم کردہ معلوسابق وزیراعظم نوازشریف نے توشہ خانہ سے کل 19تحائف
مفت اپنی ملکیت میں لئے جبکہ انکی جانب سے دیگر مہنگے ترین تحائف کو توشہ خانہ سے
سستے داموں خریدا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فوج کی مبینہ ڈکیت سیاستدانوں
بارے فہرست جو مسلم لیگ ن نے پارلیمنٹ میں پیش کی تھی
سال2008
سال2008ء میں نوازشریف کو تحفے میں ایک
مرسڈیز بینز کار ملی۔ اس کار کی مالیت ساڑھے42لاکھ لگوائی گئی۔نوازشریف نے صرف
6لاکھ چھتیس ہزار میں یہ گاڑی اپنی ملکیت میں لے لی۔
سال2013ء
سال2013ء میں نوازشریف نے درج ذیل
تحائف یا تو مفت یا پھر معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔
ایک رولیکس گھڑی،جسکی مالیت گیارہ
لاکھ پچاسی ہزار روپے تھی صرف2لاکھ43ہزار میں اپنے قبضہ میں لی
ایک کارپٹ اور دیگر سامان صرف چھ ہزار
سات سو روپے ادا کرکے اپنے گھر لے گئے۔ ان تحائف کی تخمینہ شدہ مالیت ساڑھے43ہزار
تھی۔
آٹھ ہزار مالیت کا تحفے میں ملنے والا
گلدان مفت لے گئے
چھ ہزار مالیت کا گلاس باکس مفت لے
گئے
ایک ڈیکوریشن پیس اور ایک قرآن پاک
نوازشریف نے صرف2ہزار کی ادائیگی کرکے اپنی ذاتی ملکیت میں لیا۔
کف لِنکس کا ایک جوڑا
کویت کے مرکزی بینک کے چار یادگاری
سکے
یہ بھی پڑھیں: حمودالرحمن کمیشن نے
فوجی افسران کی عیاشی اورغیراخلاقی سرگرمیوں پرکیالکھاتھا؟
سال2014
سال2014ء میں نوازشریف نے درج ذیل
تحائف یا تو مفت یا پھر معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔
ایک عدد گھڑی،جسکی مالیت ساڑھے سات
لاکھ روپے تھی صرف ڈیڑھ لاکھ میں اپنی ملکیت میں لی۔
سال2015ء
سال2015ء میں نوازشریف نے درج ذیل
تحائف یا تو مفت یا پھر معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔
ساڑھے10لاکھ مالیت کی قیمتی گھڑی
پرفیوم کی دوبوتلیں
ایک کلوگرام اود کی لکڑی
نوازشریف نے ان تینوں تحائف کو
2لاکھ40ہزار کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لیا
تین عدد ڈیکوریشن پیس مفت اپنی ملکیت
میں لئے
پائن ایپل کا ایک باکس مفت لیا
ایک شال مفت لی
ایک گلوب ماڈل مفت لیا
دو عدد پینٹنگ مفت لی
دو عدد گلدان مفت لئے
ایک ٹریکٹر ماڈل مفت لیا
ایک عدد فوٹو فریم مفت لیا
ایک عدد گاؤن مفت لیا
ایک ٹی سیٹ مفت لیا
ایک عدد آئس کریم سیٹ مفت لیا
ایک عدد کول Samovarسیٹ
ایک عدد کارپٹ
سال2016ء
سال2016ء میں نوازشریف نے درج ذیل
تحائف یا تو مفت یا پھر معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔
بیس لاکھ کی ایک گھڑی
دولاکھ کا ایک پین
ایک کروڑ95لاکھ کی انگوٹھی
کف لنکس کا جوڑا
ایک عددتسبیح
(یہ تمام تحائف نوازشریف نے صرف
76لاکھ کی ادائیگی سے اپنے قبضہ میں لئے)
ایک عدد کٹورا مفت لیاروایتی کشتی کا
ایک ماڈل مفت لیادو عدد کارپٹ مفت لئےکشتی کا ایک ماڈل مفت لیابتیس لاکھ کی ایک
گھڑی،پچاس لاکھ کا ایک عدد پین،سونے اور ہیرے کی ایک عدد انگوٹھی مالیت اسی لاکھ
روپے،ایک سونے اور ہیرے کی تسبیح مالیت دو لاکھ روپے اور ہیرے کے کف لنکس مالیت
پچاس لاکھ کوصرف 32لاکھ اٹھاسی ہزار میں اپنے گھر لے گئے
مسجد کا ماڈل
ترکمانستان کی ایک عدد کارپٹ
ایک قرآن مجید
سونے کی ایک تلوارمالیت چار لاکھ
ایک عدد تسبیح
سونے کا ایک پین
ایک ٹیبل کلاک
ایک عدد گھڑی
ایک رولیکس گھڑی لیڈیز مالیت 12لاکھ
ایک رولیکس گھڑی جینٹس مالیت
ساڑھے8لاکھ
پرفیوم کی چھ بوتلیں
سال2017ء
سال2017ء میں نوازشریف نے درج ذیل
تحائف معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔
ہیرے کا ایک عدد ہار اورایک ٹیبل واچ
مالیت ساڑھے10لاکھ کو صرف دو لاکھ روپے دیکر اپنے قبضہ میں لیاایک عدد رولیکس گھڑی
جسکی مالیت 40لاکھ روپے تھی، کو صرف 8لاکھ روپے دیکر اپنے قبضہ میں لیا۔
بیگم کلثوم نواز
بیگم کلثوم نوا ز نے سال2013ء تا
2017ء کے عرصہ میں توشہ خانہ سے کل8تحائف مفت لئے جبکہ بقیہ مہنگے ترین تحائف کو
کوڑیوں کے بھاؤ خریدا۔
سال2013ء
سال2013ء میں بیگم کلثوم نوازنے درج ذیل
تحائف یا تو مفت یا پھر معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔
تحفے میں ملنے والے ’قہوہ سیٹ‘ کو مفت
میں اپنی ملکیت میں لیا۔
ایک پیالہ مفت اپنی ملکیت میں لیا۔
کینڈل اسٹینڈ کا جوڑا مفت میں توشہ
خانہ سے لیا۔
آصف علی زرداری کا توشہ خانہ اسکینڈل
سال2014ء
سال2014ء میں بیگم کلثوم نوازنے درج ذیل
تحائف معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے-تین لاکھ اسی ہزار کی گھڑی
صرف 74ہزار میں اپنی ملکیت میں لی۔
سال2015ء
سال2015ء میں بیگم کلثوم نوازنے درج ذیل
تحائف یا تو مفت یا پھر معمولی قیمت کی ادائیگی کے بعد اپنی ملکیت میں لئے۔سونے کا
بڑا ہارجس کی تخمینہ شدہ قیمت 4لاکھ65ہزار تھی اورایک عدد گولڈ اور پرل بریسلٹ جسک
تخمینہ شدہ مالیت ایک لاکھ53جہاں ایک طرف سب سے مہنگے تحفوں میں سوئس گھڑیاں اور بی
ایم ڈبلیو کاریں ہیں وہیں وصول کرنے والوں میں سابق صدور پرویز مشرف اور آصف علی
زرداری کے ساتھ ساتھ سابق وزرائے اعظم نواز شریف، عمران خان اور شاہد خاقان عباسی
اور ان کے ملٹری سیکٹریز کے نام بھی شامل ہیں۔
سب سے زیادہ تحائف کس حکومتی عہدیدار
کو ملے؟
توشہ خانے کے 21 سال کے ریکارڈ کے
مطابق حکومت پاکستان کے عہدیداروں کو سب سے زیادہ تحائف 2005 میں ملے جن کی مجموعی
تعداد 475 تھی۔ جبکہ 2006 اور 2007 کے دوران مجموعی طور پر 381 تحائف وصول کیے گئے۔
اسی طرح 2004 میں پاکستان کے توشہ خانہ میں 350 تحائف آئے۔فہرست کے مطابق پاکستان
کی تاریخ میں سب سے زیادہ تحائف سابق وزیر اعظم شوکت عزیز نے حاصل کیے جو کہ اس سے
قبل وزیر خزانہ کے عہدے پر بھی فائز رہے۔ شوکت عزیز اور ان کی اہلیہ کو غیر ملکی
نمائندوں سے مجموعی طور پر 885 تحائف ملے۔سال 2006 میں شوکت عزیز کو اپنا سب سے
مہنگا تحفہ ایک جیولری سیٹ کی صورت میں ملا جس کی قیمت کا تخمینہ 3,764,555 لگایا
گیا مگر اس کے لیے انھوں نے قریب 563,184 روپے (15 فیصد) ادا کیے۔
سنہ 2002 کے بعد کے ریکارڈ کے مطابق
آصف زرداری نے 181، نواز شریف نے 55، شاہد خاقان عباسی نے 27، عمران خان نے 112
اور پرویز مشرف نے توشہ خانہ سے 126 تحائف حاصل کیے۔
موجودہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ وزیر
اعظم شہباز شریف نے تاحال کوئی تحفہ توشہ خانہ سے حاصل نہیں کیا اور ریکارڈ کے
مطابق تمام تحائف وزیر اعظم ہاؤس میں ڈسپلے کیے گئے ہیں
وزیر اعظم شہباز شریف کو ملنے والی
رولیکس گھڑی کو اب تک کا سب سے مہنگا تحفہ بتایا گیا ہے تاہم انھوں نے یہ گھڑی نہیں
لیسب سے مہنگے تحفے کس کو ملے اور کس نے اپنے پاس ر؟2017 سے 2018 کے دوران وزیر
اعظم رہنے والے شاہد خاقان عباسی، ان کی اہلیہ اور بیٹوں نے 23 کروڑ روپے سے زیادہ
مالیت کے تحائف 20 فیصد رقم ادا کر کے حاصل کیے جن میں سوئس لگژری برانڈ ہبلوٹ،
رولیکس اور ہیری ونسٹن کی گھڑیاں اور جیولری گفٹ سیٹس شامل ہیں۔2018 میں وزیر اعظم
بننے کے بعد عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو گراف (18 قیراط سونے اور ہیرے
کی گھڑی) سمیت متعدد تحائف ملے جن کی قیمت کا تخمینہ 14 کروڑ سے زیادہ لگایا گیا
جو انھوں نے 20 فیصد ادائیگی کے بعد اپنے پاس رکھے۔2009 میں صدر آصف علی زرداری نے
13 کروڑ سے زیادہ مالیت کی تین گاڑیاں حاصل کیں: بی ایم ڈبلیو 760 لی (سکیورٹی
ورژن، 2008 ماڈل)، ٹویوٹا لیکسس ایل ایکس 470 (سکیورٹی ورژن) اور بی ایم ڈبلیو 760
لی (سکیورٹی ورژن 2004 ماڈل)۔ ان کے عوض آصف زرداری نے 15 فیصد رقم ادا کی۔2016 میں
وزیر اعظم نواز شریف اور کلثوم نواز نے لگژری کرسٹوفر کیرٹ گھڑی، مرسیڈیز کار اور
جیولری سیٹ حاصل کیے جن کی اصل قیمت نو کروڑ سے زیادہ بنتی ہے مگر انھوں نے اس کا
20 فیصد ادا کیا۔فوجی افسران اور ان کو ملنے والے تحائف
توشہ خانہ کے تحائف کی فہرست میں سیاستدانوں
اور بیوروکریٹس کے ساتھ ساتھ اہم عہدوں پر فائز فوجی افسران کے نام بھی سامنے آئے
ہیں۔ان ہزاروں تحائف میں سے 400 سے زیادہ ایسے تحائف ہیں جو فوجی افسران نے توشہ
خانہ سے حاصل کیے۔ اس فہرست میں لیفٹیننٹ سے لے کر کرنل، بریگیڈیئر اور جنرل تک کے
عہدوں پر رہنے والے فوجی افسران کے نام موجود ہیں جنھیں غیر ملکی دوروں پر گھڑیوں
کی صورت میں سب سے مہنگے تحائف ملے۔ان گھڑیوں کی مالیت لاکھوں روپے طے ہوئی اور ان
کے عوض رائج قانون کے تحت کم پیسے ادا کیے گئے۔ مختلف ادوار میں ملٹری سیکریٹریز
کے عہدوں پر فائز فوجی افسران توشہ خانہ سے فائدہ اٹھانے میں زیادہ کامیاب
رہے۔مثلاً 2019 میں وزیر اعظم عمران خان کے ملٹری سیکریٹری (ایم ایس) بریگیڈیر وسیم
افتخار چیمہ اور ان کی اہلیہ نے 26 لاکھ روپے کی دو رولیکس گھڑیاں حاصل کیں۔ 2018
میں صدر عارف علوی کے ایم ایس بریگیڈیئر عامر امین نے 22 لاکھ 50 ہزار کی رولیکس
گھڑی کے عوض 11 لاکھ ادا کیے۔سنہ 2002 میں سابق صدر پرویز مشرف کے ایم ایس میجر
جنرل ندیم تاج نے توشہ خانہ سے ایک گھڑی جس کی قیمت 85 ہزار روپے لگائی گئی، محض
11 ہزار 250 روپے میں خریدی۔ انھوں نے 75 ہزار روپے کی ایک اور گھڑی نو ہزار ادا
کر کے لی، ان کی بیگم نے 45 ہزار روپے مالیت کی گھڑی پانچ ہزار روپے جمع کروا کر
اپنے پاس رکھی۔ مزید یہ کہ ایک لاکھ روپے سے زیادہ تخمینے والی گھڑی 13 ہزار روپے
میں لی گئی۔پرویز مشرف کے ڈپٹی ایم ایس لیفٹیننٹ کرنل کامران ضیا نے تحفے میں ملنے
والا ایک جیولری باکس اور ایک ٹی شرٹ اپنے پاس رکھ لیے۔
سنہ 2004 کے دوران وزیرِاعظم کے ایم ایس
برگیڈیئر طاہر ملک نے تحفے میں ملنے والا نمائشی سیٹ، گھڑی۔رکھی
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ سے سابق وزیراعظم
نواز شریف کے تحائف لینے کی تفصیل بھی جاری کردی ہے۔
وفاقی حکومت نے توشہ خانہ سے سابق وزیراعظم
نواز شریف کے تحائف لینے کی تفصیل بھی جاری کردی ہے۔
دستاویز کے مطابق نواز شریف کو ملنے
والی کار کی مالیت 42 لاکھ 55 ہزار 919 روپے لگائی گئی، جو انہوں نے رکھ لی۔حکومت
نے توشہ خانہ کا 21 سال کا ریکارڈ پبلک کردیادستاویز کے مطابق سابق وزیراعظم نے
تحفے میں ملی کار 6 لاکھ 36 ہزار روپے ادا کرکے اپنے پاس رکھی۔توشہ خانہ سے متعلق
دستاویز کے مطابق نواز شریف نے 11 لاکھ 85 ہزار مالیت کی گھڑی، 25 ہزار مالیت کے
کف لنکس، ایک قلم اور 15 ہزار مالیت کے 4 کویتی یادگاری سکے بھی حاصل کیے۔دستاویز
کے مطابق نواز شریف نے ان تمام اشیاء کو اپنے پاس رکھنے کےلیے 2 لاکھ 43 ہزار روپے
ادا کیے۔ے مطابق نواز شریف کو ملنے والی کار کی مالیت 42 لاکھ 55 ہزار 919 روپے
لگائی گئی، جو انہوں نے رکھ لی۔حکومت نے توشہ خانہ کا 21 سال کا ریکارڈ پبلک کردیادستاویز
کے مطابق سابق وزیراعظم نے تحفے میں ملی کار 6 لاکھ 36 ہزار روپے ادا کرکے اپنے
پاس رکھی۔توشہ خانہ سے متعلق دستاویز کے مطابق نواز شریف نے 11 لاکھ 85 ہزار مالیت
کی گھڑی، 25 ہزار مالیت کے کف لنکس، ایک قلم اور 15 ہزار مالیت کے 4 کویتی یادگاری
سکے بھی حاصل کیے۔دستاویز کے مطابق نواز شریف نے ان تمام اشیاء کو اپنے پاس رکھنے
کےلیے 2 لاکھ 43 ہزار روپے ادا کیے۔وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا تقریباً 21 سال کا
ریکارڈ پبلک کردیا ہے۔۔دستاویز کے مطابق 2021ء میں 116 تحائف، 2022ء میں 224 تحائف
جبکہ 2023 میں 59 تحائف موصول ہوچکے ہیں۔
دستاویز کے مطابق کم مالیت کے بیشتر
تحائف وصول کنندگان نے قانون کمطابق بغیر ادائیگی رکھ لیے۔توشہ خانہ: وزیراعظم
شہباز شریف، صدر عارف علوی سے متعلق ریکارڈ اپ لوڈ2002ء میں 10 ہزار روپے سے کم
مالیت کے تحائف بغیر ادائیگی کے رکھنے کا قانون تھا جبکہ 10 ہزار تا 4 لاکھ کے
تحائف 15 فیصد رقم ادائیگی کے ساتھ رکھنے کی اجازت تھی۔قانون کے تحت 4 لاکھ سے
زائد مالیت کے تحائف صدر مملکت یا حکومتی سربراہان کو رکھنے کی اجازت تھی۔وشہ خانہ
سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وزراء اور سرکاری
افسران کے نام شامل ہتوشہ خانہ سے متعلق تفصیل میں پرویز مشرف، شوکت عزیز اور
وزراء کے نام بھی شاملوشہ خانہ سے سابق صدر پرویز مشرف، سابق وزرائے اعظم میں سے
شوکت عزیز، یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، نواز شریف اور عمران خان کے ادوار
کا توشہ خانہ کا ریکارڈ اپ لوڈ کیا گیا ہے۔عمران خان نے بطور وزیراعظم توشہ خانے
سے ساڑھے 8 کروڑ روپے مالیت کی ڈائمنڈ گولڈ گھڑی حاصل کی۔انہوں نے 56 لاکھ 70 ہزار
روپے کے کف لنکس لیے، 15 لاکھ روپے کا قلم اور 87 لاکھ 50 ہزار روپے کی انگوٹھی بھی
رکھی۔
توشہ خانہ: نواز شریف کے تحائف کی تفصیل
بھی آگئی
پی ٹی آئی چیئرمین نے ان چاروں اشیا
کے 2 کروڑ ایک لاکھ 78 ہزار روپے ادا کیے۔عمران خان نے 38 لاکھ روپے کی ایک اور
گھڑی7 لاکھ 54ہزار روپے ادا کر کے حاصل کی۔سابق صدر آصف زرداری نے 25 ہزار مالیت
کا گھوڑے کا ماڈل رکھ لیا، انہوں نے 50 ہزار مالیت کا پستول توشہ خانہ سے حاصل کیا۔دستاویز
کے مطابق آصف زرداری نے دونوں اشیا 9 ہزار 750 روپے میں حاصل کیں۔آصف زرداری نے
توشہ خانہ سے کتنے تحائف خریدے؟ تفصیل سامنے آگئیسابق صدر آصف علی زرداری نے
توشہ خانہ سے کون کون سی چیز کتنے میں حاصل کی؟ حکومت نے دستاویز ویب سائٹ پر ڈال
دیں۔وفاقی حکومت نے حکمران اتحاد میں شامل پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق
صدر آصف علی زرداری کے توشہ خانے لیے گئے تحائف کی تفصیل بتادی ہے۔حکومت نے توشہ
خانہ کا 21 سال کا ریکارڈ پبلک کردیا
دستاویز کے مطابق سابق صدر نے 25 ہزار
مالیت کا گھوڑے کا ماڈل اور 50 ہزار مالیت کی پستول توشہ خانہ سے حاصل کیں۔
دستاویز کے مطابق آصف علی زرداری نے
گھوڑے کے ماڈل اور پستول یعنی دونوں اشیاء 9 ہزار 750 روپے میں حاصل کیں۔دستاویز
کے مطابق آصف زرداری نے 2 کروڑ 73 لاکھ 39 ہزار مالیت کی ایک اور گاڑی رکھی، جس
کےلیے 40 لاکھ 99 ہزار روپے ادا کیے۔حکومتی دستاویز کے مطابق سابق صدر نے ساڑھے 12
لاکھ مالیت کی گھڑی، 14 ہزار 600 مالیت اور 6 ہزار 800 روپے مالیت کے گولڈ اور
سلور پلیٹڈ کویتی سکوں کے ماڈل حاصل کیے۔دستاویز کے مطابق آصف زرداری نے تینوں اشیاء
ایک لاکھ 89ہزار روپے ادا کرنے کے بعد رکھ ی
مجھے توشہ خانے اور اس سے فوائد حاصل
کرنے کے اصول و ضوابط معلوم نہیں ہیں اس لئے میں کچھ کہنے کی مجاز بھی نہیں ہوں
باقی رہے نام۔ اللہ کا