آب نیساں
آب نیساں کیوں اہم ہے--نیساں عبران زبان میں مارچ کے مہینہ
کو کہتے ہیں -اور آب کا لفظ فارسی سے ملا کر آب نیساں بنا ہے-ویسے بھی بارش اللہ
تعالیٰ کی رحمت کہی جاتی ہے *11اپریل سے 12مئ تک نازل ھونے والی بارش کے پانی کو آ
ب نیساں کہتے ھیں*
۔ سید جلیل علی ابن طاؤس سے روایت ہے کہ صحابہ کا ایک گروہ کسی جگہ بیٹھا ہوا تھا کہ رسولؐ اللہ بھی وہاں تشریف لے آئے، آپ نے سلام کیا اور صحابہ نے سلام کا جواب دیا۔ تب آپ نے فرمایا آیا تم چاہتے ہو کہ میں تمہیں وہ دوا بتاؤں جس سے جبرائیلؑ نے مجھے آگاہ کیا ہے اور اس کے بعد تم دوا میں طبیبوں کے محتاج نہ رہو گے۔ مولا امیرؑ اور سلمان فارسی وغیرہ نے آپ سے پوچھا کہ حضورؐ وہ کون سی دوا ہے؟ آنحضرتؐ نے مولا امیرؑ کو مخاطب کر کے فرمایا کہ رومی مہینے نیساں میں ہونے والی بارش کا پانی لیں اور اس پر ستر مرتبہ الحمد، ستر مرتبہ آیۃ الکرسی، ستر مرتبہ سورۂ توحید، ستر مرتبہ سورۂ فلق، ستر مرتبہ سورۂ ناس، اور ستر مرتبہ سورۂ کافرون پڑھیں۔ ایک اور روایت کے مطابق ستر مرتبہ سورۂ قدر، ستر مرتبہ اللہ اكبر، ستر مرتبہ لا الہ الا اللہ اور ستر مرتبہ محمدؐ و آل محمدؑ پر صلوات بھی اس پر پڑھیں،
پھر سات دن تک ہر روز صبح اور عصر کے وقت اس پانی میں سے پیتے
رہیں۔ قسم ہے مجھے اس ذات کی جس نے مجھے برحق مبعوث کیا ہے کہ جبرائیلؑ نے مجھ سے
کہا ہے کہ جو شخص اس پانی میں سے پیئے گا حق تعالیٰ ہر وہ درد دور کر دے گا جو اس
کے جسم میں ہو گا۔ خدائے تعالیٰ اس کو آرام و عافیت عطا کرے گا، اس کے بدن اور اس
کی ہڈیوں سے درد کو نکال دے گا اور اگر لوح میں اس کے لئے درد لکھا بھی ہوا ہو تو
اسے وہاں سے محو کر دے گا۔ مجھے اس خدا کے حق کی قسم کہ جس نے مجھے بھیجا ہے، جس
کے یہاں فرزند نہ ہوتا ہو اور فرزند کی خواہش رکھتا ہو تو اس پانی کو اس نیت سے پیئے
پس حق تعالیٰ اس کو فرزند عطا کرے گا، اگر عورت بانجھ ہو گئی ہو کہ اس کے ہاں بچہ
نہ ہوتا ہو تو وہ اس نیت کے ساتھ اس پانی میں سے پیئے تو اس کا بچہ ہو گا اور اگر
شوہر یا زوجہ بیٹا یا بیٹی چاہتے ہوں تو وہ بھی اس پانی میں سے پئیں،ان کا یہ مقصد
پورا ہو جائے گا ،جیسا کہ حق تعالیٰ فرماتا ہے ۔
یَھَبُ لِمَنْ یَشاءُ اِناثًا وَیَھَبُ
لِمَنْ یَشاءُ الذُّكُورَ1
وہ جسے چاہے بیٹیاں دیتا ہے اور جسے
چاہے بیٹے عطا کرتا ہے
ٲَو
یُزَوِّجُھُمْ ذُكْرَانًا وَاِناثًا وَیَجْعَلُ مَنْ یَشاءُ عَقِیمًا۔2
یا بیٹے بھی اور بیٹیاں بھی دیتا ہے
اور جسے چاہے بے اولاد رکھتا ہے ۔
اس کے بعد آنحضرتؐ نے فرمایا جس کے سر میں درد ہو وہ اس پانی میں سے پیئے خدا کی قدرت سے اس کا درد جاتا رہے گا۔ اگر کسی کی آنکھ میں درد ہو تو اس پانی کا ایک قطرہ آنکھ میں ڈالے اس میں سے پی بھی لے اور اپنی آنکھوں کو اس پانی سے دھوئے تو بہ حکم خدا شفا مل جائے گی۔ اس پانی کے پینے سے دانتوں کی جڑیں پختہ ہوتی ہیں، یہ دانتوں میں خوشبو پیدا کرتا ہے، لعاب دھن کم ہوتا اور بلغم بھی گھٹ جاتا ہے۔ اس پانی کے پینے سے پیٹ میں کھانے پینے کا بوجھ نہیں ہو گا، درد قولنج سے بچا رہے گا کمر اور پیٹ کا درد نہ ہو گا۔ زکام کی تکلیف نہ آئے گی، دانتوں میں درد نہ ہو گا، معدے کا درد اور کیڑے ختم ہو جائیں گے۔ اس شخص کو خون نکلوانے کی ضرورت نہ رہے گی۔ بواسیر، خارش، دیوانگی، برص، جذام، نکسیر اور قے سے بھی نجات ہو گی۔ اور وہ شخص اندھا، گونگا، لنگڑا اور بہرا نہیں ہو گا۔ اس کی آنکھ میں سیاہ پانی نہیں اترے گا۔ وہ درد لاحق نہیں ہو گا جو روزہ چھوڑ دینے اور نماز ناتمام پڑھنے کا موجب ہوتا ہے۔ اور شیطان و جن کے وسوسوں سے بچا رہے گا۔
اس
کے بعد آنحضرتؐ نے فرمایا، جو شخص اس پانی میں سے پیئے گا اگر اس کے بدن میں سب
لوگوں جتنے درد ہوں تو بھی شفا پائے گا۔ جبرائیلؑ نے کہا کہ اس ذات کی قسم جس نے
آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے، جو شخص اس پانی پر پہلے ذکر کی گئی آیات پڑھے گا تو حق
تعالیٰ اس کے دل کو نور سے بھر دے گا، اس کی زبان پر حکمت کو رواں کر دے گا اس کے
قلب کو فہم و ذکا سے پر کر دے گا۔ اور اس پر اتنی مہربانیاں کرے گا جو دنیا میں کسی
پر بھی نہ کی گئی ہوں۔ اس کو ہزار رحمت اور ہزار مغفرت سے نوازے گا، نیز فریب کاری،
بددیانتی، غیبت، حسد، ظلم، تکبر، بخل اور حرص وغیرہ کو اس کے قلب سے دور کر دے گا۔
اس کو لوگوں کی طرف سے دشمنی، ان کی بدگوئی سے بچائے گا اور یہ پانی اس کے لئے
تمام بیماریوں سے شفا یابی کا سبب ہو گا۔
مؤلف کہتے ہیں کہ اس روایت کا سلسلۂ
سند - اسے امام جعفر صادقؑ سے روایت کیا ہے اور اس میں
یہی خواص اور صورتیں ذکر کی ہیں، آیات اور اذکار کی روایت اس طرح ہے کہ اس آب
نیساں پر سورۂ فاتحہ، آیۃ الکرسی، سورۂ کافرون، سورۂ اعلیٰ، سورۂ فلق، سورۂ ناس
اور سورۂ توحید ستر ستر مرتبہ پڑھے، پھر ستر مرتبہ کہے لا الہ الا اللہ، ستر مرتبہ
کہے اللہ اكبر اور ستر مرتبہ کہے اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِ مُحَمَّدٍ،
پھر ستر مرتبہ پڑھے:
سُبْحَانَ ﷲِ وَالْحَمْدُ ﷲِ وَلَا
اِلٰہَ اِلَّا ﷲُ وَﷲُ اَكْبَرُ۔3
پاک تر ہے اللہ اور حمد اللہ ہی کے
لئے ہے اور اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور اللہ بزرگ تر ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں