پیر، 7 اکتوبر، 2024

نیند میں چلنے کی بیماری اور اس کے اثرات

 ابھی     حال ہی میں انٹر نیٹ پر ایک خبر پر  نظر پڑی کہ گھر میں سوتے ہوئے   تقریباً بارہ برس کی بچی رات کے وقت غائب ہو گئ تلاش کرتے ہوئے جب ڈرون کی مدد لی گئ تو  ڈرون کو  جنگل کی زمین پر ایک ہیولہ نظر آیا -جب اس ہیولے پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ کھوئ ہوئ بچی جنگل کی زمین پر سوئ ہوئ تھی- یعنی وہ بچی سوتے میں چلنے کی بیماری کا شکار تھی -میڈیکل  تحقیق  سے معلوم ہوا کہنیند میں چلنے کی بیماری کا تعلق کروموسومز کے نقص سے ہوتا ہے-نیند میں چلنے والوں کی چار نسلوں کے کروموسومز یا لونیے کے   میں کی جانے والی طبی   ریسرچ کے نتائج  نے بتایا  کہ  ان مریضوں میں  کروموسوم 20 کا نقص پایا جاتا ہے۔طبی سائنسدانوں کے مطابق انہوں نے ایسے جینیاتی ضوابط کا پتہ لگایا ہے، جو انسانوں کے نیند میں چلنے کی بیماری کا موجب ہوتے ہیں۔جرنل آف نیورولوجی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق جسم کے اندر کسی ایک ناقص ڈی این اے کی موروثی طور پر موجودگی نیند میں چلنے کی بیماری کا سبب بنتی ہے۔ 


یہ جینز 10 فیصد بچوں جبکہ 50 بالغ افراد میں سے غالباً ایک کو مثاثر کرتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر نیند میں چلنے کی بیماری بے ضرر ہوتی ہے اور یہ بڑھ سکتی ہے۔کروموسوم 20 کا نقص نیند میں چلنے کی بیماری کا سبب بنتا ہے-بچوں کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ ان میں ایسے دَور آتے ہیں، جب وہ نیند میں عالم وجد یا مدہوشی میں چلنا شروع کر دیتے ہیں۔ محققین نے کہا ہے کہ نیند میں چلنے کی بیماری اگر سن بلوغت تک برقرار رہے تو یہ معمول کی زندگی کے لئے کافی خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔نیند میں چلنے والوں کی خطرناک سرگرمیاںنیند میں چلنے والے اکثر گاڑی کی چابی اٹھا کر گھر کا دروازہ کھول لیتے ہیں اور گاڑی میں بیٹھ کر ڈرائیونگ کی کوشش کر تے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسے سنگین کیسز بھی سامنے آئے ہیں، جن میں نیند میں چلنے والے کسی کا قتل کر دیتے ہیں۔ تاہم ایسے واقعات کافی کم رونما ہوتے ہیں۔محققین کا کہنا ہے کہ وجد یا مد ہوشی کے عالم میں چلنے کی بیماری کی وجہ عموماً بہت زیادہ تھکاوٹ اور دباؤ بنتی ہے۔


 نیند میں چلنے کا عمل عموماً رات کے پہلے پہر دیکھنے میں آتا ہے۔ بستر پر لیٹتے ہی گہری نیند سونے والے ایسے مریض جنہیں خواب نہیں آتے، وہ لیٹنے کے تھوڑی دیر بعد ہی اُٹھ کر چلنا شروع کر دیتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح جب یہ افراد بیدار ہوتے ہیں تو انہیں رات کے واقعات بالکل یاد نہیں رہتے۔امریکہ کی واشنگٹن یونیورسٹی آف میڈیسن سے منسلک ڈاکٹر کرسٹینا گورنیٹ اور ان کے ساتھیوں نے اپنی اس تحقیق کے لئے نیند میں چلنے کے عادی افراد کی ایک بڑی فیملی کی مدد لی اور اس پر ریسرچ کی۔اس خاندان کی سب سے چھوٹی  12 سالہ بچی، سب سے زیادہ اس بیماری کا شکار ہے۔ یہ اکثر و بیشتر نیند سے اُٹھ کر چلنا شروع کر دیتی ہے اورچلتے چلتے گھر سے باہر چلی جاتی ہے۔ اس گھرانے میں چار نسلوں سے یہ بیماری چلی آ رہی ہے۔ اس 22 رکنی فیملی کے نو ممبر اس بیماری میں مبتلا ہیں۔ ان میں سے ایک  اسکے چچا ہیں، جو رات کو اُٹھ کر آٹھ جوڑے موزے ڈھونڈ کر پہن لیتے ہیں جبکہ ان کے دیگر رشتہ دار رات کو نیند سے اُٹھ کر چلنے کے دوران اکثر کسی چیز سے ٹھوکر کھا کر گر بھی جاتے ہیں اور انہیں اکثر زخم آتے ہیں۔


رات کی نیند میں خلل کی وجہ سے دن بھر تھکن طاری رہتی ہے: محققین نے اس پوری فیملی کے ممبران کے لعاب کے سیمپل لیے اور ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا۔ اس سے پتہ چلا کہ اس پورے خاندان میں یہ موروثی بیماری کروموسوم 20 کے نقص کے سبب پائی جاتی ہے۔ دلچسپ امر یہ کہ تحقیق سے محققین نے یہ بھی پتہ چلا لیا کہ اس خاندان کے چند افراد میں اپنی نئی نسل تک اس بیماری کو پہنچانے کے 50 فیصد امکانات پائے جاتے ہیں۔ اس طرح خاندان کے جس فرد میں بھی یہ نقص ڈی این اے سے منتقل ہوگا وہ نیند میں چلنے کی بیماری میں مبتلا ہوگا۔محققین ابھی اس بارے میں مزید تحقیق کر رہے ہیں تاہم اب تک کی ریسرچ کے بعد ان کا خیال ہے کہ غالباً Adenosine Deminase وہ جین ہے جو اس بیماری کی وجہ بنتا ہے۔ ڈاکٹر کرسٹینا گورنیٹ نے تاہم کہا ہے کہ اس امر کے امکانات کافی زیادہ ہیں کہ اس بیماری کا سبب متعدد جینز بھی ہو سکتے ہیں تاہم اب تک ایک کا پتہ لگایا جا چکا ہے۔


 نیند میں چلنے والا عام طور پر اپنے اردگرد کے ماحول سے بے خبر ہوتا ہے اور جب اس سے بات کی جائے تو وہ جواب نہیں دے سکتا۔بیدار ہونے پر الجھن: اگر کسی ایپی سوڈ کے دوران بیدار ہو جائے تو، وہ شخص الجھن میں پڑ سکتا ہے اور پریشان ہو سکتا ہے۔سلیپ واکنگ کی تشخیص نیند میں چلنے کی تشخیص میں عام طور پر ایک مکمل طبی تاریخ شامل ہوتی ہے اور اس میں کئی تشخیصی ٹیسٹ شامل ہو سکتے ہیں:نیند میں چلنے کی تشخیص کے لیے ایک تفصیلی طبی تاریخ بہت ضروری ہے۔ اس میں خاندانی تاریخ، نیند کے نمونوں، اور کسی بھی بنیادی طبی حالات کے بارے میں معلومات شامل ہیں۔نیند مطال نیند کے دوران دماغی سرگرمی، آنکھوں کی حرکت، دل کی دھڑکن، اور سانس لینے کی نگرانی کے لیے نیند کا یا پولی سونوگرافی کی سفارش کی جا سکتی ہے۔ اس سے نیند کی کسی بھی بنیادی خرابی کی نشاندہی کرنے میں مدد مل سکتی ہے جو نیند میں چلنے میں معاون ہو سکتے ہیں۔



1 تبصرہ:

  1. بیماری تو بس بیماری ہوتی ہے -خواہ کوئ ہو اللہ ہم سب کو ہر بیماری سے محفوظ رکھے آمین

    جواب دیںحذف کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر