انسانی مزاج میں تنّوع پایا جاتا ہے یہی
وجہ ہے کہ جب وہ دن اور رات کے لگے بندھے روٹین سے گھبرا جاتا ہے تب کچھ اس روٹین
سے ہٹ کر چاہتا ہے انسان کی اسی مزاجی کیفیت سے کچھ کھیل ایسے ایجاد کئے جو بہت
خطرناک ہیں دنیا میں کچھ کھیل ایسے کھیلے جاتے ہیں جن میں کھلاڑی کی جان ہتھیلی میں
ہوتی ہے۔ یہ کھیل بہت سنسنی خیز ہونے کے ساتھ ساتھ بہت خونی اور بھیانک بھی ہے۔
اسپین کی ثقافت میں اسے ایک بہادر کھیل
بھی سمجھا جاتا ہے۔ اس کھیل میں جیت یا ہار کے علاوہ بل فائٹر اپنی زندگی اور موت
کا فیصلہ بھی کرتا ہے۔ اس میلے کے لیے صبح آٹھ بجے چھ بیلوں کو میڈرڈ کی تنگ گلیوں
میں چھوڑ دیا جاتا ہے اور اس دوران شرکاء بیلوں کے آگے دوڑتے ہیں۔ وہ بیلوں کو اپنی
جانب متوجّہ کرتے ہوئے اسے جھکائ دیتے ہیں اور زرا سی بھول چوک کھلاڑی کو اپنی جان
سے دھونے ہوتے ہیں
بیل فائٹنگ کو ہسپانوی ثقافت کا ایک
قدیم روایتی کھیل سمجھا جاتا ہے۔ بیل فائٹنگ ایک جسمانی مقابلہ ہے جس میں ایک آدمی
ایک بیل کو مارنے یا مارنے کی کوشش کرتا ہے، عام طور پر قواعد یا ثقافت کے مطابق۔ اس گیم کو مختلف طریقوں
سے کھیلا جاتا ہے، بشمول گائے یا بیل کے گرد رقص کرنا یا جانور کے سینگوں سے بندھی
ہوئی چیز کو ہٹانے کی کوشش کرنا۔ بیل فائٹنگ کی سب سے مشہور شکل ہسپانوی طرز کی
بلف فائٹنگ ہے، جو اسپین، پرتگال، جنوبی فرانس، میکسیکو، کولمبیا، ایکواڈور، وینزویلا
اور پیرو میں رائج ہے۔ کھیل کے لیے استعمال ہونے والے سب سے پرانے بلنگز سپین میں
سیویلا اور رونڈا ہیں، جو 1700 کی دہائی میں قائم ہوئے۔ میکسیکو میں سب سے بڑی بیل
کی انگوٹھی میکسیکو پلازہ کے نام سے مشہور ہے جس میں تقریباً 48,000 افراد کے بیٹھنے
کی گنجائش ہے۔
۔ بیل فائٹنگ زیادہ تر ممالک میں غیر قانونی ہے،
لیکن یہ زیادہ تر سپین اور پرتگال کے ساتھ ساتھ کچھ ہسپانوی امریکی ممالک اور جنوبی
فرانس کے کچھ حصوں میں قانونی ہےاس تہوار کے دوران ہر صبح سفید لباس میں ملبوس اور
سرخ رومال پکڑے سینکڑوں شہری اس صدیوں پرانی روایت کو جاری رکھنے کے لیے بیلوں کے
آگے تقریباً ایک کلومیٹر تک دوڑتے ہیں۔ اس کھیل میں ہر سال کئی لوگ زخمی ہوتے ہیں
لیکن پھر بھی یہ روایت ختم نہیں ہوئی۔
اور ہر سال زخمی ہونے والوں کی بھی
اچھّی خاصی تعداد ہوتی ہے تو بُل کے طیش کے ہاتھوں بھی ہلاک ہونے والوں کی خبریں
بھی ہوتی ہیں
اسپین میں بیل فائٹنگ کا سالانہ میلہ
شروع ہوا جہاں ایک میٹاڈور (بل فائٹر) کو
ایک بیل نے بری طرح روند دیا۔
تفصیلات کے مطابق 45 سالہ جوآن جوز پیڈیلا
نامی سٹار بل فائٹر نے بیل کو نیزوں سے وار کرتے ہوئے بری طرح زخمی کر دیا اور
دوسرے حملے کا انتظار کیا۔
زخمی بیل کو بل فائٹر نے مکمل طور پر
ختم کر دیا جس نے جوآن جوش کو پیچھے سے مارنے کے بعد اسے اپنے سینگوں سے اٹھا کر
زمین پر پٹخ دیا، اس کی کھوپڑی کو پھاڑ کر اسے شدید زخمی کر دیا۔
اسٹینڈ بائی پر موجود دیگر بل فائٹرز
فوری طور پر بل فائٹر کی مدد کے لیے پہنچ گئے اور جب کہ کچھ نے بیل کا دھیان بٹایا،
دوسروں کو زخمی بل فائٹر کو لڑائی کے میدان سے باہر لے جاتے دیکھا گیا۔ بعد ازاں
جوان جوش کو فوری طبی امداد دی گئی اور ان کے سر پر 40 ٹانکے لگے۔ واضح رہے کہ بیل
فائٹنگ فیسٹیول پر دنیا بھر میں شدید تنقید کی جاتی ہے اور اس میلے پر پابندی کا
مطالبہ کیا جاتا ہے۔
بیل فائٹنگ کی صدیوں پرانی روایت کے
حامیوں کا کہنا ہے کہ اسپین بیل فائٹنگ کے بغیر اپنا بھرپور ثقافتی ورثہ کھو دے
گا۔ تاہم، اکیسویں صدی میں ایک ترقی یافتہ یورپی ملک کے زیادہ تر باشندوں کا خیال
ہے کہ اب وقت آگیا ہے۔ اس روایت کا بوریا بستر لپیٹ دیا جائے۔ ایک ایسا ملک جو دنیا
میں اپنی روایت کی بنیاد پر جانا اور پہچانا جاتا ہے، آج اس معاملے پر دو حصوں میں
بٹ چکا ہے۔اس کے حامیوں کا کہنا ہے کہ اگرچہ بیل فائٹنگ کے مقابلوں کی تعداد کم ہو
رہی ہے لیکن یہ اسپین کے قومی دھارے کا ایک اہم حصہ ہے۔ انہوں نے گزشتہ ماہ آئینی
عدالت کے اس فیصلے پر بہت خوشی کا اظہار کیا ہے جس نے بیل فائٹنگ پر کاتالان خطے کی
پابندی کو معطل کرتے ہوئے بیل فائٹنگ کو اسپین کے 'ثقافتی ورثے' کا حصہ قرار دیا
تھا۔
تاہم جانوروں کے حقوق کے علمبرداروں
کا کہنا ہے کہ ملک میں بیل فائٹنگ کے کچھ تہواروں پر پابندی اور کچھ شہروں کا مقامی
طور پر اس روایت کو ختم کرنے پر غور ان کی جیت کی نشانیاں ہیں۔بل فائٹنگ رومن دور سے
کسی نہ کسی شکل میں اسپین کی تاریخ کا حصہ رہی ہے، لیکن اس کی موجودہ شکل 18ویں صدی
میں سامنے آئی۔
اسپین کی بل فائٹنگ یونین کے صدر جوآن
ڈیاگو ویسینٹے کہتے ہیں: 'یہ ایک ثقافتی روایت ہے۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جس کے لیے میں
بار بار اپنی جان کو خطرے میں ڈالتا ہوں، اس لیے اس نازک وقت میں اس روایت کا
احترام کرنے کی ضرورت ہے۔'' میڈرڈ سے تعلق رکھنے والے صحافی آندریس ڈی میگوئل کہتے
ہیں: 'یہ تہوار ہاں، قربانی کی ایک رسم ہے۔ . یہ ایک تماشا ہے، ایک کاروبار ہے۔ یہ
بہت پیچیدہ روایت ہے جو تضادات سے بھری ہوئی ہے۔
'آپ بیل فائٹنگ کے مقابلے میں ان نایاب لمحات کی خوبصورتی دیکھنے جاتے ہیں جب ایک بیل فائٹر آرٹسٹ کا درجہ حاصل کرتا ہے۔ لیکن وہ اس تماشے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈال دیتا ہے۔ "بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ اب یہ وحشیانہ کھیل زوال پذیر ہے؟ ہاں، اب یہ اچھی خبر ہے کہ اسپین میں اس کھیل کے عادی افراد کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں