اپنے پروگرام کے مطابق سات بجے شام کے وقت کیلگری ائر پورٹ کی فضاوں میں طیارہ داخل ہوا میں نے جہاز کی کھڑ کی سے باہر کا نظارہ کیا تو بے اختیار زبان پر الفاظ آ گئے سبحان تیری قدرت -ہوائ اڈّا شب عروسی کا لباس پہنے ہزارہا روشنیوں سے مزیّن تھا -ابھی میری حیرت کچھ اور سوا ہوتی کہ طیارہ رن وے پر دوڑنے لگا اور سب مسافر اپنی اپنی سیٹ بیلٹ کھولنے لگے جی ہاں اب میں کیلگری کا تعارف کروانا چاہوں گی -کیلگری باغات' گھنے جنگلات اور پہاڑوں کا شہر ہے-جس میں تا حد نظردلکش نظارے ہیں تو سردیوں میں ہڈّیوں کو گلا دنے والی سردی بھی ہے لیکن پھر بھی مشرق کی جانب سے مغرب کی جانب ہجرت چلی آ رہی ہے - کیلگری مغربی صوبے البرٹا کا شہر ہے جو راکی ماؤنٹینز کے نزدیک واقع ہے۔ یہ شہر دو کینیڈین شہروں سے انڈیکس میں اپنے استحکام کے باعث بہتر ہے ۔یہاں کے رہائشیوں کے مطابق یہ ایک ایسا شہر ہے جہاں کینیڈا کےتمام بڑے شہروں کی سہولیات موجود ہیں -اور یہ کینیڈا کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں رہائش کے لیے قدرے سستا ہے۔کینیڈا کے سب سے بڑے شہروں میں سے ایک ہونے کےسبب یہاں ایک مخصوص دلکشی ہے،
یہاں کے دوستانہ مقامی افراد، کمیونٹی کو فروغ دینے والی ذہنیت اور فارمرز' مارکیٹس (جہاں تازے پھل اور سبزی کھیتوں سے براہِ راست آتے ہیں) کے باعث ہے۔موسم گرما اور موسم بہار میں کیا کہنے کہ ’لوگ یہاں تفریح کی غرض سے گھروں سے باہر جاتے ہیں۔ ان موسموں میں یہاں گھروں کے ساتھ صحن بھی تفریح گاہ بن جاتے ہیں اور ریستورانوں میں بھی بھیڑ لگ جاتی ہے۔ یہاں کے ٹوور آپریٹر کہتے ہیں کہ اگر آپ ریستوران میں غروبِ آفتاب کے وقت بکنگ کروائیں تو آپ شہر کے پہاڑی سے نظر آنے والے دلکش نظارے کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔موسم بہار میں اورموسم گرما میں یہاں کے لوگ اکثر اپنی گاڑیوں کے بیک سائڈ پر اپنی اپنی بوٹس لئے فشنگ کے لئے جاتے ہوئے نظر آئیں گے‘کینیڈا کے دیگر شہروں کی طرح اس شہر میں بھی زندگی گزارنے کے معیار میں اضافے کی وجہ پرفضا مقامات اور قدرت سے قربت ہے۔
البرٹا کا پہلا عوامی پارک، یہ منفرد پارک ہر کسی کے لیے کھلا ہے اور یہ ایک ایسی پناہ گاہ ہے جو کمیونٹی، خاندان اور نوجوانوں کی فلاح و بہبود کی حمایت کرتا ہے۔ یہ کیلگری کا پہلا کمیونٹی پر مبنی دماغی صحت کا مرکز ہے جو نوجوانوں کے لیے فطرت سے عکاسی کرنے، صحت یاب ہونے اور جڑنے کے لیے ہے۔ پارک کی خصوصیات میں چڑھنے کا ڈھانچہ، اسپورٹ کورٹ، پویلین، کمیونٹی کے راستے، جھولتے بینچ، اور مراقبہ کے لیے جگہ، گروپ کی سرگرمیاں، باغبانی اور بہت کچھ شامل ہے۔ثقافتی فیسٹیول اور یہاں کی بہترین نائٹ لائف بھی۔‘ یہ شہر آبادی کے اعتبار سے خاصا متنوع بھی ہے اور کینیڈا میں یہ تیسرا سب سے متنوع شہر ہے جہاں 240 سے زیادہ قومیتوں کے لوگ اور 165 زبانیں بولی جاتی ہیں
شہر میں آئل اور گیس کی صنعت کے سبب یہاں وائٹ کالر جابس کرنے والے افراد کی بڑی تعداد موجود ہے -سردیوں میں بھی تمام شہر میں سرما کے کھیلوں کا انعقاد ہوتا رہتا ہے جیسے سکیئنگ، سکیٹنگ، ٹیوبنگ، سنوشوئنگ اور آئس بائیکنگ جیسے کھیل کھیلے جاتے ہیں۔ شہر نے سنہ 1988 میں ونٹر اولمپکس کی میزبانی کی تھی، یہی وجہ ہے کہ یہاں اب بھی مکمل انفراسٹرکچر موجود ہے۔ یہاں سردیاں طویل اور سرد ہوتی ہیں کیلگری ٹرانسپورٹ :کیلگری میں پیدل چلنے کے لیے طویل فٹ پاتھ اور سائیکل چلانے والوں کے لیے ٹریکس موجود ہیں۔ ا ہزار کلومیٹر سے زیادہ طویل یہ راستے پورے شمالی امریکی میں اپنی پہچان رکھتے ہیں۔بالخصوص سائیکل ٹریک کو بہت محفوظ بنایا گیا ہے ’شہر میں سائیکل چلاتے ہوئے میں ایسے دلکش نظارے اور مقامات بھی دیکھنے کو ملیں گے جو عام طور پرنظروں سے پوشیدہ رہتے ہیں، ان نظاروں کو روزانہ باہر جا کر دنیا دیکھنے کی جو خوشی نصیب ہوتی ہے وہ بیان سے باہر ہے
مایا دیوی جو سسکیچوان سے کیلگری چند برس پہلے شفٹ ہوئی ہیں ، کہتی ہیں کہ ’کیلگری دولتمند شہر ہے اور یہاں کے لوگوں کے پاس بھی دولت ہے بلکل ایسے جیسے کہ انڈیا کے جنوبی شہرحیدر آباد والے دولت مند ہیں کیونکہ ان کا صوبہ بھی پہلے سے دولت مند ہے اس لئے کیلگری کے لوگوں کے پاس دولت ہےاور یہاں کے لوگوں کے دل بھی بڑے ہیں - اس کا مطلب یہ ہے کہ موسمِ گرما کے مہینوں میں شہر کے وسطی اور اس کے اردگرد کے علاقو میں رش ملے گا -ہر سال کیلگری سٹیمپیڈ نامی فیسٹیول جولائی کے پہلے جمعے کو شروع ہوتا ہے اور دس روز تک چلنے والی اس تقریب میں یہ فیسٹیول پوری دنیا سے لوگوں کو خوش آمدید کہتا ہے۔