بدھ، 12 مارچ، 2025

جعفر ایکسپریس سانحہ


12/march /2025

ویب ڈیسک — مارچ 11, 2025

جعفر ایکسپریس پر فائرنگ سانحہ کی اپڈیٹ   -

_مارچ 11, 2025  

رپورٹ   پیش  کی ہےغلام مرتضیٰ زہری

عاصم علی رانانے -کینیڈا میں رات کا ایک بجنے والا ہے اور کیلنڈر مارچ کی بارہ تاریخ بتا رہا ہے

بلوچستان میں مشکاف کے قریب جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملہ کے بعدسیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 104 افراد کو بازیاب کروالیا گیا ہے۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اب تک 16 دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ 17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ڈی ایس ریلوے عمران حیات نے جعفر ایکسپریس حملے میں ٹرین ڈرائیور کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔104 یرغمال مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں سے رہا کروایا، سیکیورٹی ذرائع- رہا ہونے والوں میں 58 مرد، 31 خواتین اور 11 بچے شامل ہیں، سیکیورٹی ذرائع حملے کی ذمہ داری قبول کرنے والی تنظیم بی ایل اے نے دعویٰ کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس اور یرغمالوں پر ان کا اب بھی مکمل کنٹرول ہے (جبکہ  پوری ٹرین جل کر خاکستر ہو چکی ہے)ور 214 افراد ان کی تحویل میں ہیں۔بی ایل اےنے ان 214 مسافروں کو جنگی قیدی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تنظیم قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔بی ایل اے نے خبردار کیا ہے کہ یرغمالوں کی بازیابی کے لیے آپریشن کے سنگین نتائج ہوں گے-بلوچستان میں مشکاف کے قریب جعفر ایکسپریس پر ہونے والے حملہ کے بعدسیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ 104 افراد کو بازیاب کروالیا گیا ہے۔


جن افراد کو بازیاب کروایا گیا ان میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اب تک 16 دہشت گردوں کو ہلاک کیا جا چکا ہے جبکہ 17 زخمیوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب بی ایل اے کے ترجمان جیئند بلوچ کا بیان سامنے آیا ہے جس میں ان کا دعویٰ ہے کہ جعفر ایکسپریس اور یرغمالوں پر ان کا اب بھی مکمل کنٹرول ہے اور 214 افراد ان کی تحویل میں ہیں۔بی ایل اےنے ان 214 مسافروں کو جنگی قیدی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تنظیم قیدیوں کے تبادلے کے لیے تیار ہے۔بقول انکے"پاکستانی حکام کو 48 گھنٹوں کی مہلت دی جاتی ہے کہ بلوچ سیاسی اسیران، جبری طور پر لاپتہ کیے گئے افراد اور قومی مزاحمتی کارکنان کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے۔"دہشتگردی کے اس واقعہ سے متعلق پاکستان فوج کی طرف سے کوئی بیان اب تک جاری نہیں کیا گیا البتہ بعض معلومات عسکری زرائع سے فراہم کی گئی ہیں جن میں متاثرہ مقام پر آپریشن کا بتایا گیا ہے لیکن اس علاقہ میں آزاد ذرائع نہ ہونے کی وجہ سے معلومات صرف ذرائع یا پھر بی ایل اے کی طرف سے جاری کی جارہی ہیں جن کی مکمل تصدیق ابھی نہیں ہوپائی۔، ذرائع

This is yesterday Updates. 

تازہ ترین قومی خبریں11 مارچ ، 2025

بلوچستان   میں جعفر ایکسپریس پر بزدلانہ حملے کے دہشتگردوں کے افغانستان میں اپنے ماسٹر مائنڈ سے رابطے ہیں۔سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے ٹرین میں سوار عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنایا ہوا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کا گھیراؤ کرلیا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، عورتوں اور بچوں کو ڈھال بنائے جانے کے باعث آپریشن انتہائی احتیاط سے کیا جارہا ہے۔سیکیورٹی ذرائع نے مزید بتایا کہ مشکل علاقہ ہونے کی وجہ سے بھی پیچیدہ آپریشن احتیاط سے کیا جارہا ہے، سیکیورٹی فورسز آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھیں گی -سیکیورٹی ذرائع کے مطابق بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔ذرائع کے مطابق دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس کو ٹنل میں روک کر مسافروں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، یرغمال بنائے گئے افراد میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے-جعفر ایکسپریس پر دہشتگردوں کا حملہ، سیکیورٹی فورسز کی کارروائی 104 مسافر بازیاب، 16 دہشتگرد ہلابلوچستان میں بولان کے علاقے میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں نے حملہ کرکے مسافروں کو یرغمال بنایا، سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بولان پاس، ڈھاڈر کے مقام پر دہشت گردوں نے جعفر ایکسپریس پر حملہ کر کے معصوم شہریوں کو ٹارگٹ کیا۔


مال بردار ٹرین سے مسافروں کو مچھ اسٹیشن پہنچایا گیا-سیکیورٹی فورسز کے بازیاب کروائے گئے 104 مسافروں کو لے کر مال بردار ٹرین مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئی ہے۔ مسافروں کی بازیابی کیلئے آپریشن جاری -ذرائع کا کہنا ہے کہ باقی مسافروں کی باحفاظت بازیابی کیلئے سیکیورٹی فورسز کوشاں ہیں، دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔ذرائع کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے 16 دہشتگردوں کو ہلاک کردیا ہے، جبکہ متعدد دہشتگرد زخمی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے باعث دہشت گرد چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہوگئے۔ سیکیورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں آپریشن میں حصہ لے رہی ہے۔ذرائع نے بتایا تھا کہ دہشت گرد بیرون ملک اپنے سہولت کاروں سے سیٹلائٹ فون کے ذریعے رابطے میں ہیں۔صدر اور وزیراعظم کی جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی مذمت -واضح رہے کہ اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ بلوچستان کے ضلع بولان میں نامعلوم افراد کی جانب سے جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کی گئی۔لیویز ذرائع نے بتایا تھا کہ فائرنگ سے ٹرین ڈرائیور شدید زخمی ہوا ہے جس کو طبی امداد کےلیے اسپتال منتقل کردیا گیا جبکہ سبی کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔واضح رہے کہ مسافر ٹرین جعفر ایکسپریس کوئٹہ سے پشاور کےلیے صبح 9 بجے روانہ ہوئی تھی کہ اس دہشتگردی کے واقعے کا شکار ہوگئی۔


  جعفر ایکسپریس میں 400 مسافر سوار ہیں۔جعفر ایکسپریس پر فائرنگ کے واقعہ کے بعد کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر ایمرجنسی انفارمیشن ڈیسک قائم کردیا گیا ہے جہاں ریلوے اہلکاروں کو مقرر کردیا گیا ہے۔  وزیراعلیٰ بلوچستان کا ریاستی رٹ چیلنج کرنے والوں کو نیست و نابود کرنے کا عزم-ڈیسک اہلکار کا کہنا ہے کہ ایمرجنسی ڈیسک جعفر ایکسپریس واقعہ کے حوالے سے معلومات کیلئے قائم کیا گیا ہے، جعفر ایکسپریس کے واقعہ کے حوالے سے معلومات شئیر کی جائیں گی۔اہلکار کا کہنا تھا کہ تاحال جعفر ایکسپریس کے حوالے سے کوئی معلومات موصول نہیں ہوئیں -وزیر مملکت طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دہشت گرد ٹرین مسافروں کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کے دوران طلال چوہدری نے کہا کہ بولان میں ٹنل کے قریب جعفر ایکسپریس پر حملہ کیا گیا-انہوں نے کہا کہ دہشت گرد بہت سارے لوگوں کو ٹرین سے پہاڑی علاقے میں لے کر گئے ہیں، ۔وزیر مملکت نے مزید کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے پہنچ کر ٹرین سے بہت سارے لوگوں کو ریسکیو کرلیا، ۔اُن کا کہنا تھا کہ ٹرین میں سرکاری ملازمین بھی اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہے تھے،-طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردوں نے مسافروں کو نہیں چھوڑا، ان مسافروں کو سیکیورٹی فورسز نے بازیاب کروایا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پوری دنیا کو ہمارے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ایسے واقعات کو سوشل میڈیا پر دشمن کے ساتھ اپنے لوگ بھی سپورٹ دے رہے ہیں۔وزیر مملکت نے کہا کہ ثبوت موجود ہیں کہ افغانستان سے ان دہشت گردوں کو سپورٹ ملتی ہے، کالعدم تنظیم کا اتحاد ہے، افغانستان سے آنے والی منشیات کا پیسا ہے، بدقسمتی سے ہمارے ایسے ہمسائے ان واقعات میں ملوث ہیں جن پر ہم نے احسان کیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے فائرنگ سے زخمی افراد کی جلد صحتیابی کیلئے دعا کی۔ انکا کہنا تھا کہ معصوم مسافروں پر فائرنگ کرنے والے درندے کسی رعایت کے مستحق نہیں


1 تبصرہ:

  1. ہمارے عزت مآب وزیر داخلہ کو چاہیئے کہ وہ فوراً اپنے اس ایس ایچ او کو اور ڈی چوک کے قاتلوں کے بریگیڈ کو بھیج کر بلوچستان کے دہشت گردوں کا قلع قمع کروائیں جس طرح ڈی چوک میں نہتے پی ٹی آئ کے کارکنوں کو قتل کیا تھا-بلکہ قاتل بریگیڈ کی بھی ضرورت نہیں بلوچ دہشت گردوں کے لئے صرف ایک ایس ایچ او کی مار بھی نہیں کافی صرف محسن نقوی محترم کے سپاہی کو دیکھ کر دہشت گردوں کا دم نکل جائے گا

    جواب دیںحذف کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر