ایران اس روئے زمین پر ہزاروں سال پرانی اپنی ایک الگ شناخت رکھتا ہے اور اپنی اسی شناخت کو دنیا بھر میں پروموٹ کرنے کی کو ششوں میں اپنی بہترین صلاحیتوں کو کام میں لا رہا ہے -ایران میں سیاحت کے ادارے نے خطے اور دنیا میں ایران کی پوزیشن کو بہتر بنانے کیلئے مختلف اقدامات کئے ہیں ، تاکہ ایران کو اسے خطے میں ہیلتھ ٹورازم کا مرکز بنایا جاسکے۔ دوسری طرف ہیلتھ ٹورازم میں ایران کی طرف توجہ اس بات کو بھی ثابت کر رہی ہے کہ سامراجی طاقتوں کی تمام تر پابندیوں کے باوجود ایران نے صحت کے شعبے میں قابل قدر ترقی کی ہے۔ یاد رہے کہ سیاحوں کے علاوہ زائرین کی ایک بڑی تعداد ایران کے مذہبی مقامات کی زیارت کیلئے ایران آتی ہے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر راشد عباس نقوی رقمطراز ہیں کہ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل نے 2023ء میں ایران کی سیاحت کی صنعت میں 21 فیصد اضافے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ عراقیوں کے بعد ایران میں داخل ہونے والے سیاحوں میں ترک سیاح دوسرے نمبر پر ہیں۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل کی رپورٹ کے مطابق ایران کی سیاحتی صنعت میں کورونا کی وبا کے تھمنے کے بعد گذشتہ تین سالوں میں بالترتیب 40، 39 اور 21 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ پیش گوئی کی گئی ہے کہ 2024ء میں ایران کی سیاحت کی صنعت میں 12.1 فیصد اضافہ ہوگا۔
غیر ملکی سیاح ایران کے تاریخی اور سیاحتی مقامات کو خصوصی طور پر پسند کرتے ہیں۔ ورلڈ ٹریول اینڈ ٹورازم کونسل نے سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے کے لیے ایرانی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے اعلان کیا کہ عراقی اور ترک شہری جو ایران میں غیر ملکی سیاحوں کا بالترتیب 37 اور 11 فیصد ہیں، جمہوریہ آذربائیجان، پاکستان اور لبنان بالترتیب اگلے نمبر پر ہیں۔تاریخی یادگاریں، ایران کی شان اور قدیم تاریخ کی علامت ہیں۔ دس لاکھ تاریخی اور ثقافتی آثار، ہزاروں قومی ثقافتی ورثوں کی موجودگی اور 23 عالمی آثار کی رجسٹریشن نے ایران کو دنیا کے دس بڑے سیاحتی ممالک کے طور پر متعارف کرایا ہے، جس کی وجہ سے سیاحت کی صنعت کی ترقی پر ایران کی خصوصی توجہ ہے۔ دنیا میں ثقافتی مشترکات کے علاوہ سیاحتی سفارت کاری کو مضبوط بنانا ایرانی حکام کی ترجیح رہا ہے، جس کی وجہ سے حالیہ برسوں میں خطے کے ممالک سے لاکھوں سیاحوں نے ایران کا سفر کیا۔ یہ ایسے عالم میں ہے کہ سیاحت کی صنعت کی آمدنی ایران کی کل آمدنی کا 4.7 فیصد ہے اور اس شعبے میں 1.6 ملین سے زیادہ لوگ سرگرم ہیں۔
دوسری طرف گذشتہ سال ایران نے مختلف ممالک بالخصوص خطے سے تقریباً 1.2 ملین افراد کو ہیلتھ ٹورازم کی وجہ سے ایران آنے کے مواقع فراہم کئے۔ اس سے ایران نے ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی کمائی کی۔خطے کے سیاح ایران کی سستی طبی خدمات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ عراق، افغانستان، پاکستان، عمان، بحرین، آرمینیا، تاجکستان اور خلیج فارس کے جنوبی ساحلوں کے ممالک کے شہریوں نے ہیلتھ ٹورازم کے لیے سب سے زیادہ ایران کا دورہ کیا۔ درحقیقت ایران آنے والے تمام سیاحوں میں سے 20% بیماری اور صحت کے علاج کے مقصد سے سفر کرتے ہیں اور امید کی جاتی ہے کہ حکام کی کوششوں سے ایران کا ہیلتھ ٹورازم کا شعبہ آنے والے سالوں میں مزید ترقی کرے گا۔ اس سلسلے میں عالمی سیاحتی تنظیم کے سکریٹری جنرل زوراب پولولیکاشویلی کا کہنا ہے: اسلامی جمہوریہ سیاحت بالخصوص ہیلتھ ٹورازم کے میدان میں بہت اچھی صلاحیتوں کا حامل ہے اور درجنوں ممالک کے ساتھ ویزوں کے حوالے سے ایرانی حکومت کا اقدام بہت اہم ہے۔
ا صفہان کے لئے تو دنیا میں مشہور مقولہ رہا ہے اصفہان 'نصف جہان 'یہ انتہائ خوبصورت شہر ایران کے مرکز میں واقع ہے، خاص طرز تعمیر، قابل دید اور دل کو موہ لینے والے ثقافتی مقامات کی وجہ دنیا بھر سے سیر و سیاحت کے دلدادہ افراد یہاں کشاں 'کشاں چلے آتے ہیں-اس شہر میں موجود 6 ہزار سے زائد چھوٹے بڑے تاریخی مقامات ہیں جن کی تاریخ ہزاروں سال پر پھیلی ہوئی ہے۔2005ء میں اصفہان کو اسلامی ممالک کے ثقافتی دارالحکومت کے طور پر منتخب کیا گیا۔اصفہان میں موجود اکثر آثار قدیمہ صفوی عہد سے متعلق ہیں اور اس شہر کے اہم سیاحتی مقامات بھی نہر "زائندہ" کے کنارے آباد ہیں۔ نہر زائندہ، اصفہان شہر کے بیچوں بیج بہتی ہے اگرچہ اس نہر میں پانی کی سطح گزشتہ سالوں کی طرح بلند نہیں لیکن بہار کے موسم اور نوروز کے وقت جو اصفہان کی سیر کا بہترین موقع ہے نہر زائندہ میں پانی چھوڑے جانے سے اس کی رونق بے حد بڑھ جاتی ہے۔اصفہان میں موجود شاندار تاریخی مقامات، منفرد اورخوبصورت دستکاری، خاص دیسی میٹھائیاں، اور یہاں کے مہمان نواز لوگ، اپنے اندر قدرتی طور پر ایسی کشش رکھتے ہیں کہ ہرموسم سیاحت کے شوقین افراد ان کا مشاہدہ کرنے کے لئے دور دراز کے سفر اختیار کرتے ہیں۔
ایران کی معیشت ایک مخلوط معیشت ہے جس میں بڑا عوامی شعبہ شامل ہے. ایران کی معیشت کا تقریباً 60٪ مرکزی منصوبہ بندی کے تحت ہے. ایران کی معیشت ہائیڈروکاربن، زرعی، اور سروس سیکٹرز کے علاوہ مینوفیکچرنگ اور مالی خدمات پر مشتمل ہے، جس میں تہران اسٹاک ایکسچینج میں براہ راست شامل 40 سے زائد صنعتیں ہیں. گزشتہ دہائی میں اسٹاک ایکسچینج دنیا کے بہترین کارکردگی دکھانے والے ایکسچینجز میں سے ایک رہا ہے. دنیا کے ثابت شدہ تیل کے ذخائر کا 10٪ اور گیس کے ذخائر کا 15٪ کے ساتھ، ایران کو “توانائی کی سپر پاور” سمجھا جاتا ہے.
جواب دیںحذف کریں