پیر، 23 دسمبر، 2024

کراچی میں کرائے کے اسلحے سے وارداتیں

 


کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گروہ کے دو کارندوں کو نارتھ ناظم آباد سے گرفتار کرلیا گیا، ملزمان نے دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں لوٹ مار میں ملوث گرفتار گروہ کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں، نارتھ ناظم آباد مقابلے میں گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش کراچی میں کی جانے والی وارداتوں کا    مکمل احوال بتایا ۔ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ ایک دن میں دس سے زائد وارداتیں کرتے تھے، زخمی ملزم ولی محمد وارداتوں کیلئے اسلحہ لاتا تھا، ایک ملزم دوست ولی محمد ضلع مہمند میں روپوشی اختیار کررکھا ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ وارداتوں میں ملوث ملزم نے قصبہ کالونی میں گھر کرائے پر لے رکھا تھا، اسلحہ درہ آدم خیل سے 30 ہزار میں آن لائن آرڈر کیا جاتا ہے، جبکہ گولیاں کورئیر کمپنی کے ذریعہ منگوائیں گئیں۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم چھینے گئے موبائل فون گلشن غازی میں فروخت کرتے تھے، ملزم نے بتایا کہ آئی فون 30 ہزار، لوکل فون 5 سے 25 ہزار میں فروخت کیا جاتا ہے۔پولیس کا کہنا تھا کہ تین رکنی گروہ کا ایک کارندہ منگھو پیر میں روپوش ہے دوسرےگرفتار ملزم حیدر بنگش جس کا تعلق پارہ چنار سے ہے، اس نے انکشاف کیا کہ ایک دن میں دس سےبارہ  رہزنی کی وارداتیں کرتے ہیں۔گرفتار ملزم نے پولیس کو بتایا کہ زخمی ملزم دوست ولی محمد وارداتوں کیلئے اسلحہ لاتا تھا، وارداتوں کیلئے 2 لاکھ روپے کی موٹر سائیکل اور اسلحہ خریدا گیا، چھینے گئے موبائل فونز کی فروخت جاوید کرتا تھا۔ملزم نے پولیس کو بتایا کہ آئی ایم ای آئی تبدیل کے بعد موبائل مہنگے داموں فروخت کیے جاتے تھے، زخمی ملزم سمیت ساتھی کے خلاف مقدمہ تیموریہ تھانے میں درج کیا گیا۔پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں آن لائن اسلحے کی فروخت اور جعلی لائسنس بنانے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

 اسلحے کے شوقین افراد ٹیکس ادا کیے بغیر مہنگے ہتھیار کم داموں پر خریدنے کے لیے اس کاروبار کا حصہ بن رہے ہیں۔   صوبہ سندھ کے محکمہ انسداد دہشت گردی کے انٹیلی جنس ونگ کے سربراہ راجہ عمر خطاب نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’ملک کے مختلف علاقوں میں اسلحہ بنانے کے کارخانوں کے مالکان کے رشتہ دار اور تعلق واسطے والے لوگ کراچی میں اسلحے کی دکانیں بنائے بیٹھے ہیں۔‘ خیبر پختونخوا: اناروں سے بھرے ٹرک سے کروڑوں روپے مالیت کا اسلحہ برآمدتورخم بارڈر: افغانستان سے بڑی مقدار میں اسلحہ پاکستان سمگل کرنے کی کوشش ناکام-یہ افراد ٹیکس اور ریکارڈ کے بغیر اسلحہ ایمونیشن کراچی لاتے ہیں۔‘ ان کا کہنا ہے کہ ’یہ کاروبار کافی عرصے سے آن لائن جاری ہے اور ایک اندازے کے مطابق کراچی میں ہر ماہ بھاری تعداد میں مختلف نوعیت کا اسلحہ غیرقانونی طور پر پہنچایا جا رہا ہےاور لاکھوں کی تعداد میں مختلف بور کی گولیاں بھی بھیجی جا رہی ہیں۔

‘   کراچی میں غیرقانونی اسلحے کے خلاف کارروائیاں -انہوں نے کہا کہ ’شہر میں غیرقانونی اسلحہ سمگلنگ اور سپلائی کی اطلاعات پر ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس نے اس کی روک تھام کا ٹاسک سی ٹی ڈی کو دیتے ہوئے ایک سیل قائم کر کے شہر کے مختلف علاقوں میں غیرقانونی اسلحے کی ڈیلنگ کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا۔‘ راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے نومبر 2022 میں شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائی کر کے ایک گروہ کے کارندوں کو گرفتار کیا جو غیرقانونی طریقے سے اسلحہ پشاور، درہ آدم خیل اور ڈی آئی خان سمیت مختلف علاقوں سے لا کر کراچی میں فروخت کیا کرتے تھے۔ یہ کارروائی کراچی کے علاقے یونیورسٹی روڈ، کشمیر روڈ، بنارس اور سائٹ ایریا میں کی گئی اور چار افراد کو گرفتار کیا گیا۔ ان کے قبضے سے 18 غیرقانونی پستول و دیگر اسلحہ، میگزین اور بھاری تعداد میں گولیاں برآمد کی گئیں۔‘  

 
کراچی میں بڑی تعداد میں آنے والے غیر قانونی اسلحہ کے بارے میں کسی ادارے کے پاس ڈیٹا موجود نہیں ہے،شہر میں منظم طور پر مختلف نیٹ ورکس کے کارندے آن لان اسلحہ گھروں تک پہنچا رہے ہیں،اسٹریٹ کرائم میں استعمال ہونے والا اسلحہ کرائے پر بھی دستیاب ہے،آئی جی پولیس غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ غیر قانونی اسلحے کی روک تھام اور اس میں ملوث گروپس کو پکڑنے کا ٹاسک سی ٹی ڈی کو دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق شہر میں اسٹریٹ کرائم سمیت جرائم کے مختلف واقعات میں غیر قانونی اسلحے کا استعمال ہو رہا ہے،پولیس اور محکمہ داخلہ سمیت کسی بھی ادارے کے پاس شہر میں موجود غیر قانونی اسلحے کی تعداد کی حوالے سے مصدقہ ڈیٹا موجود نہیں ہے۔کراچی پولیس کے مطابق شہر میں ہونے والے جرائم کے واقعات میں قانونی اسلحے کا استعمال نہیں ہوتا بلکہ غیر قانونی اسلحہ وارداتوں کے دوران استعمال کیا جاتا ہے۔اس وقت شہر میں اس وقت اسلحہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے راستے سے آ رہا ہے۔

1 تبصرہ:

  1. پولیس کی اس کاروائ سے امید ہے کہ کراچی کے شہریوں کو امان نصیب ہو گی-انشاللہ

    جواب دیںحذف کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر