جمعرات، 25 جولائی، 2024

زعفران-کھانوں کی جان

   زرا غور کیجئے قدرت کی ان نعمتوں پر جو ہم نے اس سے مانگی بھی نہیں اور اس نے ہم کو بن مانگے عطا کر دی ہیں ان نعمتوں میں ایک بیش بہا نعمت زعفران ہے  آئیے زعفرا  ن اور اس کی خوبیوں کو دیکھتے ہیں ۔ یاد رکھیں کہ زعفران کے بیج دانے دار یا کسی اور شکل میں نہیں ہوتے۔ پھول- اس وقت شروع ہوتا ہے جب درجہ حرارت 15-20 ڈگری سیلسیس سے نیچے گر جاتا ہے۔ ہر علاقے میں پھولوں کا موسم مختلف پایا گیا ہے۔ نوٹ کریں کہ بلب (زعفران کے بیجوں کو بلب کہا جاتا ہے) دسمبر کے اوائل میں اور کچھ علاقوں میں پھول آنے کے لیے جنوری کے آخر تک لگایا جا سکتا ہے۔ جبکہ زیادہ بیج پیدا کرنے کے لیے پودے مارچ تک لگائے جا سکتے ہیں۔ زعفران کے بلب اگست سے دسمبر تک کسی بھی موسم میں لگائے جا سکتے ہیں۔ زعفران کے بلب لگاتے وقت درج ذیل نکات کو مدنظر رکھنا چاہیے: معتدل آب و ہوا زعفران کے لیے بہترین ہے۔ ہے اور سرد موسم کے آتے ہی پھول کھلنے لگتے ہیں۔ زعفران کا بلب سردیوں میں اگنے لگتا ہے، زعفران کا بلب زمین میں بہت تیزی سے اگتا ہے۔ یہ 2 سے 4، 4 سے 8 اور 8 سے 16 اور کھال 32 ہو جاتی ہے۔ ہر 2 یا 3 سال بعد انہیں نکال کر تبدیل کرنا پڑتا ہے۔ یاد رکھیں، اگر صحیح طریقے سے محفوظ کیا جائے تو زعفران کا بیج 20 سال تک زندہ رہتا ہے۔ اور مزید ہزاروں بلب پیدا کرتا ہے۔


زعفران کی فصل۔زعفران کے بیج کا سائز پیاز کے برابر ہوتا ہے-زعفران بے شمار فوائد کی حامل ایسی پر اثر اور غیر معمولی بوٹی ہے جسے سینکڑوں سالوں سے مختلف طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ بوٹی گرم اور خشک مزاج کی حامل ہوتی ہے اور اس کے پودے کی مشابہت پیاز سے ملتی جلتی ہے۔ زعفران کو کیسر اور سیفران بھی کہا جاتا ہے۔یہ بہت زیادہ طبی فوائد کی حامل ہے کیوں کہ زعفران میں وٹامن اے، سی، میگنیشیم، پوٹاشیم، سیلینیئم، زنک، اور فاسفورس پائے جاتے ہیں۔ اس بوٹی کا رنگ سرخی مائل ہوتا ہے اور اس کا ذائقہ تھوڑا سا تلخ ہوتا ہے، لیکن اس میں بہت زیادہ خوشبو ہوتی ہے۔اس کا استعمال نہ صرف کھانوں کو خوشبودار اور لذیذ بناتا ہے بلکہ اس کو کپڑے رنگنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کو کروکس سیٹیوس نامی پھول سے حاصل کیا جاتا ہے۔ اسے اس پھول سے دھاگوں کی شکل میں اکٹھا کیا جاتا ہے اور اس کو اکٹھا کرنا کافی دشوار ہوتا ہے۔اس کی کاشت کرنے والے بہت احتیاط کے ساتھ اسے پھولوں سے چنتے ہیں اور پھر انہیں گرم کر کے محفوظ کر لیا جاتا ہے۔ زعفران کی کاشت ہر جگہ ممکن نہیں ہوتی جو اسے دنیا کا مہنگا ترین مسالا بناتی ہے

کم از کم 12 بلب خریدیں۔ عام طور پر ایک گچھے میں چھ چھ بلب ایک ساتھ اگائے جاتے ہیں۔ گچھوں میں اگنے سے زیادہ پھول پیدا ہوں گے۔ لیکن آپ انہیں الگ سے بھی بڑھا سکتے ہیں۔ ان کے درمیان فاصلہ کم از کم چھ سینٹی میٹر ہونا چاہیے۔ زعفران کے بلب اگست سے جنوری تک لگائے جا سکتے ہیں۔ برف پڑنے والی مٹی پر برف پڑنے سے چھ سے آٹھ ہفتے پہلے بلب لگائے جا سکتے ہیں۔ ایسی جگہ کا انتخاب کریں جہاں زیادہ براہ راست سورج کی روشنی حاصل ہو۔ مٹی میں ایک چھوٹا سا سوراخ کریں اور تقریباً بارہ سے سولہ انچ۔ مٹی کو اچھی طرح نرم کریں۔ اور پھر سرحد پر زعفران کے بلب لگائیں۔ اس بات کا خیال رکھیں کہ پانی زمین میں جمع نہ ہو۔ ریتلی مٹی کا استعمال بہتر ہے۔ نمی برقرار رکھنے کے لیے۔ آٹھ انچ یا 20 سینٹی میٹر کا گڑھا بنائیں اور اس میں زعفران کا بلب رکھیں۔

مختلف کھادوں اور کیمیکلز کا مرکب کھاد کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یا آپ بایوٹیک سے کھاد کا پیکٹ بھی منگو سکتے ہیں۔ بلب لگاتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ بلب کی پتلی یا کھلی سائیڈ کو اوپر رکھیں۔ - زعفران کا بلب لگانے کے بعد زمین کو اچھی طرح پانی دیں۔ . موسم سرما کی بارشوں کی وجہ سے پانی کی مناسب فراہمی برقرار ہے۔ زعفران کا بلب بہت تیزی سے پھیلتا ہے اور سردیوں میں پھول آنے کے بعد اس سے بے شمار چھوٹے بلب نکلنے لگتے ہیں۔ ان کو الگ کر کے مزید فصلیں اٹھائی جا سکتی ہیں یا منڈی میں فروخت کی جا سکتی ہیں۔ اب ہم آپ کو بتائیں کہ زعفران کی فصل سے فی کنال کتنی پیداوار حاصل کی جا سکتی ہے؟ زعفران کی فی کنال پیداوار کا حساب لگانا۔ ہمیں معلوم ہونا چاہیے کہ ایک ایکڑ میں زعفران کے کتنے پودے لگائے جاتے ہیں۔

ایک سادہ حساب یہ ہے کہ ایک کنال رقبہ پر تقریباً 10,000 زعفران کے پودے لگائے  جا سکتے  ہیں۔ اگر ایک پودا اوسطاً تین پھول دیتا ہے تو 10,000 پودے 30,000 پھول پیدا کرتے ہیں۔ زعفران کے 150 پھولوں سے ایک گرام خالص زعفران حاصل ہوتا ہے۔ اس طرح 30 ہزار پھولوں سے 200 گرام خالص زعفران حاصل ہوگا۔ واضح رہے کہ زعفران کا ایک پودا ایک موسم میں 3 سے 15 پھول دیتا ہے۔ لیکن ہم نے کم سے کم یعنی 3 پھولوں کو سامنے رکھتے ہوئے پیداوار کا حساب لگایا ہے۔زعفران کے بیجوں کو بلب کہتے ہیں۔زعفران کے بیج یا بلب کی شکل لہسن کی طرح ہوتی ہے۔واضح رہے کہ ایک ہی زعفران کے بیج یعنی بلب کو بار بار لگایا جاتا ہے اور اسے 10 سال تک استعمال کیا جا سکتا ہے۔- دلچسپ بات یہ ہے کہ جب زعفران کا بلب زمین میں لگایا جاتا ہے تو ایک سال کے اندر وہ زمین میں اگنے لگتا ہے۔ . اپنے جیسے بہت سے بلب تیار کرتا ہے۔ عام طور پر زعفران کا ایک بلب ایک سال میں اپنے جیسے کم از کم 5 بلب پیدا کرتا ہے۔ اس طرح خالص زعفران کی پیداوار کے ساتھ ساتھ کسان کو زعفران کے اضافی بیج بھی ملتے ہیں، اگر ایک پودا پانچ بلب پیدا کرے تو ایک نہر میں 10 ہزار پودے 50 ہزار نئے بلب پیدا کریں گے اور اس کے مطابق اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔ ۔

1 تبصرہ:


  1. زعفران کے بیجوں کو بلب کہتے ہیں۔ زعفران کے بیج یا بلب لہسن کی شکل کے ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ زعفران کا ایک ہی بیج یا بلب بار بار لگایا جاتا ہے اور اسے 10 سال تک استعمال کیا جا سکتا ہے

    جواب دیںحذف کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر