زرا سوچئے زمانہ کہاں آن پہنچا ہے کہ زندگی کی ہمہ ہمی سے گھبرا کرانسان اب سمندر کے اوپر کچھ پرسکون وقت گزانے کا خواہشمند ہےیہی کچھ ڈیزی اور ان کے بوائے فرینڈ لوئیس نکل کے ساتھ ہوا وہ دونوں اپنی اپنی توانائ کی آخری حدوں تک محنت کر رہے تھے تاکہ اپنے خاندان کی تکمیل سے پہلے' پہلے ایک چھوٹا سا ہی صحیح لیکن اپنا اپارٹمنٹ لے سکیں--لوئیس ڈیزی سے زرا پہلے گھر آچکاتھا اور اب کچن میں الیکٹرک کافی میکر میں کافی بنا رہا تھا کہ اتنے میں ڈیزی بھی فیکٹری سے گھر آ گئ اس نے پرس بستر پر ڈالا اور تیزی سے آ کر لوئیس کے گلے میں باہیں ڈال دیں-کیا ہوا ؟ کیا کوئ معجزہ ہوا ہے جو اتنی خوش نظر آ رہی ہو -ہاں لوئیس معجزہ ہونے والا ہے اگر تم میرا ساتھ دو تو-میں قدم -قدم تمھارے ساتھ ہوں لوئیس نے بہت میٹھے لہجے میں ڈیزی کی بات کا جواب دیا-لوئیس میری دوست نے اپنے مکان کی جمع پونجی لگا کر ایک سست بوٹ خرید کر اسے سمندر میں کرائے دے دیا اور اب وہ باقاعدہ بڑا کرایہ لے رہی ہے -
ہم بھی ایسی ہی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں اپنے مکان کی جمع پونجی سے-خیال اچھا ہے لیکن اس کی تفصیل تو کچھ بتاو لوئیس نے کہا پھر دو بڑے مگوں میں بلیک کافی لے کر لاونج میں آکر صوفے پر بیٹھ گئے اور ڈیزی نے بی بی سی اردو پر پرنٹ ہونے والی بوٹ کی تفصیل پڑھنا شروع کی- ۳۵ ہزار بوٹس کرائے پر دستیا ب ہیں- شمسی توانائ سے چلنے والی یہ بوٹس لوگ اور کمپنیاں ہفتے، مہینے یا اس سے زیادہ عرصے کے لیے کشتیاں کرایہ پر دیتی ہیں،ان کشتیوں کو چلانے کے لیے کسی تربیت کی ضرورت نہیں ہے-چار میل فی گھنٹہ۔ جو کاروانا کے لیے یہ زندگی کی بہترین رفتار ہے۔ اور ایک طرح سے یہ اچھی بات بھی ہے کیونکہ ان کی تنگ سی کشتی اتنا ہی تیز سفر کر سکتی ہے برطانیہ میں دریاؤں اور نہروں کے لیے بنائی گئی ۔ہاں لوئیس میری دوست نے اپنے مکان کی جمع پونجی لگا کر ایک سست بوٹ خرید کر اسے سمندر میں کرائے پر دے دیا اور اب وہ باقاعدہ بڑا کرایہ لے رہی ہے -ہم بھی ایسی ہی سرمایہ کاری کر سکتے ہیں اپنے مکان کی جمع پونجی سے-
خیال اچھا ہے لیکن اس کی تفصیل تو کچھ بتاو لوئیس نے کہا پھر دو بڑے مگوں میں بلیک کافی لے کر لاونج میں آکر صوفے پر بیٹھ گئے اور ڈیزی نے بی بی سی اردو پر پرنٹ ہونے والی بوٹ کی تفصیل پڑھنا شروع کی اپریل میں ان تنگ کشتیوں پر سفر کا مصروف سیزن شروع ہوتا ہے اور یہ ان مسافروں کے لیے بہترین وقت ہے جو اس طرزِ زندگی کو آزمانے کے شوقین ہیں۔چونکہ ان کشتیوں میں سے نصف سے بھی کم، ان کے مالکان کے زیرِ استعمال ہوتی ہیں، اس لیے عام لوگوں کے لیے چھٹیوں کے دوران کرایے پر کافی کشتیاں دستیاب ہوتی ہیں۔ لیکن جیسا کہ کاروانا کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ان کشتیوں پر چھٹیاں گزارنے سے پہلے کچھ چیزیں سمجھنے کی ضرورت ہے جن میں سرِفہرست اس طرزِ زندگی کی سست رفتاری۔کاروانا کہتی ہیں کہ ’ہم نے سوچا کہ کشتی ملک میں سیر کرتے ہوئے ماحول دوست زندگی گزارنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔‘ ان اصل کا مقصد ایسی جگہ کی تلاش تھی جہاں وہ رہنا چاہیں ان کشتیوں کو چلانے کے لیے کسی تربیت کی ضرورت نہیں ہے-چار میل فی گھنٹہ۔ جو کاروانا کے لیے یہ زندگی کی بہترین رفتار ہے۔
اور ایک طرح سے یہ اچھی بات بھی ہے کیونکہ ان کی تنگ سی کشتی اتنا ہی تیز سفر کر سکتی ہے۔ سال کچھ عرصہ اس کشتی پر گزارتی ہیں۔زندگی گزارنے کا یہ طریقہ کے بعد اس وقت تیزی سے مقبول ہوا جب لوگوں میں سماجی فاصلے برقرار رکھتے ہوئے گھومنے پھرنے کی خواہشات پیدا ہوئیں۔اب سوشل میڈیا پر بھی اس طرزِ زندگی کی مقبولیت میں بھی دن بدن اضافہ ہو رہا ہے- اپریل میں ان تنگ کشتیوں پر سفر کا مصروف سیزن شروع ہوتا ہے اور یہ ان مسافروں کے لیے بہترین وقت ہے جو اس طرزِ زندگی کو آزمانے کے شوقین ہیں۔چونکہ ان کشتیوں میں سے نصف سے بھی کم، ان کے مالکان کے زیرِ استعمال ہوتی ہیں، اس لیے عام لوگوں کے لیے چھٹیوں کے دوران کرایے پر کافی کشتیاں دستیاب ہوتی ہیں۔ لیکن جیسا کہ کاروانا کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ان کشتیوں پر چھٹیاں گزارنے سے پہلے کچھ چیزیں سمجھنے کی ضرورت ہے جن میں سرِفہرست اس طرزِ زندگی کی سست رفتاری۔کاروانا کہتی ہیں کہ ’ہم نے سوچا کہ کشتی ملک میں سیر کرتے ہوئے ماحول دوست زندگی گزارنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
‘ ان اصل کا مقصد ایسی جگہ کی تلاش تھی جہاں وہ رہنا چاہیں۔’ اب سمندر کے اوپر خراماں 'خراماں چلتی ہوئ وہ اپنی بوٹ کے زریعہ چھوٹی چھوٹی محلَے نما کاونٹیز میں بھی جاتے ہیں اور مختلف لوگوں سے مل کر اپنی فیلنگز شئر کرتے ہیں گریٹ بیڈوین سے کم نفوس پر مشتمل ایک کمیونٹی ہے۔ لندن سے تقریباً دو گھنٹے کی مسافت پر واقع یہ گاؤں شہر کی ہلچل سے دور ایک الگ دنیا ہے۔یہ زندگی گزارنے کا ایک شاندار طریقہ ہے۔‘ ان کا خیال ہے کہ وہ اس جگہ کو شاید ڈھونڈ نہ پاتیں اگر ان کے پاس ان کی کشتی نہ ہوتی - اب ڈیزی اور لوئیس نے اپنی زندگی پانی اور خشکی پر تقسیم کر لی ہے اور وہ اپنی اس دنیا میں خوش ہیں وہ جانتی ہیں کہ یہ طرزِ زندگی ہر کسی کے لیے نہیں کہ ان کو اس بات کی عادت ڈالنی پڑی کہ یہ نقل و حمل کا ایک طریقہ نہیں ہے۔ ’ایک ایسا سفر جو آپ کار میں 10 منٹ میں طے کر سکتے ہیں اس سفر میں آپ کو اس کشتی پر دو ہفتے لگ جاتے ہیں۔اور اب کہتی ہیں کہ کشتی پر رہنے سے ان کو سکون کا ایک نیا احساس اور استقامت کا سبق ملا ہے۔اس طرزِ زندگی نے مجھےصبر کرنا سکھایا ہے
قرآن مجید میں اللہ تبارک وتعالیٰ فرماتے ہیں: ’’أَلَا بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبُ‘‘۔(الرعد:۲۸) ’’خبردار! ( سن لو) اللہ کے ذکر ہی سے دل سکون و اطمینان پاتے ہیں‘‘۔ آپ دنیا کا جائزہ لیجیے ! خدا کی ذات کو یاد کرنے والے کتنے لوگ چین و آرام کی زندگی پاتے ہیں، ان کو کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوتی۔
جواب دیںحذف کریں