,,
اے نورِ حقیقی ! اے پاک و پاکیزہ! اے سب پہلوں سے پہلے، اے سب آخروں سے آخر۔
اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دے جو برائیوں سے محفوظ رکھنے والی پناہ گاہوں کو مسمار کر دیتے ہیں، اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دےجو عذاب نازل ہونے کی وجہ بنتے ہیں، اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دے جو نعمتوں کو بدل کر انھیں آفت بنا دیتے ہیں، اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دے جو دعائیں قبول نہیں ہونے دیتے، اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دے جن کی وجہ سے رحمت کی امید ختم ہو جاتی ہے، اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دے جو مصیبتیں نازل کراتے ہیں، اے اللہ! میرے وہ سب گناہ معاف کر دے جو میں نے جان بُوجھ کر کئے اور ان ساری خطاؤں سے در گزر کر جو میں نے بھولے سے کیں۔
اے اللہ! تجھے یاد کر کے تیرے قریب آنا چاہتا ہوں اور اس ذریعے سے میں تیرے حضور میں شفاعت کا امیدوار ہوں اور تیرے جودوکرم کا واسطہ دے کر تجھی سے التجا کرتا ہوں کہ مجھے اپنا قرب عطا کر، مجھے ادائے شکر کی توفیق دے اور اپنی یاد میرےدل میں راسخ کر دے۔
اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اس شخص کی مانند جو تیرے حضور گِڑگڑانے والا، عاجزی کرنے والا، خضوع وخشوع کرنیوالا اور گریہ و زاری کرنےوالا ہو، کہ تو میری بھُول چوک معاف کر، مجھ پر رحم فرما اور جو حصہ تو نے میرے لیے مقرر فرمایا ہے مجھے اس پر راضی، قانع اور مجھے ہر حال میں مطمئن رکھ۔
اے اللہ! میں تیرے حضور سوال کرتا ہوں اس شخص کی مانندجس پر شدت ہو فاقوں کی، جو مصائب و شدائد سے تنگ تیرےحضور حاجات پیش کرتا ہوجو تیرے لطف و کرم کا زیادہ سے زیادہ خواہش مند ہو۔
اے اللہ! تیری سلطنت عظیم، تیرا رتبہ بہت ارفع و اعلیٰ، تیری تدبیرمخفی، تیرا حکم صاف ظاہر، تیرا قہر غالب، تیری قدرت جاری و ساری اور تیری حکومت سے فرار ناممکن ہے۔
اے اللہ! میرے گناہ بخشنے والا، میرے عیب کی پردوہ پوشی کرنے والا اور میرے کسی برے عمل کواچھے عمل سے بدلنے والا، تیرے سوا کوئی نہیں، تیرے علاوہ اور کوئی معبود نہیں، میں تیری پاکی کا ماننے والا اور میں تیری حمد وثنا کرتا ہوں، میں نے اپنے نفس پرظلم کیا اور اپنی نادانی کے باعث بڑی جراٴت کی اور یہ سوچ کر مطمئن ہو گیا کہ مجھ پر تیری نگاہِ کرم بہت پہلے تھی اور مجھ پر تیرے احسانات قدیم ہیں۔
اے اللہ اور میرے مالک! تو نے میری کتنی ہی برائیوں کی پردہ پوشی کی، تو نے مجھ پر سے کتنی ہی سخت بلاؤں کو ٹال دیا، تو نے مجھے کتنی ہی لغزشوں کی رسوائی سے بچا لیا، تو نے مجھ سے بے شمار ناگوار آفات کو دور کیا اور کتنی ہی ایسی خوبیاں جن کا میں اہل بھی نہ تھا ، لوگوں میں مشہور کر دیں۔
اے اللہ! میری آزمائش بہت عظیم ہے، میری بدحالی حد سے بڑھ گئی ہے، میرے اعمال نے مجھے عاجز کر دیا ہے، اپنے گناہوں کی وجہ سے میرے ہاتھ گردن سے بندھ گئے ہیں، میری امیدوں کی درازی نے مجھے نفع سے محروم کر رکھا ہے، دنیا نے اپنی جھوٹی چمک دمک سے مجھے دھوکہ دیا ہے اور میرے نفس نے اپنے گناہوں اور ٹال مٹول کے باعث فریب دیا ہے۔
اے میرے آقا! تجھے تیری عزت کا واسطہ، تجھ سے التجا کرتا ہوں کہ میری بداعمالیاں اور غلط کاریاں میری دعا کے قبول ہونے میں رکاوٹ نہ بنیں، میرے جن بھیدوں سے تو واقف ہے تو ان کی وجہ سے مجھے رسوا نہ کرنا اور خلوتوں میں انجام دیئے گئے ان اعمال پر سزا دینے میں جلدی نہ کرنا جو میرے بُرے افعال، گستاخی، میری دائمی کوتاہی، جہالت، میری کثرت خواہشِ نفس اور غفلت ہیں۔
اے اللہ! اپنی عزت کے طفیل مجھ پر ہر حال میں مہربان رہ اور میرے تمام معاملات میں اپنا لطف و کرم فرما۔
اے میرے معبو د و رب! تیرے سوا کون ہے جس سے سوال کروں ، اپنی مصیبت کو دفع کرنے کا اور اپنے کاموں میں نظرِ کرم کرنے کا۔
اے میرے معبو د و مولا! تو نے میرے لئے جو حکم صادر فرمایا اس پر عمل کرنے میں ہوائے نفس کے تابع رہا اور میرے دشمن نے مجھے جو سنہری خواب دکھائے ، میں ان سے اپنا بچاؤ نہ کر سکابالآخر اس نے مجھے میری خواہشات کا سہارا لے کر دھوکا دیا اور اس میں میری تقدیر نے بھی اس کی مدد کی، اس طرح میں نے تیری مقرر کردہ بعض حدود سے تجاوز اور تیرے بعض احکامات کی نافرمانی کی۔
تمام حالات میں تیری تعریف مجھ پر واجب ہے، میرے لئے تو نے جو فیصلہ کیا اور جو حکم اور آزمائش میرے لئے لازمی ہو گئی اس پر مجھے کسی احتجاج کا حق حاصل نہیں۔
اے میرے معبو د! تیری بارگاہ میں حاضر ہوں اپنی کوتاہی اور اپنے نفس پر ظلم کرنے کے بعد عذرخواہ ، پشیمان، دلِ شکستہ، کیے پر نادم، بخشش کا طلب گار، تیری طرف متوجہ، اقرار کرتا ہوں، مجھے تسلیم ہے، معترف ہوں کہ جوکچھ مجھ سے سرزد ہو چکا اس کے بعد اب میرے بچ نکلنے کے لئے نہ کوئی راہِ فرار ہے اور نہ کوئی پناہ گاہ پاتا ہوں جس کا اپنی اس پریشانی میں رخ کر سکوں سوائے اس کے کہ تو ہی میری عذر خواہی قبول فرمالے اور مجھے اپنے وسیع دامنِ رحمت میں جگہ دے دے۔
اے میرے معبو د! میری معافی کی درخواست قبول کرلے، میری تکلیف کی سختی پر رحم فرما اور میرے ہاتھ پاؤں کی اس سخت جکڑ سے مجھے رہائی بخش۔
اے میرے پروردگار! رحم فرما میرے جسم کی ناتوانی پر، میری جلد ک
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں