جمعہ، 28 جنوری، 2022

بر مزار ما غریبا ں نے چراغ نے گُلے


نے پر و وانہ سوزد نے صدائے بلبلے

اسلام آباد پاکستان کا ایک آئڈئیل شہر ہے جس میں کئ پوش ایریا ز علاقے ہیں -ایک اعلیٰ سرکاری افسر جب ریٹائر ہوئے تو انہوں نے اپنے لئے ایک پوش

 علاقے میں اپنا عالیشان بنگلہ بنوایا پھر ایک دن انہوں نے سوچا کہ بچّوں کے گھروں میں خیر خبر لینے جانا ہوتا ہے کیوں نا بچّوں کو بھی اپنے قریب لے آئیں سو

 چاروں بچّوں کے بھی امّاں ابّا کے بنگلے کے پہلو بہ پہلو تعمیر کر لئے گئے لیکن بیٹے نے اپنا بوریا بستر سمیٹا اور یورپ کے کسی شہر کو کوچ کر گیا اب تینوں بیٹیا ں اپنے

 ماں باپ کے قریب تھیں  

اور پھر ایک دن ان کی مسز کو اپنی زمینوں کی دیکھ بھال کے لئے دوسرے صوبہ جانا پڑ گیا  ویسے تو خود زمینو ں کی دیکھ بھال کرتے تھے

 لیکن ابھی طبیعت کی ناسازی نے ان کو گھر میں ہی رک جانے پر مجبور کر دیااور ابھی بیگم کو گئے ہوئے چند روز ہوئے تھے کہ صاحب خانہ کچھ زیادہ ہی بیما ر ہو گئے

 اور بیگم کی واپسی بھی نہیں ہوئ تھی ایک روز اللہ میاں کے گھر سے ان کا بلاوہ آ گیا پھر ایک روز کسی محلّہ دار کا ان کے دروازے کے سامنے سے گزر ہوا تو ان کو

 لاش کے سڑنے کی بو محسوس ہوئ اور پھر انہوں نے پڑوس میں رہنے والی بیٹی کو اطّلاع دی جب بیٹی گھر کے اندر گئ تو اس نے اپنی مذید دو بہنوں کو بلا کرباپ کی 

سڑتی ہوئ میّت کی تجہیز و تکفین کی 

جہاں میں ہیں عبرت کے ہر سُو نمونے

مگر تجھ کو اندھا کیا رنگ و بُو نے

اب ایک اور منظر –ہاسپٹل  کے وارڈ  میں ایک تنہا مریض گڑ گڑاتا ہو کہ رہا تھا خدارا میرے گھر والوں کو بلا دیا جائے  اور جب ہاسپٹل کی انتظامیہ نے گھر والوں

 سے رابطہ کر کے بات کی تو گھر سے کوئ نہیں آیا  یہاں تک کہ  لب مرگ مریض نے کہا کہ  میرے گھر والوں  کو پیغام دے دیں  کہ اپنے حصّہ کی جائداد لے لیں

 لیکن مریض کی تین بیویوں اور  ان کے بے شمار بچّوں میں سے کوئ بھی نہیں آیا پھر مریض  اللہ میاں کو پیارا ہو گیا-اب ہاسپٹل  کی انتظامیہ نے گھر والوں کو فون

 کیا کہ کم از کم لاش وصول کرنے تو آ جائیں لیکن لاش وصول کرنے بھی کوئ نہیں آیا  اور  تین عدد بیویوں کا شوہر بے شمار بچّوں کا باپ  کی میّت لاوارث دفن کر

 دی گئ  اور یہ کروڑ پتی شخص  برّصغیر کی نامورسہراب   سائیکل فیکٹری کا واحد مالک  تھا جو خدا کے حضور خالی ہاتھ  چلا گیا 

سب ٹھاٹھ پڑا رہ جاوے گا

جب لاد چلے گا بنجارہ


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر