جمعہ، 20 دسمبر، 2024

سنو جاناں ! مجھے تم سے ایک بات کہنی ہے

 


   سنو جاناں 

مجھے تم سے ایک بات کہنی ہے 

اور وہ بات تم کو یاد رکھنی ہے '

کہ تم خوابوں میں میرے اس طرح 

نہیں آیا کرو

تمھارے یوں چلے آنے سے

ہوتا ہے یہ 

کہ خواب میرے  ٹوٹ جاتے ہیں 

اور نیند آنکھوں سے میری پھر روٹھ جاتی ہے 

اور میرے دل کے شوالے میں

  وہ پجارن جاگ جاتی ہے

جو تمھارے پیار کے چرنوں کی داسی تھی 

پھر پجارن ایک کہانی کہہ سناتی ہے 

ہاں گلابی رنگ برساتی کہانی 

یاد ہے تم کو؟

وہ افسانہ بھی تم کو یاد تو ہوگا ؟

جسے ہم خود ادھورا چھوڑ کر بچھڑے

اس افسانے کو دہراتے ہوئے 

بھیگتی جاتی  ہیں آنکھیں خود بخود میری

پھر تم اپنا ہاتھ شانے پر میرے 

رکھ کے مجھ سے کہتے ہو 

سنو خود کو سمجھا لو

اپنے دل کو بہلا لو 

مگر  میں کیا بتاوں یہ

مجھے

خود کو سمجھانا نہیں آتا 

پجارن کو منانا بھی نہیں آتا 

اور پجارن کو منانے میں 

میں خود بھی  ٹوٹ جاتی ہوں 

زائرہ عابدی 

 

1 تبصرہ:

  1. شاعری کا تعلق بھی حساس لوگوں کے ساتھ زیادہ ہے لیکن اِن مشاہدات و خیالات اور تجربات کے اظہار کرنے کا طریقہ سب کا الگ الگ ہے کچھ لوگ اس کو عام باتوں کی طرح سے یعنی گفتگو سے ظاہر کرتے ہیں کچھ لوگ اس کو لکھ کر یعنی نثر کی صورت میں بیان کرتے ہیں جن کو مضمون، ناول نگاری، افسانوں اور کہانیوں کے زمرے میں رکھا جاتا ہے اور کچھ لوگ مختلف فنون جیسے مجسمہ سازی، سنگ تراشی، نقش نگاری اور فنِ مصوری کے ذریعے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہیں اور کچھ لوگوں کے خیالات کے اظہار کا ذریعہ شاعری ہوتا ہے

    جواب دیںحذف کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر