گوئٹے مالا وسطی امریکہ کی وہ ریاست ہے جس کے لئے آپ سب ا سے غریب ترین ریاست کہہ سکتے ہیں جبکہ یہاں جرائم کی شرح انتہائی بلند ہے- یہاں آپ کو کار چوری٬ خواتین کو ہراساں کرنا٬ ناجائز اسلحہ٬ جعلی پولیس افسران غرض تمام اقسام کے جرائم میں ملوث افراد ملیں گے-قدیم ترین ملک گوئٹے مالا ایک ایسا ملک ہے جو گزشتہ 20 ہزار سالوں سے آباد ہے اور آج اس کی نصف سے زائد آبادی مایا تہذیب سے تعلق رکھتی ہے- یہاں کئی سامراجی قوتیں آتی گئیں اور پنپتی گئیں - اس پورے ملک میں آپ کو مختلف مقامات مایا دور کی نشانیاں دکھائی دیتی ہیں-آتش فشاں پہاڑ-گوئٹے مالا میں 37 آتش فشاں پہاڑ موجود ہیں جن میں سے 3 فعال بھی ہیں- Volcan de Fuego گوئٹے مالا کا ایک ایسا فعال آتش فشاں پہاڑ ہے جو رواں سال صرف -خانہ جنگی بہت کم لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ گوئٹے مالا ایک طویل عرصے تک خانہ جنگی کا شکار بھی رہا ہے- گوئٹے مالا: 2018گوءٹے مالا کا ایک آتش فشاں جاگ اٹھا جس کےلاوےسے 110افراد ہلا ک اور لاتعداد لوگ زندہ جھلس گئے2018 تھےگوئٹے ما لا کے فیوگو نامی آتش فشاں کے لاوے، زہریلی گیس اور راکھ سے 110 افراد کے مرنے کی تصدیق ہوگئی ہے، سیکڑوں کی تعداد میں لاپتہ بھی ہوئے تھے ۔
اپنے خاندان کے 50افراد کی تلاش میں زندہ بچ جانےوالی ایک خاتون تاحال ماری ماری پھر رہی تھی۔گوئٹے مالا میں گزشتہ عرصہ میں آتش فشاں پھٹنے سے اب تک متعدد جانیں ضائع ہوچکی ہیں جن میں سے 110 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے۔بد نصیب پھل فروش خاتون ایوفیمیا گارسیا کے خاندان کے 50 افراد اس آتش فشاں کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں اس ملک میں 36 سال تک خانہ جنگی جاری رہی جس کے نتیجے میں 2 لاکھ افراد ہلاک ہوگئے اور 400 گاؤں تباہ ہوگئے-خوفناک گڑھا30 مئی 2010 کو گوئٹے مالا کے دارالحکومت جس کا نام بھی گوئٹے مالا ہی ہے کہ وسط میں ایک ایسا خوفناک گڑھا پیدا ہوگیا جس کا قطر 60 فٹ چوڑا تھا اور اس کی گہرائی اتنی تھی کہ اس میں باآسانی 30 منزلہ عمارت سما سکتی تھی- اس گڑھے نے 3 منزلہ عمارت کو نگل لیا -
کرپشن ایک کاروبار-عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گوئٹے مالا کی عدالت نے 1981 سے 1985 کی خانہ جنگی کے دوران 36 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام ثابت ہونے پر 5 سابق فوجی اہلکاروں کو 30 سال قید کی سزا سنائی ۔جج نے گوئٹے مالا کے سول سیلف ڈیفنس پٹرولز (PAC) کے 5 سابق ارکان کے خلاف فیصلے میں لکھا کہ تمام جج ان خواتین کی گواہیوں پر پختہ یقین رکھتے ہیں جن کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی۔۔اس ملک میں کرپشن ایک بہت بڑے کاروبار کی صورت اختیار کرچکی ہے اس ملک کی فوج سے لے کر سیاستدان تک سب ہی کرپشن میں ملوث پائے گئے ہیں -گوئٹے مالا سٹی (اے ایف پی) گوئٹے مالا کے اینٹی کرپشن ادارے کے سربراہ ژان فرانسسکو سندوال اپنی برطرفی کےفوری بعد جان بچانےکے لئے ملک سے فرار ہو گئے ۔ملک کےمحتسب جوردن روڈاس بھی ژان کے ہمراہ سلواڈورکی سرحد کی طرف فرار ہوئے۔ژان کی برطرفی کے نتیجے میں گوئٹے مالاکو بین الاقوامی سطح پر سخت تنقید کا سامناہے -لاطینی امریکہ کے ملک گوئٹے مالا میں حکومتی کرپشن کے خلاف ایک 62 سالہ شخص کے دو سو کلو میٹر طویل مسافت پر مشتمل احتجاجی مارچ کے اختتام پر ان کا والہانہ استقبال کیا گیا۔گوئٹے مالا سٹی پہنچنے پر اوسوالڈو اچووا کے مداحوں اور حامیوں نے ان کا بھر پور استقبال کیا۔اوسوالڈو اچووا کا کہنا ہے تھا وہ بھارتی رہنما گاندھی سے بہت زیادہ متاثر ہیں اور اپنے ملک میں معاشرتی، سیاسی اور زرعی سطح پر تبدیلیاں چاہتے ہیں۔
اوسوالڈو اچووا اپنے احتجاجی مارچ کے دوران بھوک ہڑتال پر بھی تھے اور اس دوران انھوں نے صرف چائے اور جوس پر گزارا کیا۔ پیدل مارچ کے دوران ان کے پاؤں چھلنی ہوگئے اور ان کا چار کلوگرام سے زیادہ وزن کم ہوگیا۔دارالحکومت پہنچنے پر انھوں نے اپنے ہم وطنوں کو سیاستدانوں کی اس مبینہ بدعنوانی کے خلاف آواز بلند کرنے کا پیغام دیا جس کے باعث وہ عوام کے پیسے سے امیر ہوئے ہیں۔دوسری جانب صدر پیریز مولینا کا کہنا ہے کہ انھوں نے کوئی غلط اقدام نہیں کیا اور آئندہ جنوری میں اپنے عہدے کی مدت پوری ہونے تک وہ دستبردار نہیں ہوں گے۔
منشیات فروشی -گوئٹے مالا منشیات فروشوں کی ایک بڑی آماجگاہ بن چکا ہے- گزشتہ سال سرکاری حکام نے 12,427 کلوگرام کوکین ضبط کی تھی لیکن اس کے باوجود منشیات فروشی میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اور یہ ملک کے کونے کونے میں دستیاب ہے-ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ کچھ خواتین وسطی امریکہ کے ان علاقوں میں رہتی تھیں جہاں بہت زیادہ غربت تھی اور جہاں کوکین کا بہاؤ مسلسل رہتا ہے، اس لیے یہ ان کے لیے ایسے کاروبار کی طرف راغب ہونے میں آسانی ہے جہاں وہ ایک بار اتنی رقم بنا سکتی ہیں کہ باقی زندگی انھیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔یہ بھی ٹھیک ہے کہ ان میں سے کچھ خواتین اپنے بچوں کی پرورش کرنا چاہتی تھیں، لیکن وہ ایک کار اور لگژری بھی چاہتی تھیں۔کئی کا تعلق متوسط طبقے سے تھا۔ لوز فجردو قانون کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔۔۔ وہ اتنے محدود وسائل والی خواتین نہیں تھیں۔ وہ منشیات کے کاروبار میں اس لیے آئیں کیونکہ وہ ایسا چاہتی تھیں۔ ان پر کوئی لازم نہیں تھا کہ وہ اس طرف آتیں۔ -
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں