فارم ہاؤس پر تعمیراتی کام تیزی سے جاری رہا، اس پُرتعیش فارم ہاؤس میں سوئمنگ پول، پھلوں کے باغات، بطخوں اور دیگر آبی پرندوں کے لیے پول، جاگنگ ٹریک، بیٹھنے کے لیے بینچز نصب کی گئیں، فول پروف سیکیورٹی سے لیس اس رہائش گاہ پر سواتِ اور کشمیر سے منگائی گئی قیمتی لکڑی کا کام کئی مہینوں تک ہوتا رہا۔
صہبا مشرف کے خوابوں کا ’تاج محل‘ ویران ہوگیا
واضح رہے کہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے اس گھر کے باہر ابتداً سیکورٹی نہ ہونے کے برابر تھی اور اُن کی رہائش گاہ کے باہر پولیس کا کوئی اہلکار موجود نہیں ہوتا۔
ایک رپورٹ میں مقامی پولیس نے بتایا کہ اس زیر تعمیر فارم ہاؤس میں سکیورٹی صرف اُس وقت لگائی جاتی تھی جب سابق صدر اپنے فارم ہاؤس پر آتے تھے۔ فارم ہاؤس کے اندر کچھ افراد موجود ہوتے جن کے بارے میں کہا جاتا تھا کہ وہ انٹیلیجنس ایجنسیوں کے اہلکار ہیں۔
جب سابق صدر پرویز مشرف کی جان کو سنگین خطرات لاحق ہوئے تو اس کے پیش نظر ان کے فارم ہائوس کے ارد گرد بم پروف دیواروں کی تعمیر بھی کی گئی ہے۔ فارم ہائوس کے اندر مشرف کے رہائشی کمروں کے گرد بوریوں میں ریت بھر کر دیوار بنائی گئی تاکہ بارود سے بھری گاڑی سے حملے کی صورت میں نقصان کو کم کیا جاسکے۔
حفاظتی انتظامات کو مزید موثر بنانے کے لیے فارم ہاؤس کے تینوں اطراف میں دیوار بنائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سابق صدر کی ریٹائر منٹ کے بعد سے ان پر حملوں کے کئی منصوبوں کا انکشاف ہوچکا تھا۔ یاد رہے کہ 2013 میں ججز نظر بندی کیس کے دوران پرویز مشرف کے اس فارم ہاؤس کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔
2016 میں سنگین غداری کیس کے میں ان کا اسلام آباد کا چک شہزاد فارم ہاؤس اور ڈی ایچ اے اسلام آباد کا پلاٹ بحق سرکار ضبط کر لیا گیا تھا۔
بعدازاں ان کی اہلیہ صہبا مشرف نے دعویٰ کیا کہ پرویز مشرف نے یہ فارم ہاؤس انہیں تحفے میں دیا ہے۔
پرویز مشرف اور ان کی اہلیہ صہبا مشرف کے (خوابوں کا یہ فارم ہائوس) آج ویران ہوگیا، جتنی محبتوں اور چاہتوں کے ساتھ انہوں نے اپنے اس ’’تاج محل‘‘ کی تعمیر کی تھی اس میں انہیں ایک ساتھ زندگی گزارنے کا موقع نہیں ملا۔
گذشتہ برس پرویز مشرف کی سیاسی جماعت آل پاکستان مسلم لیگ کے اورسیز صدر افضال صدیقی نے میڈیا کو بتایا تھا کہ سابق صدر کو ایک نادر بیماری لاحق ہے جس کا نام ایمالوئڈوسس (amyloidosis) ہے۔ یہ بیماری کتنی عام ہے اور اس کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟
ایمالوئڈوسس ایسی بیماری ہے جس میں پروٹین کے مالیکیول درست طریقے سے تہہ نہیں ہوتے اس لیے اپنا کام نہیں کر پاتے۔
اسے یوں سمجھیے جیسے کسی ورق کو آپ مختلف طریقوں سے تہہ کر کے ان سے مختلف کام لے سکتے ہیں۔ اس سے جہاز بنا کر ہوا میں اڑا سکتے ہیں یا پھر کشتی بنا کر پانی میں چھوڑ سکتے ہیں۔ کاغذ وہی ہے لیکن اس کے تہہ کرنے کے طریقے سے اس کی شکل اور کام بدل جاتا ہے۔
پروٹین کے مالیکیول بھی کچھ اسی طریقے سے کام کرتے ہیں۔ وہ صرف اسی صورت میں اپنے مختلف افعال سرانجام دے سکتے ہیں اگر وہ درست طریقے سے فولڈ ہوئے ہوں، ورنہ وہ مقررہ کام ادا کرنے کے قابل نہیں ہوتے۔یمالوئڈوسس میں بھی یہی ہوتا ہے کہ پروٹین کا مالیکیول بنتا تو درست طریقے سے ہے، لیکن فولڈنگ میں گڑبڑ ہو جاتی ہے اور نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ وہ ناکارہ ثابت ہوتا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ پروٹین جسم میں کرتی کیا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے: سب کچھ۔ مختصراً یہ کہ جسم جو بھی کام کرتا ہے، اس میں پروٹین انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں، چاہے وہ دل کا دھڑکنا ہو، پھیپھڑوں کا سانس لینا ہو، گردوں کا خون صاف کرنا، یا دماغ کا سوچنا، کوئی بھی کام پروٹین کی مدد کے بغیر نہیں ہو سکتا۔
ایملوئیڈوسز بیماری کیا ہے؟
بہت کم افراد کو متاثر کرنے والی ’Amyloidosis‘ ایک نایاب بیماری ہے جس میں پورے جسم کے اعضاء دل، دماغ، گردے، تلی اور جسم کے دیگر حصوں کے سیلز میں ’ایملوئیڈ‘ (amyloid) نامی غیر معمولی پروٹین جمع ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
اس پروٹین کی غیر معمولی افزائش کے نتیجے میں متاثرہ شخص کے اعضاء کی کارکردگی ناصرف متاثر ہوتی ہے بلکہ مریض ہلنے جلنے سے بھی قاصر رہتا ہے۔
بروقت علاج نہ ہونے کی صورت میں یہ بیماری مریض میں اعضاء کے ناکارہ ہونے کا سبب بن سکتی ہے۔
واضح رہے کہ 2018ء میں پرویز مشرف میں اس بیماری کی تشخیص ہوئی تھی جس پر ڈاکڑوں نے اُن کی حالت تشویش ناک قرار دی تھی۔
ایملوئیڈوسز بیماری کے لاحق ہونے کی وجوہات کیا ہیں؟
جانس ہاپکنز میڈیسن کے مطابق اس بیماری کے لاحق ہونے کی وجوہات تاحال دریافت نہیں کی جا سکی ہیں
بعض ماہرین کی جانب سے جین میں تبدیلی کو اس بیماری کا وجہ قرار دیا جاتا ہے۔
ایملوئیڈوسز بیماری کی اقسام
املوئیڈوسز بیماری کی کئی اقسام ہیں۔
لائٹ چین (AL) Amyloidosis، اس قسم میں سر، دل، گردے، تلی اور جسم کے دیگر اعضاء متاثر ہوتے ہیں، یہ قسم زیادہ تر ہڈیوں کےدرد میں مبتلا افراد کو متاثر کرتی ہے۔AAAmyloidosis، اس قسم میں مریض کے جسم کے مختلف اعضاء میں مخصوص پروٹین ’ایملوئیڈ‘ کی غیر معمولی افزائش ہونے لگتی ہے جس کے نتیجے میں یہ ایملوئیڈوسز بیماری کی اس قسم میں مبتلا مریض کے 80 فیصد گردے
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں