منگل، 31 جنوری، 2023

آسمانی بجلی کیوں گرتی ہے اور اس سے بچاو کے طریقے

: آسمانی بجلی کا مشاہدہ عموماً بارش کے دنوں میں ہوتا ہے لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آسمانی بجلی بنتی کیسے ہیں اور بجلی کا کڑاکا فضا میں کتنی حرارت پیدا کرتا ہے۔ ماہرین کی جانب سے آسمانی بجلی کے بننے اور اس سے پیدا ہونے والی حرارت سے متعلق کہا گیا ہے کہ آسمانی بجلی اونچے بادلوں میں پیدا ہوتی ہے جسے کیومیولونمبس بادل کہا جاتا ہے۔ آسمانی بجلی کو ظاہری طور پر دو اہم اقسام میں بیان کیا جاسکتا ہے، پہلی یہ کہ بجلی بادل کے اندر، ایک بادل سے دوسرے بادل تک سفر کرتی ہے تو آسمان پر کیمرے کے فلیش کی طرح روشنی دکھائی دیتی ہے جسے چادر والی بجلی (شیٹ لائٹننگ) کہا جاتا ہے۔ دوسری جو بادل سے زمین پر سفر کرتی ہے، اس میں آسمان پر بجلی ٹیڑھی لکیروں کی طرح دکھائی دیتی ہے جسے دراڑ نما بجلی یا فورک لائٹننگ کہا جاتا ہے۔ بارش کے دوران بادل میں پانی کے قطرے انتہائی سرد ہو کر برفیلے ذرات میں تبدیل ہو جاتے ہیں اور بارش برسنے سے بادل کے اوپری حصے پر مثبت چارج آ جاتا ہے جبکہ بادل کے نچلے حصے پر منفی چارج بنتا ہے۔ جب یہ چارج ایک خاص سطح تک پہنچ جائے تو برقِ سکونی کی وجہ سے بجلی نیچے کی جانب سفر کرتی ہے۔ جب بجلی آسمان سے زمین کی طرف آتی ہے تو اس کے اطراف ہوا بہت گرم ہوجاتی ہے اور پھر زور دار دھماکہ ہوتا ہے ججسے بادلوں کی گرج کہا جاتا ہے۔ آسمانی بجلی سے بچاؤ کیسے ممکن ہے؟ پاک بھارت میں توہم پرستی تو عام ہے کرونا سے متعلق توہمات پیدا ہوسکتے ہیں تو یہ پھر آسمانی بجلی ہے، دونوں ممالک کے لوگوں کا خیال ہے کہ جو لوگ کالے کپڑے پہنتے ہوتے ہیں ان پر بجلی زیادہ گرتی ہے یا پہلا بچہ بجلی کی زد میں جلدی آجاتا ہے وغیرہ وغیرہ۔ محکمہ موسمیات سے بتایا کہ بجلی کڑکنے کے دوران درخت کے نیچے گرنے ہونے سے گریز کریں اور فولادی چیزوں سے بھی دور رہیں۔ دوسری جانب ماہرین موسمیات نے ان دقیانوسی خیالات کو توہم قرار ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ان تمام باتوں کا بجلی گرنے سے کوئی تعلق نہیں البتہ کوشش کرنی چاہیے کہ جب بجلی چمک رہی ہو اس وقت ہاتھ میں کوئی موبائل فون نہ ہو اور نہ آپ ٹیلیفون اور بجلی کی تاروں کے قریب ہوں۔ اسی طرح محکمہ موسمیات نے کہا کہ بجلی سے چلنے والی اشیاء سے بھی اس دوران دوری اختیار کریں اور دھاتی چیزوں سے بھی، امریکا میں ہر سال ہزاروں مرتبہ مچھیروں اور گالفرز پر بجلی گرتی ہے جس کی بڑی وجہ ان کے ہاتھ میں موجود دھاتی چھڑی اور پانی ہوسکتا ہے۔ حالیہ گرم موسم کے باعث طوفان بادو و باراں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ گرج چمک اور آسمانی بجلی بہت خوفناک ہوتے ہیں لیکن ان سے بچنے کا بہترین طریقہ کیا ہے؟ گرج چمک کم مدتی اور خطرناک ہوتے ہیں۔ اگر آپ بادلوں کی گونج سن سکتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ طوفان قریب ہی ہے اور آسمانی بجلی آپ پر گرنے کے امکانات ہیں۔ آسمانی بجلی طوفان سے 10 میل دور تک گر سکتی ہے۔ اگر بجلی کی چمک دیکھنے اور بادلوں کی گرج کی آواز میں 30 سیکنڈ سے کم کا وقفہ ہے تو یہ خطرے کی علامت ہے۔ اگر طوفان کی پیشین گوئی کی گئی ہے تو کھلے آسمان تلے جانے سے گریز کریں اور خاص طور پر گولف یا مچھلی کے شکار کے لیے نہ جائیں۔ اگر طوفان آ رہا ہے تو کسی عمارت میں چلے جائیں یا گاڑی میں بیٹھ جائیں اور شیشے چڑھا لیں۔ طوفان کی صورت میں لکڑی کے بنے کمرے، اکیلا کھڑا درخت اور بغیر چھت کی گاڑیاں آپ کو محفوظ نہیں رکھ سکتے۔ کیا نہیں کرنا چاہیے کشتی میں سوار افراد اور تیراک فوری طور پر کنارے پر پہنچیں کیونکہ پانی کے ذریعے بجلی گزر سکتی ہے۔ اسی طرح لوہے کی پائپوں اور فون لائنوں کے ذریعے بھی بجلی گزر سکتی ہے۔ اس لیے صرف ایمرجنسی کالز کے لیے فون استعمال کریں۔ بہتر یہ ہو گا کہ نہانے اور برتن دھونے سے پرہیز کریں کیونکہ اگر مکان پر آسمانی بجلی گرتی ہے تو بجلی کا جھٹکا لوہے کی پائپوں کے ذریعے بجلی گزر سکتی ہے۔ محکمہ موسمیات یہ بھی مشورہ دیتا ہے کہ بجلی سے چلنے والے آلات کو بند کر دیں۔ اگر بجلی چلی جائے تو موم بتی لگانے کے بجائے ٹارچ کا استعمال کریں۔ نیچے رہیں طوفان کے دوران اگر آپ مکان سے باہر ہیں تو درخت، باڑ اور کھمبوں سے دور ایسی جگہ ڈھونڈیں جو تھوڑی نچلی ہو۔ اگر آپ کو جھنجھناہٹ محسوس ہو اور آپ کے بال کھڑے ہو جائیں تو اس کا مطلب ہے کہ آسمانی بجلی گرنے لگی ہے۔ ایسی صورت میں اپنا سر گھٹنوں کے درمیان رکھیں۔ طوفان کے دوران چھتری اور موبائل فون استعمال نہ کریں۔ برٹش میڈیکل جرنل نے گذشتہ ماہ بتایا کہ طوفان کے دوران کس طرح 15 سالہ لڑکی موبائل فون استعمال کر رہی تھی اور بجلی گرنے کے باعث ان کو دل کا دورہ پڑا، کان کا پردہ پھٹ گیا اور وہ ایک سال تک وہیل چیئر پر رہیں۔ اگر کسی پر آسمانی بجلی گرے تو فوری طور ایمبولینس کو فون کریں کیونکہ اس شخص کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہو گی۔ اس شخص کو آپ ہاتھ لگا سکتے ہیں۔ اس شخص کی نبز چیک کریں اور دیکھیں کہ سانس آ رہا ہے کہ نہیں۔ اگر سانس آ رہا ہے تو دیکھیں کہ وہ زخمی تو نہیں۔ جس شخص پر آسمانی بجلی گری ہو اس کے جسم پر دو جگہ جلنے کے نشان ہوں گے۔ ایک وہاں جہاں بجلی گری اور دوسرے وہاں جہاں سے بجلی جسم سے باہر نکلی اور یہ عام طور پر قدم ہوتے ہیں۔ بی بی سی موسمی سینٹر کا کہنا ہے کہ طوفان کے کم از کم 30 منٹ تک باہر نکلنے سے گریز کریں۔ اور ہاں یہ بات درست نہیں ہے کہ آسمانی بجلی ایک جگہ دو بار نہیں گرتی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر