سفربریمپٹن سے مسی ساگا
جب میرے پاس کرنے کے لئے کچھ کام نہیں ہوتا ہے تب میں گھر سے باہر جاتی ہوں
-مجھے بسوں میں سفر کرنا اچھّا لگتا ہے -سفر کے دوران میں بہت سے لوگوں سے ملاقات
بھی ہوتی ہے اور کچھ نا کچھ والنٹئر بھی کرنے کو مل جاتا ہےمیں ہمیشہ بڑے خاندان میں
رہتی آئ تھی - ھما را خاندان بہت سے رشتے داروں کا تھا -بڑی سسرال ملی ہم سب مل
جل کر پیار محبّت سے رہتے تھے 'لیکن مقدّر کے کھیل بھی عجیب ہوتے ہیں اس عمر میں
جب مجھے ضرورت ہے بہت سے میرےاپنے رشتے داروں کی میں تنہا ہو گئ ہوں 'مگر
خوش رہنا ہے اللہ یہی چاہتا ہے-
کچھ میرا والنٹئر ورک -میں واک کرنے مال گئ تھی –واک ختم کر چکی تب ایک بنچ پر بیٹھ گئ میں نے سامنے دیکھا -
ایک لڑکی اپنے دو بچّوں کے ساتھ شاپ سے باہر آرہی تھی جڑواں بچّوں کی گاڑی کے ساتھ بڑا بچّہ تین برس تک کا اور چھوٹا سال بھر کا لگ رہا تھا لڑکی نے جیسے ہی چھوٹے بچّے کو دوسری جانب کی پرام میں بٹھا یا بڑے بچّے نے اس کی پٹائ شروع کر دی لڑکی نے بڑے بیٹے کو منع کیا لیکن وہ چیخ چیخ کر رونے لگا اور ساتھ ساتھ اپنے بھائ کو مارنے بھی لگا -میں پھر لڑکی کے پاس پہنچی اور میں نے کہا اگر تم چاہو تو میں تمھارے ساتھ چلتی ہو ں اور تمھارے سوٹ کیس میں پکڑ لوں گی-وہ بہت خوش ہوئ اور میں نے اس کے دونوں سوٹ کیس اپنے دونو ں ہاتھوں میں پکڑ لئے اس -نے بتایا کہ اس کے شوہر کو اس کیجاب کی طرف سے اچانک لندن جانے کا نوٹس آیا ہے اور شوہر کے پاس شاپنگ کرنے کا بلکل وقت نہیں تھا اس لئے وہ خود گھر سے نکل آئ ہے-پھر میں نے اس کے سوٹ کیس اور پرام پیچھے رکھوائی لڑکی جاتے جاتے بہت ممنون نظروں سے مجھے دیکھ رہی تھی -پھر ہم نے ایک دوسرے کو مسکراتے ہوئے خدا حافظ کہا اور میں اپنے گھر واپس آ گئ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں