بدھ، 30 مارچ، 2022

چائے کی پیالی میں تخت بلقیس کا سفر

 

نام  تو اس کا  لینارڈ تھا  لیکن  اسلام  قبول کر لینے کے بعد  فاروق احمد لینارڈ ہو گیا   فاروق احمد لینارڈ انگلستانی انگلینڈ  کے  ایک  شاہی خاندان  میں پیدا ہوا - لیکن بچپن ہی سے وہ  اطراف و جوانب میں بسنے والے مسلمانوں  سے اپنے دل میں خاص انسیت رکھتا  تھا  -یہاں تک کہ وہ نوجوانی کی حدود میں داخل ہو گیا اور اس نے مسلمانوں کی تبلیغی  جماعت   سے وابستگی اختیار کر لی   اور ساتھ ہی دین اسلام میں داخل ہو گیا -اس کے بعد اس نے قران پاک کی تعلیمات  کا بغور مطالعہ شروع کیا  اپنے مطالعاتی سفر میں جب وہ حضرت سلیمان  علیہ السّلام  اور  ملکہ بلقیس کے قصّہ  تک پہنچا تو سخت استعجاب میں پڑ گیا  کہ ایک وسیع عریض تخت کیونکر پلک جھپکنے  اور کھلنے کی مدّت  کے درمیان  حضرت سلیمان علیہ السّلام کے  دربار تک آن پہنچا  

  اس  واقعہ  نے اسے  وادی حیرت  میں غوطہ زن کر دیا کر دیا  اس نے اپنے اطراف و جوانب کے مسلمانوں سے رابطہ کر کے  بس ایک ہی سوال دہرایا کہ تخت بلقیس کیونکر اتنی زرا سی دیر میں  کوسوں دور سے آن پہنچا  وہ لوگ  جب اس نو آموز مسلم کو  مطئن  نہیں کر سکے تو کچھ نے کہا کہ  تم پاکستان  چلے جاؤ تمھیں  اپنا شافی جواب مل  جائگا  اور وہ پاکستان آ گیا  پاکستا  ن میں اس کی خوب مدارات ہو ئ اور  جگہ جگہ تایخی مقامات دکھائے گئے  لیکن ایک دن جب اس کے میزبان کی گاڑی داتا  دربار کے سامنے سے گزری اور اس نے وہاں عام لوگوں کا جمّ غفیر دیکھا    تو  اس نے  وہاں کے  ہجوم کے بارے میں اپنے میزبان سے سوال کیا  کہ اتنی بڑی تعداد میں یہاں لوگ کیوں جمع ہیں –میزبان نے بتایا کہ یہ ایک اللہ والے کا مزار ہے اس نے   میزبان  سے کہ کر گاڑی رکوائ اور مزار کے احاطہ میں داخل ہو گیا  احاطے سے ہو کر وہ اور آگے بڑھااب اس کے سامنے ایک بزرگ کھڑے تھے جن کے  ایک ہاتھ میں  چائے کی  پیالی اور دوسرے  ہاتھ میں گرم چائے کی کیتلی  تھی –بزرگ نے اس کو دیکھتے ہی سوال کیا چائے پیو گے لینارڈ نے کہا ضرور اور بزرگ نے لینارڈ کوکیتلی سے چائے نکال کر دی  اور چائے کی پیالی  ہاتھ میں لینے  کے ساتھ ہی لینارڈ بے ہوش ہو کر گر گیا  جب اس کے میزبان اسے ہوش میں لانے میں کامیاب ہو گئے تو انہوں نے لینارڈ سے  بے ہوشی کا سبب پوچھا

لینارڈ نے بتایا کہ   مجھے قرآن پاک  کی سچائی پر پورا یقین حاصل ہو چکا تھا  لیکن میں      ایسی تصدیق چاہتا تھا جو مجھے  روحانی طور پر  مطمئن کر سکے میں  اب پوری طرح جان گیا ہوں کہ تخت بلقیس کیونکر پلک جھپکنے اور کھلنے کی مدّت کے درمیان آیا ہو گا-پھر اس نے چائے والے بزرگ کا پتا نشان دریافت کیا تو لاگوں نے بتایا  کہ  وہ کب کے جا چکے کہاں سے آئے تھے  اور کہاں چلے گئے  کسی کو نہیں معلوم تھا

اس انگریز  کے ساتھیوں نے  اس سے بے ہوشی کی وجہ جاننا چاہی تو اس نے کہا کہ میں جس سوال کے لیے اتنا سفر   کرکے پاکستان  آیا تھا اس کا جواب مجھے اس بزرگ نے دے دیا ہے.....

 انہوں نے مجھے  اس پیالی میں چائے پیش کی   جس میں' میں روز   انگلستان میں  موجود  اپنے گھر کے اپنے کمرے میں چائے پیتا تھا –میرا چائے کا کپ کس طرح ہزاروں میل کا سفر طے کر کے یہاں تک آ گیا 'اب میری سمجھ میں آیا کہ  اگر ایک لمحہ میں اتنے فاصلے سے   چائے کی پیالی آ سکتی ہے تو پلک جھپکنے سے پہلے   ملکہ بلقیس  کا  تخت  بھی آ سکتا ہے.....

اس کے بعد   لینارڈ   نے  واپس انگلستان جانے سے  انکار  کر دیا اور باقی ساری زندگی داتا گنج بخش کے مزار پر  مزار کی مجاوری میں گزاردی اور 1945ء میں  اللہ کے ولی کے دربار سے  بارگاہ  ربُّ العالمین  میں حاضر ہو گیا  اس کی تد فین اس کی وصیّت کے مطابق  حضرت  داتا گنج بخش  رحمۃ اللہ علیہ کے مزار  کے احاطہ میں  موجود تہ خانے میں ہوئی جو آج      بھی اولیاء اللہ کی خدائی وابستگی کی شہادت دے رہی ہے

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر