جمعہ، 21 جولائی، 2023

حسینی لنگر اور سبیل حسین

محرم الحرام کے مہینے میں شہدائے کربلا کی پیاس کی یاد میں مجالس اور جلوسوں کے راستوں میں سبیلیں لگائی جاتی ہیں، سبیل لگانے کا مقصد جہاں پیاسوں کی خدمت کرنا ہے وہیں لوگوں میں اس احساس کو بھی زندہ رکھنا ہے کہ میدان کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے پیاسے جام شہادت نوش کیا، سبیل لگانے والوں کا کہنا تھا کہ وہ یاد کربلا میں لوگوں کو مشروبات پلاتے ہین اور ثواب حاصل کرتے ہیں،سبیلوں کے علاوہ محرم میں شہر بھر میں نیاز بھی بانٹی جاتی ہے،شہدائے کربلا کی یاد میں لگائی جانے والی سبیلوں میں پانی اور میٹھے مشروبات کے ساتھ ساتھ دودھ اور میوہ جات کا انتظام بھی کیا جاتا ہے اور ان سبیلوں کو خوبصورت طریقوں سے سجایا جاتا ہے۔

  گجرات میں شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرنے کا منفرد انداز ،جہاں دودھ کی ایسی سبیل لگائی گئی ہے جہاں پر عزا داروں کوکھوئے اور عجوہ کھجور والا دودھ پلایاجا رہا ہے اس موقع پر سونے سے تیار کی جانے والے شہزادہ عون محمد سے منسوب تلوار کی زیارت بھی کروائی جا رہی ہے.یوں تو محرم الحرام میں ہر مسلمان شہدائے کربلا کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے مگر گجرات میں ایک عقیدت مند پروفیسر شفیق حیدری کی طرف سے شہزادہ علی اکبر اور شہزادہ علی اصغر کے نام سے منسوب حسینی بادشاہی دودھ کی ایسی سبیل لگائی گئی ہے جہاں پر عزا داروں کو کھوئے اور عجوہ کھجور والا دودھ پلایا جا رہا ہے.

دودھ کی تقسیم کروڑوں روپے کی لاگت سے تیار کروائے جانے والے سونے کے برتنوں سے کی جا رہی ہے جی ٹی ایس چوک میں لگائی گئی اس سبیل پر دودھ پینے والوں کا رش لگا ہوا ہے اور لوگ عجوہ کھجور اور کھوئے سے تیار کیے جانے والا دودھ پی رہے ہیں سبیل کے منتظم شفیق حیدری کا کہنا ہے کہ میں نے کوشش کی ہے کہ امام حسین اور ان کے جانثاروں نے جتنی بڑی قربانی دی ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے اتنی ہی شایان شان سبیل لگاں.منتظمین کی طرف سے گزشتہ 9 سال سے محرم الحرام کی آٹھ. نو اور دس تاریخ کو لگائی جانے والی ا س سبیل پر روزانہ سینکڑوں من دودھ پلایا جاتا ہے. جبکہ ایک اور عزادار حسین کئ من گنّے کا شربت اپنے ہاتھوں سے مشین چلا کر عزاداروں کو تقسیم کرتے نظر آ رہیں ان کا کہنا ہے کوئ پابندی نہیں خود بھی پیو اور گھروالوں کے لئے بھی لے جاو -ماہ محرم الحرام جہاں اور بہت ساری روایات کا امین ہے وہیں اس مہینے میں نذر و نیاز کا بھی خصوصی اہتمام کیا جاتا ہے۔ ملک بھر کی طرح لاہور میں بھی بطور لنگر بہت ساری چیزیں بانٹنے کا رواج ہے۔

حسینی لنگر محرم میں -محرم الحرام کے مہینے میں شہدائے کربلا کی پیاس کی یاد میں مجالس اور جلوسوں کے راستوں میں سبیلیں لگائی جاتی ہیں، سبیل لگانے کا مقصد جہاں پیاسوں کی خدمت کرنا ہے وہیں لوگوں میں اس احساس کو بھی زندہ رکھنا ہے کہ میدان کربلا میں حضرت امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے پیاسے جام شہادت نوش کیا، سبیل لگانے والوں کا کہنا تھا کہ وہ یاد کربلا میں لوگوں کو مشروبات پلاتے ہین اور ثواب حاصل کرتے ہیں،سبیلوں کے علاوہ محرم میں شہر بھر میں نیاز بھی بانٹی جاتی ہے،شہدائے کربلا کی یاد میں لگائی جانے والی سبیلوں میں پانی اور میٹھے مشروبات کے ساتھ ساتھ دودھ اور میوہ جات کا انتظام بھی کیا جاتا ہے اور ان سبیلوں کو خوبصورت طریقوں سے سجایا جاتا ہے۔ 

حق و باطل کے لئے مرنے جینے کا عملی مظاہرہ، واقعہ کربلا، نواسہ رسول اور شہدائے کربلا کی یاد میں نو اور دس محرم کو مجالس، جلوسوں کے ساتھ جگہ جگہ لنگر اور نیاز کی تقسیم کا سلسلہ بھی شروع رہتا ہے ، یہ سلسلہ اتنا ہی قدیم ہے جتنا قدیم مجالس اور جلوس کا اہتمام ہے۔پنجاب کے صوبائی دارالحکومت میں محرم الحرام کے پہلے دس دنوں یعنی عاشورہ میں  بریانی، نان حلیم، چکن قورمہ، مٹن اور حلوے کی دیگیں تیار کی جاتی ہیں، گلی محلوں اور شاہراہوں پر جا بجا پانی،، مشروبات اور دودھ کی سبیلیں بھی لگائی جاتی ہیں۔سیدالشہداء امام حسین کی یاد میں کئی سو سال سے جاری نذر و نیاز کے اس سلسلے میں صرف اہل تشیع ہی نہیں بلکہ تمام شہری بڑھ چڑھ کرحصہ لیتے ہیں۔لاہور شہر کے عزاداران کربلاء کہتے ہیں کہ لنگر حسینی تاقیامت جاری وساری رہے گا۔

 

 

پنجاب میں محرم کی مشہور گنے کے شربت کی سبیل حسین  -گزرتے زمانے سے یہ بات سمجھ آئی کہ پانی کی یہ سبیلیں اس امر کی عکاس ہیں کہ میدان کربلا کی تپتی ریت پر حضرت امام حسین خواتینِ قافلہ اور کم سن پیاسے بچے کس طرح بلکے ہوں گے۔ کس طرح پیاس سے گلے سوکھ کے کانٹے ہوئے ہوں گے۔ کیا کیا ظلم ہوا ہوگا۔ اور حلیم یا کسی بھی طرح کا کھانا تقسیم کرنے والے اس بھوک سے خلقِ خدا کو آزاد کرانا چاہتے ہیں جو میدانِ کربلا میں اہل بیت رسول کو بطورِ اذیت پہنچائی گئی


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

میرا افسانہ (ڈے کئر کی بیٹی)اشاعت مکرر

  `شہرشہر کے پوش علاقے میں اپنے نئے بنوائے ہوئے  عالی شان اور پر شکوہ حویلی نما گھر میں  ممتاز کاروباری شخصیت نصیر شاہ کو آئے ہوئے کئ مہینے ...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر