ہفتہ، 8 نومبر، 2025

فرزند نبی (ص) امام چہارم علی زین العابدین علیہ السلام

 

                                      خاندان  بنو ہاشم میں  آپ کی ولادت باسعادت    کی بہت خوشی منائ گئ   بعد ازولادت آپ کو پاکیزہ پارچوں میں لپیٹ کر مولا حسین کی آغوش مبارک  میں دیا گیا مولا حسین آپ کو  مسجد نبوی میں لے کر آئے اور محراب عبادت میں دو رکعت نماز شکرانہ ادا کی  اور اللہ تعالیٰ سے گویا ہوئے یا رب العزت یہ تیری اما نت ہے تجھے واپس کرنے آیا ہوں  اور سید سجاد کو محراب عبادت میں چھوڑ کر خود واپس آ گئے - مولائے کائنات  نے فرزندکو خالی ہاتھ آتا دیکھا تو پوچھا نومولو  د  کہاں ہے؟ مولا حسین نے  بتایا کہ محراب عبادت میں چھوڑ  آیا ہوں   پس راوی  کہتا ہے مولائے کائنات  فوراً مسجد نبوی میں تشریف لائے اور سید سجاد کو اپنے بازوؤں لے کر  بیت الشرف لے آئے  شیخ  مفیدسے روایت کے مطابق حضرت امام علی ابن ابیطالب  نے اپنے دور خلافت میں حریث بن جابر حنفی کو مشرق زمین میں ایک علاقے کا حاکم قرار دیا اور اس نے اپنے دور حکومت میں ایران کے شہنشاہ یزد گردسوم کی دو بیٹیوں کو حضرت  علی علیہ السلام کے پاس بھیج دیا


 امام علی نے ایک بیٹی شھربانوکو امام حسین کے نکاح میں دیا جن سے امام سجادپیدا ہوے اور دوسری کو محمد بن ابی بکر کے نکاح میں دیا جس سے قاسم بن محمد پیدا ہوئے اور اس اعتبار سے امام سجاد  اور قاسم بن محمد بن ابی بکر آپس میں خالہ زاد بھائی تھے ـ -امام سجاد علیہ السلام کے القاب     آپ کے القاب اچھائیوں کی حکایت کرتے ہیں، آپ اچھے صفات ، مکارم اخلاق،عظیم طاعت اور اللہ کی عبادت جیسے اچھے اوصاف سے متصف تھے،    زین العابدین کثرت عبادت کی وجہ سے آپ کو اس لقب سے نوازا گیا ، آپ اس لقب سے معروف ہوئے اور اتنے مشہور ہوئے کہ یہ آپ کا اسم مبارک ہو گیا ،آپ کے علاوہ یہ لقب کسی اور کا نہیں تھا اور حق بات یہ ہے کہ آپ ہرعابد کے لئے زینت اور  اللہ کے مطیع کے لئے مایۂ فخر تھے۔ سید العابدین :آ پ کے مشہور و معروف القاب میں سے ایک "سید العابدین " ہے ، چونکہ آپ  اطاعت کے مظہر تھے ، آپ کے جد امیرالمومنین کے علاوہ کسی نے بھی آپ کے مثل عبادت نہیں کی ہے - ابو جعفر امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں : "میرے پدر بزرگوار کے اعضاء سجدہ پر ابھرے ہوئے نشانات تھے ، جو ایک سال میں دو مرتبہ کا ٹے جاتے تھے اور ہر مرتبہ میں پانچ گٹّے کاٹے جاتے تھے، اسی لئے آپ کو ذواالثفنات کے لقب سے یاد کیا گیا " 


- سجادآپ کے القاب شریفہ میں سے ایک مشہور لقب "سجاد " ہے یہ لقب آپ کو بہت زیادہ سجدہ کرنے کی وجہ سے دیا گیا ، آپ لوگوں میں سب سے زیادہ سجدے اور اللہ کی اطاعت کرنے والے تھے حضرت امام محمد باقر علیہ السلام نے اپنے والد بزرگوار کے بہت زیادہ سجدوں کو یوں بیان فرمایا ہے :بیشک علی بن الحسین جب بھی خود پر خدا کی کسی نعمت کا تذکرہ فرماتے تو سجدہ کرتے تھے، آپ قرآن کریم کی ہر سجدہ والی آیت کی تلاوت کرنے کے بعد سجدہ کرتے ، جب بھی خداوند عالم آپ سے کسی ایسی برائی کو دور کرتا تھا جس سے آپ خوفزدہ ہوتے تھے تو سجدہ کرتے ،آپ ہر واجب نماز سے فارغ ہونے کے بعد سجدہ کرتے اور آپ کے تمام اعضاء سجود پر سجدوں کے نشانات مو جود تھے لہٰذا آپ کو اس لقب سے یاد کیا گیا "زکی -آپ کو زکی کے لقب سے اس لئے یاد کیا گیا کیونکہ آپ کو خداوند عالم نے ہر رجس سے پاک و پاکیزہ قرار دیا ہے جس طرح آپ کے آباء و اجداد جن کواللہ نے ہر طرح کے رجس کو دور رکھا اور ایساپاک و پاکیزہ رکھا جو پاک و پاکیزہ رکھنے کا حق ہے ۔آپ       کے القاب میں سے ایک معروف لقب "امین " - ابن الخیرتین کے مشہور القاب میں سے ایک لقب "الخیرتین " ہے، آپ کی اس لقب کے ذریعہ عزت کی جاتی تھی آپ فرماتے ہیں : "انا ابن الخیرتین " ،اس جملہ کے ذریعہ آپ اپنے جد رسول اسلام ۖ کے اس قول کی طرف اشارہ فرماتے : "اللّٰہ تعالیٰ من عبادہ خیرتان،فخیرتہ من العربھاشم،ومن العجم فارس " ۔


امام علی زین العابدین             علیہ السلام                             کی کنیت :ابو محمد ،ابوالحسن ، اور ایک قول کے مطابق ابو القاسم ہیں  ، شایان ذکر ہے کہ امام حسین                             علیہ السلام      کی نسل امام زین العابدین                            علیہ السلام سے آگے بڑھی ہے اور حسینی سادات کا سلسلہ نسب امام علی زین العابدین                     علیہ السلام سے شروع ہوتا ہے ـ-امام زین العابدین  امیرالمومنین علی ابن ابیطالب                            علیہ السلام      منصف ترین اور شایستہ ترین اسلامی حاکم تھے اور امام حسن مجتبی کے مختصر دور خلافت کہ جس میں امیر المومنین علی                                    علیہ السلام              کے مانند اسلامی حکومت کو چھوڑ کر باقی تمام حاکموں کی طرف سے مصائب اور شداید سے دوچار رہے ، خاص کر یزید بن معاویہ کی طرف سے انتہا ئ  مظالم جھیلے ـ یزید بن معاویہ نے اپنے دور حکومت میں امام حسین                                 علیہ السلام اور ان کے ساتھیوں کو کربلا میں شھید کیا اور حضرت کے پسماندگان از جملہ امام زین العابدین کواسیر کیا  اور ابدی لعنت میں گرفتار ہوا                   ـامام زین العابدین  شھادت امام حسین  کے بعد منصب امامت پر فائز ہوے اور 35 سال اس فریضہ الہی کو انجام دیتے رہے اور آخر کار محرم سن 95 ھ کو ولید بن عبد الملک کے ذریعے زہر سے  شھید ہوے اور جنت البقیع میں امام حسن مجتبی  کے جوار میں دفن ہیں ـ

انٹر نیٹ سے استفا دے کے ساتھ مضمون لکھا گیا

1 تبصرہ:

نمایاں پوسٹ ۔ دین مبین اسلام کا سیاسی نظام خدا نے مشخص کر دیا ہے

پشاور کی مشہور اور قدیم ترین مسجد ’مہابت خان مسجد

  مسجد مہابت خان، مغلیہ عہد حکومت کی ایک قیمتی یاد گار ہے اس سنہرے دور میں جہاں مضبوط قلعے اور فلک بوس عمارتیں تیار ہوئیں وہاں بے شمار عالیش...

حضرت عبد المطلب کی منت کی کہانی'اوداع فاطمہ صغرا الوداع'،یاد آو گے بھیّابعد عاشور جو گزری آل نبی پر