بخارسٹ، رومانیہ کا دارالحکومت، ملک کے جنوب مشرق میں دریائے ڈیمبویا کے کنارے واقع ہے، اور بلغاریہ کی سرحد سے تقریباً 60 کلومیٹر شمال میں ہے۔ ۔ یہ شہر 1862ء میں رومانیہ کا دار الحکومت بنا اور رومانیہ کے میڈیا، ثقافت اور فن کا مرکز ہے۔ یہاں مشہور چیزوں میں سے ایک اس کا پیلس آف پارلیمنٹ ہے جو دنیا کی دوسری وسیع و عریض سرکاری بلڈنگ ہے.. اس کے سامنے روڈ پر لوگوں کی چہل قدمی، فواروں کا پانی اور لائٹس، آتی جاتی گاڑیاں، اور اطراف میں موجود ریسٹورنٹ اور ان کے باہر بیٹھ کر کھانے کے لئے لگے میز اور کرسیاں جن پر کھانا کھاتے لوگ اس سڑک کو مال روڈ سے زیادہ رونق والا بنا دیتے ہیں. اس ساری رونق کا مزہ دوبالا کرنے میں فواروں کی سرخ اور سبز لائٹس کا بھی بہت عمل دخل ہے. -یورپ کے دل میں دریائے دیمبووتا کے کنارے صدیوں کے نشیب و فراز کا گواہ رومانیہ کا دارالحکومت جہاں ہر گلی، ہرعمارت اور ہرپتھر اپنی کہانی خود سناتا ہے۔ طلسماتی حسن ایسا ہے کہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف کھینچ لیتا ہے۔
تاریخ نے اس شہر کو مشکل دن بھی دکھائے جب عثمانی توپوں کی گھن گرج نے اس کے سکون اور اسکے حسن کو متاثر کیا، روسی و آسٹریائی لشکر اس کے دروازوں سے گزرے اور خوبصورتی کو ماند کیا۔ ایک شہرجو بار بار اجڑا، مگر اسکی باہمت قوم نے ہر بار راکھ سے دوبارہ اسے گل و گلزار بنایا۔انیسویں صدی میں جب رومانیہ نے آزادی میں سانس لینا شروع کیا، تو بخارسٹ نے نئے خواب دیکھنے شروع کیے۔ اس کی سڑکوں پر فرانسیسی طرزِ تعمیر نے قدم رکھا، اس کے چوکوں میں روشنیوں اور موسیقی کا راج ہوا۔ اسے’’مشرق کا پیرس‘‘ کہا جانے لگا’’ ایک ایسا لقب جو اس کی نزاکت، دلکشی اور تہذیب کی جھلک بن گیا‘‘۔بخارسٹ کا شمار اب یورپ کے پرامن اور خوبصورت شہروں میں ہوتا ہے۔ یہ شہر اپنی تاریخی عمارتوں، دلکش پارکوں، وسیع شاہراہوں اور فنِ تعمیر کی شان سے سیاحوں کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔ شہر کی فضا پُرسکون، لوگوں کا رویہ دوستانہ اور ماحول سیاحوں کے لیے انتہائی خوشگوار ہے۔ یہاں کے میوزیم، قدیم چرچ، محلات اور کیفے کلچر ہر آنے والے کو ایک یادگار تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ بخارسٹ اپنی ثقافت، امن اور خوبصورتی کے باعث دنیا بھر کے سیاحوں کے لیے ایک پرکشش منزل بن چکا ہے۔
بخارسٹ میں ابھرنے کی طاقت بے حد خوبیوں کےساتھ موجود ہے، کمیونسٹ دور کی سختیوں میں بھی یہ شہر سانس لیتا رہا، خواب دیکھتا رہا۔ چاؤشیسکو کے تعمیراتی منصوبوں نے شہر کے چہرے پر وہ عظیم الشان پارلیمنٹ محل تراشا جو آج اس کے جلال کی علامت ہے۔آج یہ شہر رومانیہ کا سیاسی مرکز ہی نہیں بلکہ ثقافت، فنون اور جدید یورپ کا ایک روشن استعارہ ہے۔بخارسٹ میں ’’ پیلس آف دی پارلیمنٹ‘‘ منتخب نمائندوں کی دنیا میں سب سے بڑی عمارت ہے، ایک شاندار طرز تعمیر، رومانیہ کی مضبوط تاریخ کی گواہی دیتی نظر آتی ہے۔نیشنل میوزیم آف رومانیہ، کالیہ وکٹورائی، ریولیوشن اسکوائیر،شہر کا سب سے بڑا ہیرسترو پارک، شام کو فوڈ پوائنٹس اور موسیقی سے جگمگاتا علاقہ اولڈ ٹاون اور رومانیہ کی فتوحات کی علامت آرک دی ٹریومف Ack the Triomphe سمیت درجنوں عمارتیں، پارکس، ہوٹلز، آرٹ گیلریاں اور موسیقی کے مرکز بخارسٹ کو دنیا کے بیشتر شہروں سے ممتاز بناتے ہیں۔
بخارسٹ ثقافت، موسیقی، تھیٹر اور آرٹ کا گہوارہ ہے۔ یہاں کا نیشنل تھیٹر اور بے شمار آرٹ گیلریاں اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ شہر فنونِ لطیفہ سے گہری وابستگی رکھتا ہے۔ہر سال یہاں جارج اینیسکو میوزک فیسٹیول منایا جاتا ہے جو دنیا بھر کے موسیقاروں کو اپنی جانب کھینچتا ہے۔بخارسٹ وہ شہر ہے جہاں ہوا میں نغمے گھلتے ہیں اور روشنیوں میں خواب جگمگاتے ہیں۔ اس کی گلیاں ایسے لگتی ہیں جیسے کسی مصور نے رنگوں سے دعا مانگی ہو۔ یہاں کی عمارتیں ماضی کی داستانیں سناتی ہیں۔ بخارسٹ ایک ایسا شہر ہے جس نے ماضی کی عظمت اور حال کی جدت کو قرینے سے سنبھال رکھا ہے۔رومانیہ کی حکومت کی شاندار پالیسیوں اور دنیا بھر میں شاندار سفارتکاری کے باعث بخارسٹ بڑی تیزی سے دنیا کی توجہ حاصل کررہا ہے۔بخارسٹ سے رومانیہ کے کچھ مشہور مقامات تک اس ماہر گائیڈڈ ٹور کے ذریعہ ایک علم افزا پورے دن کے سفر کا آغاز کریں۔ اپنی مہم کا آغاز بخارسٹ سے شمال کی طرف بڑھتے ہوئے کریں، کارپیتھین پہاڑوں کی گھاس پھوس اور سرسبز جنگلات سے گزرتے ہوئے۔ یہ دلکش سفر قدرتی خوبصورتی کی وادیوں اور چوٹیوں کے ہر لمحہ بدلتے مناظر فراہم کرتا ہے۔
ٹرانسفاگاراشان ہائی وے، جسے اکثر عالمی سطح پر سب سے خوبصورت سڑکوں میں سے ایک کہا جاتا ہے، مقبول آٹوموٹیو شو ٹاپ گیئر سے تسلیم شدہ ہے۔ یہ گھماؤ دار پہاڑی سڑک جنوبی کارپیتھینز سے گزرتی ہے، جو حیرت انگیز مناظر اور خوبصورت نظاروں کی پیشکش کرتی ہے۔ جون کے آخر سے اکتوبر تک کھلی، ٹرانسفاگاراشان اپنے ہیئرپن موڑ، ڈرامائی اونچائی میں تبدیلیوں، اور حیرت انگیز مناظر کے لیے جانی جاتی ہے، جسے ڈرائیونگ کے شوقین افراد اور رومانیہ کی خوبصورتی کی تلاش میں سیاحوں دونوں کے لیے پسندیدہ مقام بناتی ہے۔
جواب دیںحذف کریں